امریکی سیکریٹ سروس نے اقوام متحدہ اجلاس سے قبل نیویارک کو بڑے خطرے سے بچالیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
نیویارک: امریکی سیکریٹ سروس نے ایک بڑے سیکیورٹی خطرے کو ناکام بناتے ہوئے ایک لاکھ سے زائد سم کارڈز پر مشتمل نیٹ ورک کو تباہ کر دیا، جو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے دوران نیویارک کے ٹیلی کمیونیکیشن سسٹم کو نشانہ بنا سکتا تھا۔
ایجنسی کے مطابق یہ سم کارڈز فون کے ذریعے دھمکیاں دینے، موبائل فون ٹاورز کو بند کرنے، موبائل سروس کو جام کرنے اور جرائم پیشہ افراد کو خفیہ بات چیت کی سہولت دینے کے لیے استعمال ہو سکتے تھے۔
سیکریٹ سروس نے بتایا کہ ضبط کیے گئے سم کارڈز اقوام متحدہ اجلاس کی جگہ سے صرف 35 میل (56 کلومیٹر) کے دائرے میں موجود تھے، اس لیے فوری کارروائی کی گئی تاکہ کسی بڑے نقصان سے بچا جا سکے۔
The Secret Service dismantled a network of more than 300 SIM servers and 100,000 SIM cards in the New York-area that were capable of crippling telecom systems and carrying out anonymous telephonic attacks, disrupting the threat before world leaders arrived for the UN General… pic.
ایجنسی کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں ان سم کارڈز کے ذریعے ان افراد سے رابطے کا پتا چلا ہے جو پہلے ہی وفاقی اداروں کی نظر میں ہیں۔ سیکریٹ سروس نے سم کارڈز اور آلات کی تصاویر بھی جاری کی ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سیکریٹ سروس نے سم کارڈز
پڑھیں:
غزہ میں غیر ملکی فوجی دستوں کی تعیناتی، امریکہ کی طرف سے اقوام متحدہ میں لابنگ شروع
امریکی نمائندہ دفتر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مصر، قطر، سعودی عرب، ترکیہ اور متحدہ عرب امارات کے نمائندوں کے ساتھ ملاقات کی ہے تاکہ امریکہ اس مجوزہ قرارداد کے لیے اپنی حمایت حاصل کر سکے۔ اسلام ٹائمز۔ اقوامِ متحدہ میں امریکی نمائندگی نے جمعرات کی صبح اعلان کیا کہ اس نے مصر، قطر، سعودی عرب، ترکیہ اور متحدہ عرب امارات کے وفود کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کیا ہے، تاکہ وہ غزہ سے متعلق مجوزہ قرارداد کے لیے ان ممالک کی حمایت حاصل کر سکے۔ امریکہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں اپنے پیش کردہ مسودۂ قرارداد کی منظوری کے لیے لابنگ میں مصروف ہے، اس قرارداد کا مقصد غزہ پٹی میں غیر ملکی فوجی دستوں کی تعیناتی ہے، ایک ایسا اقدام جس کے بارے میں صہیونی رژیم خود اعتراف کر چکی ہے کہ اس کی تیاری اور سمت طے کرنے میں اس کا کردار رہا ہے۔ جمعرات کی صبح امریکہ کے اقوامِ متحدہ میں نمائندہ دفتر نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے مصر، قطر، سعودی عرب، ترکیہ اور متحدہ عرب امارات کے نمائندوں کے ساتھ ملاقات کی ہے تاکہ وہ اس مجوزہ قرارداد کے لیے اپنی حمایت حاصل کر سکے۔الجزیرہ نے اس بیان کے حوالے سے رپورٹ دی کہ مایک والٹز نے سلامتی کونسل کے منتخب اراکین سے ملاقات کی تاکہ غزہ سے متعلق اس قرارداد کے مسودے پر گفتگو کی جا سکے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ غزہ سے متعلق یہ قرارداد صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے میں بیان کردہ ایک بینالاقوامی استحکام لانے والی فورس (Stabilization Force) کی تعیناتی کی اجازت فراہم کرتی ہے۔