جنوبی افریقہ، ویسٹ انڈیز ٹی ٹوئنٹی سیریز کو محدود کیے جانے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT
جنوبی افریقہ کی ویسٹ انڈیز کے خلاف 27 جنوری سے چھ فروری تک شیڈول پانچ ٹی ٹوئنٹی میچز کی ہوم سیریز ممکنہ طور پر محدود کیے جانے کا امکان ہے
اس کا مقصد دونوں ٹیموں کو بروقت بھارت اور سری لنکا میں شیڈول ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2026 میں شریک ہونے کا موقع فراہم کرنا ہے۔
ورلڈ کپ کیلیے ٹیموں کے ’سپورٹ پیریڈ‘ کا آغاز 31 جنوری سے ہوگا، جنوبی افریقہ کو سیریز کے کم از کم دو میچز منسوخ کرنا پڑسکتے ہیں۔
تین اور چھ فروری کو شیڈول میچز ورلڈ کپ کی قریب ترین تاریخوں سے متصادم ہیں۔
اگرچہ ٹیموں پر لازمی نہیں کہ وہ مکمل سپورٹ پیریڈ گزاریں تاہم وارم اپ میچز کھیلنے کی صورت میں قبل از وقت روانگی ضروری ہوگی۔
دونوں بورڈز اس معاملے پر باہمی مشاورت جاری رکھے ہوئے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سہ ملکی سیریز،لاہور، راولپنڈی میں میچز کیلئے فوج، رینجرز طلب
لاہور میں آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹرز بھی سکیورٹی کیلئے استعمال ہوں گے
میچز، ٹیموں کے قیام اور ٹریول روٹس پر سکیورٹی کو انتہائی سخت رکھا جائیگا،محکمہ داخلہ
پنجاب حکومت نے پاکستان، سری لنکا اور زمبابوے کے مابین ہونے والی سہ ملکی کرکٹ سیریز کے دوران لاہور اور راولپنڈی میں سکیورٹی انتظامات کو حتمی شکل دے دی۔محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق سیریز کے دوران فول پروف سکیورٹی یقینی بنانے کیلئے پاکستان آرمی، رینجرز اور ایوی ایشن اثاثے طلب کر لیے گئے ہیں، لاہور میں آرمی اور رینجرز کی 1،1 کمپنی خدمات انجام دے گی جبکہ راولپنڈی میں آرمی اور رینجرز کی تین، تین کمپنیاں تعینات ہوں گی۔ترجمان محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق لاہور میں آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹرز بھی سکیورٹی کیلئے استعمال ہوں گے، فوج اور رینجرز کی تعیناتی آئین کے آرٹیکل 245 اور پاکستان رینجرز آرڈیننس 1959 کے تحت کی جائے گی۔محکمہ داخلہ نے واضح کیا ہے کہ میچز، ٹیموں کے قیام اور ٹریول روٹس پر سکیورٹی کو انتہائی سخت رکھا جائے گا تمام متعلقہ اداروں کو سکیورٹی انتظامات بروقت مکمل کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق سیریز کے میچز 11 سے 27 نومبر تک شیڈول ہیں جبکہ سکیورٹی انتظامات کیلئے فوج اور رینجرز کی خدمات 8 نومبر سے 30 نومبر تک درکار ہوں گی، سیریز کے دوران شائقین کرکٹ کو پر امن اور محفوظ ماحول فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔