اسلام آباد کے شہریوں کے لیے ڈرائیونگ لائسنس بنوانے کی ڈیڈ لائن میں 7 روز کی توسیع
اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT
اسلام آباد پولیس کے ترجمان کے مطابق آئی جی اسلام آباد نے شہریوں کی سہولت کے لیے ڈرائیونگ لائسنس بنوانے کی ڈیڈ لائن میں 7 دن کی توسیع کر دی ہے۔ اب شہری 7 اکتوبر 2025 تک اپنا لائسنس بنوا سکیں گے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ 8 اکتوبر سے بغیر ڈرائیونگ لائسنس سڑک پر گاڑی لانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ یہ فیصلہ شہریوں کو زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کرنے کے پیشِ نظر کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: ڈرائیونگ لائسنس کے حصول کے لیے سہولیات میں اضافہ، یکم اکتوبر کے بعد کریک ڈاؤن کا فیصلہ
اسلام آباد پولیس نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ مقررہ تاریخ تک لازمی طور پر اپنا ڈرائیونگ لائسنس بنوائیں۔ اس مقصد کے لیے شہر بھر میں سہولت ڈیسک قائم کیے گئے ہیں تاکہ عوام کو کسی پریشانی کا سامنا نہ ہو۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
8 اکتوبر آئی جی اسلام آباد اسلام آباد ڈرائیونگ لائسنس.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 8 اکتوبر آئی جی اسلام آباد اسلام آباد ڈرائیونگ لائسنس ڈرائیونگ لائسنس اسلام آباد کے لیے
پڑھیں:
اسلام آباد: کرپشن اور ناقص تفتیش پر ایف آئی اے کے 10 اہلکار برخاست
اسلام آباد:ایف آئی اے نے کرپشن، ناقص تفتیش اور غیر حاضری پر 10 افسران و اہلکاروں کو نوکری سے برخاست کردیا۔
ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے رفعت مختار راجہ کی زیر صدارت محکمانہ احتساب کے عمل کے دوران گزشتہ دو ماہ میں کرپشن، بدعنوانی اور ناقص تفتیش میں ملوث 12 افسران کو مختلف سزائیں سنائی گئیں۔
ترجمان کے مطابق دو انسپکٹرز، سات سب انسپکٹرز اور ایک لوئر ڈویژن کلرک کو کرپشن، ناقص تفتیش اور غیر حاضری کے باعث نوکری سے برخاست کر دیا گیا، جب کہ دو انسپکٹرز کی سب انسپکٹر کے عہدے پر تنزلی کی گئی۔
برخاست اہلکار لاہور، اسلام آباد اور فیصل آباد زون میں تعینات تھے۔ اس کے علاوہ تین انسپکٹرز، دس سب انسپکٹرز، ایک اے ایس آئی، ایک کانسٹیبل، ایک اسسٹنٹ، دو یو ڈی سی اور ایک ایل ڈی سی کو ناقص کارکردگی پر معمولی سزائیں دی گئیں۔
ڈی جی ایف آئی اے رفعت مختار راجہ کا کہنا ہے کہ کرپشن، غفلت اور ناقص تفتیش میں ملوث اہلکاروں کی ایف آئی اے میں کوئی جگہ نہیں۔ ادارے کو کالی بھیڑوں سے پاک کرنے کے لیے سخت احتسابی عمل جاری ہے اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مؤثر احتسابی عمل ہی انسانی سمگلنگ اور کرپشن کے خاتمے کی ضمانت ہے۔