پی ٹی آئی کارکن فلک جاوید کو گرفتار کر لیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکن فلک جاوید خان کو گرفتار کر لیا گیا ، پی ٹی آئی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ان کی گرفتاری کی سخت مذمت کی ہے۔
ذرائع کے مطابق فلک جاوید کو گزشتہ رات سیکٹر ایف ٹین سے گرفتار کیا گیا، ان پر اشتعال انگیز مہم چلانے اور ریاستی اداروں کے خلاف تضحیک آمیز مواد پھیلانے کا الزام ہے۔ جس پا ان کے خلاف الیکٹرانک کرائم ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ فلک جاوید گزشتہ 16 ماہ سے روپوش تھیں۔
فیصل آباد سے کراچی جانیوالی فرید ایکسپریس کی تین بوگیاں پٹری سے اتر گئیں
فلک جاوید کی رہائی کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا گیا ہے۔
ان کے والد جاوید اقبال کی جانب سے دائر درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ فلک جاوید کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا جائے اور ان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے فلک جاوید کے خلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
اس درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ فلک جاوید نے ان کی سوشل میڈیا پر نازیبا ویڈیوز اپ لوڈ کی ہیں اور وہ پہلے بھی مختلف ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث رہی ہیں۔
سپریم کورٹ نے ٹی آر جی پی کے الیکشن کرانے کی اجازت دینے کی استدعا مسترد کردی
عظمیٰ بخاری نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ فلک جاوید کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ECL) میں شامل کرنے اور ایف آئی اے کو فوری تحقیقات کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا جائے۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس؛ اسد قیصر کے وارنٹ جاری، گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 ستمبر2025ء ) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس میں سابق سپیکر قومی اسمبلی و پی ٹی آئی رہنماء اسد قیصر کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔ تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں بانی پی ٹی آئی عمران خان و دیگر کے خلاف جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس کی سماعت ہوئی جہاں انسداد دہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کیس پر سماعت کی، اس دوران عدالت نے پی ٹی آئی رہنماء اسد قیصر کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے سابق اسپیکر قومی اسمبلی کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا جب کہ عدالت نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالٰہی، سابق وفاقی وزراء اسد عمر اور شبلی فراز کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں منظور کرلیں اور کیس کی مزید سماعت 6 اکتوبر تک ملتوی کردی۔(جاری ہے)
یاد رہے کہ یکم مارچ 2023ء کو سابق وزیراعظم عمران خان کی فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس اور اسلام آباد ہائی کورٹ پیشی کے موقع پر دونوں مقامات پر توڑ پھوڑ اور املاک کو نقصان پہنچانے واقعات ہوئے، جس پر پولیس نے پی ٹی آئی قیادت اور رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا، مزکورہ مقدمے میں خیبرپختونخواہ پولیس کے اہلکاروں کے ساتھ ساتھ نجی گارڈز سمیت 29 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا۔ بتایا جارہا ہے کہ ایس ایچ او تھانہ رمنا ملک راشد احمد کی مدعیت میں اسلام آباد کے تھانہ سی ٹی ڈی میں درج مقدمے میں انسداد دہشت گردی ایکٹ (1997ء) کی دفعہ 7 سمیت تعزیرات پاکستان کی دفعہ 148، 149، 186، 353، 380، 395، 427، 435، 440 اور دفعہ 506 شامل کی گئی، ایف آئی آر میں جوڈیشل کمپلیکس کو نقصان پہنچانے میں ملوث 18 افراد، جوڈیشل کمپلیکس کے پارکنگ ایریا کو نقصان پہنچانے اور آگ لگانے میں ملوث 22 افراد اور پولیس اہلکاروں کو مبینہ طور پر زخمی کرنے میں ملوث 19 افراد کو نامزد کیا گیا۔