عمران خان کو بہت آفرز ہیں، سمجھوتہ کرکے آج بھی رہا ہوسکتے ہیں، اسد قیصر
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران پی ٹی آئی رہنماء نے کہا کہ 27 ستمبر کو پشاور میں تاریخی جلسہ ہوگا، پوری پاکستانی قوم کو جلسے میں شرکت کی دعوت دیتا ہوں، یہ جلسہ بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر ہورہا ہے، بانی پی ٹی آئی پوری قوم کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سمجھوتہ کر کے آج بھی رہا ہوسکتے ہیں، سابق وزیر اعظم کو بہت آفرز ہیں لیکن وہ اصول پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ 27 ستمبر کو پشاور میں تاریخی جلسہ ہوگا، پوری پاکستانی قوم کو جلسے میں شرکت کی دعوت دیتا ہوں، یہ جلسہ بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر ہورہا ہے، بانی پی ٹی آئی پوری قوم کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سمجھوتہ کر کے آج بھی رہا ہوسکتے ہیں، بانی پی ٹی آئی کو بہت آفرز ہیں، عمران خان اصول پر ڈٹے ہوئے ہیں، ملک ہائبرڈ نظام کے تحت نہیں چل سکتا، تمام ادارے اپنی آئینی اور قانونی حدود میں رہ کر کام کریں۔ اسد قیصر نے کہا کہ آپ نے ہم سے جینے کا حق چھین لیا ہے، افغانستان ہمارا ہمسایہ ملک ہے، اس کے ساتھ سفارتی سطح پر بات کریں گے، ہمارے مسائل بہت زیادہ پیں، بات چیت کے ذریعے مسائل کو حل کریں گے۔
سابق اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ہمارے علاقے میں 40 سال سے جنگ جاری ہے، سرتاج عزیز کمیشن میں کہا گیا وفاق اور صوبے اپنے شیئرز میں سے 3 فیصد فاٹا کو دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ این ایف سی کا شیئر 14 سے بڑھ کر 19 فیصد ہوگیا ہے لیکن وہ بھی نہیں دیا جارہا، ایک صوبے سے انتقام لیا جارہا ہے، بلوچستان کی بھی یہی صورتحال ہے، ہم احتجاج کرتے ہیں کہ ان صوبوں کی عوام کو دور نہ کریں، پاکستان ہم سب کا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں افغانستان، سینٹرل ایشیا اور روڈ کے ساتھ کاروبار کے مواقع فراہم کیے جائییں، ایک صوبے کی عوام کو دیوار کے ساتھ نہ لگایا جائے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ
پڑھیں:
27 ویں ترمیم: پیپلز پارٹی مک مکا کر کے آئینی سودے بازی چاہتی ہے، اسد قیصر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ 27 ویں ترمیم کے معاملے پر پیپلز پارٹی مک مکا کر کے آئینی سودے بازی چاہتی ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریکِ انصاف کے سینئر رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے پیپلز پارٹی پر شدید تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی 27 ویں آئینی ترمیم کے معاملے پر لین دین کی سیاست کر رہی ہے اور بظاہر اصولوں کے بجائے مفاہمت کے ذریعے اپنے مفادات حاصل کرنے کی کوشش میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ستائیسویں آئینی ترمیم پیپلز پارٹی کی سیاست کا اصل امتحان ہے۔ بلاول بھٹو کے نانا ذوالفقار علی بھٹو اور والدہ بینظیر بھٹو نے جمہوریت کے لیے بے پناہ قربانیاں دیں، 1973 کا آئین بھٹو صاحب کا سب سے بڑا تحفہ تھا، اب پیپلز پارٹی کی ذمہ داری ہے کہ وہ آئین کے تحفظ کے لیے دوٹوک مؤقف اپنائے۔
اسد قیصر نے الزام عائد کیا کہ پیپلز پارٹی دراصل مک مکا کے راستے پر چل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے لگ رہا ہے کہ پی پی کچھ لین دین کر کے معاملہ ختم کرنا چاہتی ہے۔ شاید وہ دو تین نکات پر حکومت کا ساتھ دے دیں اور دو تین پر اختلاف ظاہر کر کے خود کو اصولی ثابت کرنے کی کوشش کریں۔ اگر پیپلز پارٹی واقعی آئین کی بالادستی کے لیے کھڑی ہوگئی تو یہ اس کی سیاسی بحالی کی شروعات ہوگی۔
انہوں نے عدلیہ کے معاملات پر بھی گفتگو کی اور کہا کہ اگر عدالتوں میں انتظامیہ کے دباؤ پر مقدمات میں چھیڑ چھاڑ کی گئی تو یہ عدلیہ کی ساکھ کے لیے نقصان دہ ہوگا۔ اسد قیصر نے کہا کہ تین رکنی بینچ کے فیصلے پر عملدرآمد نہ ہونا عدلیہ پر سوالیہ نشان ہے۔ جب تک ججز خود کھڑے نہیں ہوں گے، عدلیہ آزاد نہیں ہو سکتی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں انصاف ناپید ہوتا جا رہا ہے اور عوام کو عدالتی فیصلوں پر اعتماد کم ہوتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ججز کھڑے ہوں گے تو عوام بھی ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔