ورلڈ بینک نے رپورٹ میں پاکستان کے ترقی کے ماڈل کو ناکارہ اور غلط قرار دیدیا ، عامر متین کا پروگرام میں دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )سینئر تجزیہ کار عامر متین نے کہاہے کہ ’’جو لوگ سب اچھا ہے کی رپورٹ دے رہے ہیں، سب جھوٹ بول رہے ہیں، کیونکہ ورلڈ بنک کی رپورٹ نے پاکستان کے ترقیاتی ماڈل کو ناکارہ اور غلط قرار دے دیا، کیونکہ اسوقت غربت آٹھ سال کی بلند ترین سطح پہ پہنچ چکی ہے، اچھی خبر اب سعودی پاکستان معاہدے کی وجہ سے شاید آجائے مگر کیونکہ ہمارا موجودہ ماڈل ہی غلط ہے اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا، 6 کروڑ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے ہیں‘‘
تفصیلات کے مطابق عامر متین نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ورلڈ بینک کی رپورٹ آئی ہے جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ پاکستان کا ترقیاتی ماڈل ناکارہ او ر غلط ہے جس کی وجہ سے غربت 8 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے ، اچھی خبریں ہیں کہ ہم نے بھارت کو شکست دی اور قدر ت نے ہمیں یہ موقع دیاہے ، سعودی عرب سے بھی معاہدہ ہواہے جس کی وجہ سے آنے والے دنوں میں سالوں اور مہینوں میں کافی دولت آجائے لیکن یہ متبادل نہیں ہے کہ موجودہ اقتصادی نظام کو جب تک تبدیل نہیں کریں گے اس میں اربوں جھونک دیئے جائیں تو بھی اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا، کیونکہ ہمارا ماڈل ہی غلط ہے، جس طریقے سےمعیشت چلائی جارہی ہے وہ غلط ہے ۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطہ میں ویڈیو ریکارڈنگ پر پابندی، سرکلر جاری
ان کا کہناتھا کہ بجلی مہنگی ، پٹرول اور گیس مہنگی اور انتہائی زیادہ سود کے ساتھ یہ معیشت نہیں چل سکتی ، تین سال کے اندر گروتھ ریٹ ڈیڑھ عشاریہ سے نہیں بڑھ رہا، اسی طرح کسان کا حال ہے پچاس سال میں پہلی بار ہماری پانچوں بڑی فصلیں گراوٹ کا شکار ہیں، اب سیلاب کی صورتحال ہے جس میں کروڑوں لوگ تباہ ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک کہہ رہاہے کہ پچھلے تین سالوں میں غربت میں 7 فیصد اضافہ ہواہے ، دو دہائیوں میں جو پاکستان نے غربت کم کی تھی اس ساری کوششوں پر پانی پھیر دیا گیاہے ، دنیا میں ترقی ہو رہی ہے اور خوشحالی آ رہی ہے لیکن ہمارے ہاں حالات مزید نیچے جارہے ہیں، یہ ماڈل ٹھیک نہیں کریں گے تو ہم اور نیچے جائیں گے ، پاکستان میں غربت 25.
شادی کی تمنا نہیں لیکن باپ بننا چاہتا ہوں، سلمان خان
جو لوگ سب اچھا ہے کی رپورٹ دے رہے ہیں، سب جھوٹ بول رہے ہیں، کیونکہ ورلڈ بنک کی رپورٹ نے پاکستان کے ترقیاتی ماڈل کو ناکارہ اور غلط قرار دے دیا، کیونکہ اسوقت غربت آٹھ سال کی بلند ترین سطح پہ پہنچ چکی ہے، اچھی خبر اب سعودی پاکستان معاہدے کی وجہ سے شاید آجائے مگر کیونکہ ہمارا ماڈل ہی… pic.twitter.com/2AoUKfC5tK
— M T (@MusakheyraTasv) September 24, 2025مزید :
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: کی وجہ سے کی رپورٹ رہے ہیں کہ ورلڈ غلط ہے
پڑھیں:
پاکستان میں غربت کتنی بڑھ گئی؟ عالمی بینک کی تفصیلی رپورٹ آگئی
عالمی بینک نے پاکستان میں غربت سے متعلق رپورٹ جاری کر دی۔عالمی بینک کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں غربت کی موجودہ شرح 25.3 فیصد ہے۔ اور گز شتہ 3 سال میں غربت کی شرح میں 7 فیصد کا اضافہ ہوا۔ 2022 میں پاکستان میں غربت کی شرح 18.3 فیصد تھی۔رپورٹ کے مطابق 24-2023 میں غربت کی شرح بڑھ کر 24.8 فیصد ہوگئی۔ اور 25-2024 میں غربت کی شرح 25.3 فیصد ہو گئی۔ 2001 سے 2015 تک پاکستان میں غربت کی شرح میں سالانہ 3 فیصد کمی ہوئی۔
2015 سے 2018 تک پاکستان میں غربت کی شرح میں سالانہ ایک فیصد کمی ہوئی۔ اور 2022 کے بعد غربت کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔ 2020 میں غربت کی شرح میں کورونا کے بعد اضافہ ہوا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ 19-2018 کے بعد ہاؤس ہولڈ سروے نہیں کیا گیا۔ زرعی انکم کے علاوہ دیگر ذرائع آمدن سے غربت کی شرح کم ہو رہی ہے۔ اور 57 فیصد نان ایگری انکم سے غربت کم ہوئی۔ جبکہ 18 فیصد زرعی آمدن سے غربت کم ہوئی۔ترسیلات زر اور دیگر شعبوں میں آمدن بڑھنے سے غربت کم ہوئی۔ 2011 سے 2021 میں لوگوں کی آمدن میں صرف 2 سے 3 فیصد اضافہ ہوا۔ جبکہ کم آمدن شعبوں میں 85 فیصد لوگ ملازمت کرتے ہیں۔ اور غیر رسمی شعبوں میں 95 فیصد لوگ ملازمت کرتے ہیں۔سرکاری اعدادوشمار شمار کے مطابق پاکستان کی آبادی 60 سے 80 فیصد شہری علاقوں میں مقیم ہے۔ اور 39 فیصد آبادی شہروں میں مقیم ہے۔