Jasarat News:
2025-11-10@18:23:39 GMT

سنجھورو،شہری جدوجہد کمیٹی کی شراب کی دکان بندکرنے کی اپیل

اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 

250926-5-12

 

سنجھورو(نمائندہ جسارت) شہری جدوجہد کمیٹی جھول کے وفد کی سابقہ ایم پی اے اور پی پی پی رہنما حاجی راناعبدالستار راجپوت سے ملاقات جھول کے مسائل پر بھرپور آوازاٹھائوں گا حاجی رانا عبدالستار راجپوت کی شہری جدوجہد کمیٹی جھول کے رہنماؤں سے گفتگو۔ تفصیلات کے مطابق شہری جدوجہد کمیٹی جھول کے وفد الطاف حسین پنھور ، غلام صابر آرائیں ، واحد چنٹر،اعجاز احمد گل ، محمداویس مغل، اشتیاق احمد کھرل اور مہتاب احمد کھرل ودیگر نے جھول میں پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق ممبر سندھ اسمبلی حاجی رانا عبدالستارراجپوت سے ملاقات کی۔ وفد نے جھول شہر میں بڑھتی سماجی برائیوں منشیات اور کھلنے والی شراب کی دکانوں کا لائسنس رد کروانے میں مدد کرنے کا کہا۔ اس موقع پر حاجی رانا عبدالستار راجپوت نے جھول شہر کے مسائل پر آواز اٹھانے اور متحد ہوکر شہریوں کے حقوق کے لیے جدوجہد کرنے کی کوشش کو سراہتے ہوئے کہا کسی ایک مسئلے کے بجائے تمام مسائل پر اکھٹے ہو کر بھرپورآواز اٹھانی چاہیے اور ایک مضبوط سٹیزن ایکشن کمیٹی بننی چاہیے۔ رانا عبدالستار نے وفد کو ہر ممکن تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ وہ جلد ہی اس (وائن شاپ ) والے مسئلے پرسیکرٹری اور صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سے ملاقات کرکے (وائن شاپ ) کا لائسنس رد کروانے کی بھرپور کوشش کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کچھ بھی ہو جائے وہ جھول شہر میں شراب کا گتھا (وائن شاپ ) کھلنے نہیں دیں گے اور جھول شہر میں چلنے والی ہر قسم کی منشیات کو بند کرائیں گے اور جھول کے تمام مسائل پر بھرپور آواز اٹھائیں گے۔

نمائندہ جسارت گوہر ایوب.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: شہری جدوجہد کمیٹی جھول شہر جھول کے

پڑھیں:

اشرافیہ کو فائدہ پہنچانے والے نظام کے خاتمہ کی جدوجہد، مینار پاکستان اجتماع سے ہوگی۔حافظ نعیم الرحمن

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

(فائل فوٹو)

اسلام آباد:۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے ستائیسویں ترمیم کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرضی کے فیصلے اور عدلیہ کو کنٹرول کرنے کے لیے 26 ویں ترمیم کی گئی۔ حکمران طبقے کی لا متناہی خواہشات اور رہی سہی کسر پوری کرنے کے لیے 27 ویں آئینی ترمیم لائی جا رہی ہے، سول اور ملٹری بیورو کریسی کے اس نظام میں پاکستان آج بھی اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا ہے، ملک سے اشرافیہ کو فائدہ پہنچانے والے نظام کے خاتمے کی جدوجہد، مینار پاکستان اجتماع سے شروع ہوگی۔ عوام کو ترمیم کی نہیں تعلیم کی ضرورت ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز اسلام آباد بار ایسوسی ایشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صدر اسلام آباد بار ایسوسی ایشن چوہدری نعیم علی گجر، سینئر ممبر اسلام آباد بار راجہ محمد اشتیاق، ممبر اسلام آباد بار کونسل آصف عرفان اور امیر جماعت اسلامی اسلام آباد نصراللہ رندھاوا بھی موجود تھے۔

حافظ نعیم الرحمن نے اپنے خطاب میں کہا کہ موجودہ ملکی صورتحال سے پتا چلتا ہے کہ ملک 78 سال کے بعد بھی درست طریقے سے نہیں چل رہا، پاکستان بڑی تمناﺅں سے بنایا گیا تھا، برصغیر کے ان علاقوں میں بھی پاکستان کی تحریک چلی تھی جنہیں پاکستان میں شامل نہیں ہو نا تھا کیونکہ صرف لا الہ الا اللہ کی بنیاد پر پاکستان بنایا گیا، قائداعظم ایسا نظام چاہتے تھے جو اسلام کے بنیادی اصولوں کے مطابق ہو، قائداعظم کی آنکھیں بند ہوتے ہی عوام کو کنفیوژ کیا جانے لگا، قرارداد مقاصد نے پاکستان کی ریاست کی سمت طے کر دی، ہمارے دستور میں حاکمیت اعلیٰ اللہ کی ہے اور اسلام کے مخالف کوئی قانون سازی نہیں ہو سکتی۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان میں بار ایسوسی ایشنز ہی ہیں جہاں سالانہ انتخابات ہوتے ہیں، پاکستان میں سیاسی جماعتیں خود جمہوری نہیں ہیں، جماعت اسلامی کے علاوہ سیاسی جماعتوں میں انتخاب ہو تا ہی نہیں ہے، پاکستان میں عام آدمی کو 78 سال بعد بھی انصاف نہیں ملتا، موجودہ عدالتی نظام گلا سڑا ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ کراچی میں بلدیاتی انتخاب ہوا جس کے لیے جدو جہد کی گئی، اس الیکشن کے خلاف ہماری پٹیشنز آج تک چل رہی ہیں، لیکن انصاف نہیں مل رہا، عدالتوں میں صرف یہ اشارہ دیکھا جا تا ہے کہ طاقتور طبقے کسے جتوانا چاہتے ہیں۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے استثنیٰ غیر شرعی اور غیر آئینی ہو گا اسے ہم مسترد کرتے ہیں، اسلام اور آئین میں استثنیٰ کی کوئی گنجائش نہیں، جب خلفائے راشدین عدالتوں کے سامنے پیش ہوئے توآج کے حکمرانوں کی کیا حیثیت ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہاکہ حکمرانوں کو اور کیا چاہیے سب کچھ تو ان کے ہاتھ میں ہے اور مزید کتنے اختیارات چاہییں۔ موجودہ پارلیمنٹ میں اکثریت فارم 47 کے ممبران کی ہے، ہم نے غلط طریقے سے دی گئی سیٹیں ان کے منہ پر ماردیں، سیاسی جماعتیں اگر اس طرح کی سیٹیں قبول نہ کریں تو سسٹم درست ہو جائے گا، نواز شریف نے ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگا کر 70 ہزار اضافی ووٹ قبول کرلیے۔

 انہوں نے کہا کہ ملک میں ہمارے بچوں کو تعلیم کے مساوی مواقع حاصل نہیں، پاکستان کی ضرورت تعلیم ہے۔، جماعت اسلامی کو شدیداختلاف ہے ان سے جو کہتے ہیں ہم معدنیات سے متعلق امریکا سے معاہدہ کر کے آگے بڑھ جائیں گے، آئی پی پیز کے بارے کوئی بات چیت کرنے کو تیار نہیں تھا لیکن ہماری جدوجہد کے نتیجے میں کچھ نہ کچھ ممکن ہوا۔ انہوں نے وکلا کو 21، 22، 23 نومبر کو جماعت اسلامی کے اجتماع میں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ اس اجتماع کو عوام کے لیے نئے ولولے کا ذریعہ بنائیں گے، اجتماع عام ایک ٹرننگ پوائنٹ ہو گا، اجتماع عام مایوسی کے اس دور میں امید کی کرن ثابت ہو گا۔

ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • اپوزیشن کے ووٹ پر کی گئی ترمیم پائیدار نہیں ہوگی، بیرسٹر علی ظفر
  • ہم نے جوہری توانائی کیلئے جدوجہد کی، ہم اس سے دستبردار نہیں ہونگے، سید عباس عراقچی
  • اشرافیہ کو فائدہ پہنچانے والے نظام کے خاتمہ کی جدوجہد، مینار پاکستان اجتماع سے ہوگی۔حافظ نعیم الرحمن
  • پیپلز پارٹی کے سابق رکن سندھ اسمبلی حاجی علی مراد راجڑ انتقال کر گئے
  • پیپلز پارٹی کے سابق رکن سندھ اسمبلی حاجی علی مراد راجڑ انتقال کرگئے  
  • لاہور؛ لڑکی کیساتھ دکان کے اندر زیادتی، ریپ کے ملزم کو بڑی سزا
  • اجتماع عام سے ملک میں نئی سیاسی جدوجہد شروع ہوگی، سہیل شارق
  • بھارتی جیلوں میں خطرناک مجرموں کی شراب پارٹیوں نے حکومتی رٹ کا بھرم کھول دیا
  • نوجوان نسل کو فکر اقبال سے روشناس کرایا جائے، حاجی حنیف طیب
  • ٹریبونل کے فیصلے کیخلاف حکومت سندھ کی اپیل مسترد