Nawaiwaqt:
2025-11-10@17:15:26 GMT

6 برس میں گردشی قرضے سے نجات مل جائے گی: وزیر توانائی

اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT

6 برس میں گردشی قرضے سے نجات مل جائے گی: وزیر توانائی

کراچی +اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+نمائندہ خصوصی ‘نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیرخزانہ سینیٹرمحمداورنگزیب نے کہا ہے کہ بجلی کے شعبہ کے 1225 ارب روپے گردشی قرضہ کاحل مالی نظم و ضبط کو یقینی بنانے اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ کے ساتھ ساتھ پاکستان کے توانائی شعبے کے دیرینہ ترین مسائل میں سے ایک کے حل میں ایک بڑی پیش رفت ہے۔ جاری بیان میں وزارتِ خزانہ نے 1225 ارب روپے کے گردشی قرضہ کے کامیاب حل کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیرِ اعظم کی ٹاسک فورس برائے پاور کی تاریخی مشترکہ کاوش کے ذریعے اور وزارتِ توانائی، سٹیٹ بنک آف پاکستان، پاکستان بینکس ایسوسی ایشن اور 18 شراکتی بینکوں کے تعاون سے اسے ممکن بنایا گیا۔ اس تاریخی ری سٹرکچرنگ سے پاکستان میں توانائی کے شعبے کے دیرینہ ترین مسائل میں سے ایک کے حل میں ایک بڑی پیش رفت کی نمائندگی وعکاسی ہورہی ہے۔ اس کامیابی سے توانائی کے شعبے کے دیرینہ مسائل کے حل کے لیے یکجا ہونیوالے اداروں کے باہمی مربوط اندازمیں کام کرنے اور ٹیم ورک کی طاقت کی عکاسی بھی ہورہی ہے۔وفاقی وزیر برائے توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے کہاہے کہ آئندہ چھ برس میں گردشی قرض سے نجات حاصل کرلیں گے ‘ اس قرضے کی وجہ سے توانائی کا شعبہ متاثر ہو رہا تھا ‘گردشی قرضے پر قابو پانے کے لیے اتفاق رائے سے لائحہ عمل وضع کیا‘گردشی قرضہ سکیم کیلئے سیکرٹری پاور سمیت دیگر حکام کی کاوشیں لائق تحسین ہیں ‘گردشی قرضے کے خاتمے کی سکیم شعبہ توانائی میں اصلاحات کا حصہ ہے جس کے تحت آئندہ چھ سال میں گردشی قرضے سے نجات حاصل ہو جائے گی ۔ جمعرات کو سرکلر ڈیٹ فنانسنگ سکیم کی تقریب کے حوالے سے جاری ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ حالیہ حکومت کے آغاز پر گردشی قرضہ تقریبا24 کھرب روپے تھا‘ اب تک تقریبا 800 ارب روپے گردشی قرضہ کم کر چکے ہیں۔ صارفین فی یونٹ تقریبا سوا تین روپے سے زیادہ ڈیٹ سروس سرچارج ادا کرتے رہے‘ ڈیٹ سروس سرچارج سے صرف سود کی ادائیگی ہوتی تھی اصل قرض برقرار رہتا تھا‘ پاور ڈویژن نے 800 ارب روپے کم کیے‘ اب مزید 1225 ارب روپے کم ہوں گے‘ آئندہ چھ سال میں گردشی قرضہ صفر پر لانے کا ہدف ہے۔ اویس لغاری نے کہاکہ اب ڈیٹ سروس سرچارج سود کے ساتھ 1225 ارب روپے قرضے کی ادائیگی میں بھی استعمال ہو گا‘ یہ کامیابی وزیرِ اعظم پاکستان کے وژن اور رہنمائی کا نتیجہ ہے، تمام اداروں کی مشترکہ کاوشوں سے گردشی قرضہ ختم کرنے کا خواب حقیقت بن رہا ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ارب روپے

پڑھیں:

عالمی موسمیاتی گورننس میں چین کی سبز تبدیلی کا کلیدی اور رہنما کردار

عالمی موسمیاتی گورننس میں چین کی سبز تبدیلی کا کلیدی اور رہنما کردار WhatsAppFacebookTwitter 0 10 November, 2025 سب نیوز

بیجنگ : چین کی ریاستی کونسل کے دفتر اطلاعات نے “کاربن پیک اور کاربن نیوٹریلٹی کےلیے چین کے اقدامات” کے عنوان سے ایک وائٹ پیپر جاری کیا۔ اس وائٹ پیپرمیں نہ صرف گزشتہ پانچ سالوں میں چین کے سبز تبدیلی کے عمل کا جائزہ لیا گیا، بلکہ دنیا کو ایک واضح پیغام بھی دیا گیا ہے کہ چین ایک بڑی طاقت کے طور پر اپنی ذمہ داری سنبھالتے ہوئے “ڈبل کاربن” اہداف کو قومی ترقی میں ضم کر رہا ہے اور حقیقی اور ٹھوس نتائج کے ذریعے عالمی موسمیاتی گورننس کو زیادہ عملی اور منصفانہ تعاون کی راہ پر گامزن کررہا ہے۔

قابل تجدید توانائی میں سرمایہ کاری اور اس کا نفاذ کرنے والے دنیا کے سب سے بڑے ملک کے طور پر ، چین “پہلے سبز متبادل کی تیاری، پھر روایتی ذرائع کا خاتمہ” کی پالیسی پر عمل پیرا رہتے ہوئے غیر فوسل اور سبز توانائی کی زبرست ترقی کے حصول میں کامیاب ہوا ہے۔ اگست 2025 تک، چین میں ونڈ اور سولر انرجی کی نصب شدہ صلاحیت 1.69 ارب کلو واٹ سے تجاوز کر گئی، جو 2020 کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ہے اور نئی نصب شدہ توانائی کی صلاحیت کا تقریباً اسی فیصد ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ،چین میں ہر تین یونٹ بجلی کے استعمال میں سے ایک یونٹ گرین توانائی سے فراہم ہو رہا ہے، اور فی یونٹ جی ڈی پی کے لئے درکار توانائی کی کھپت گزشتہ چار سال میں مجموعی طور پر 11.6 فیصد کم ہوئی، جو تقریباً 1.1 ارب ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی کے برابر ہے۔ یہ اعداد و شمار نہ صرف چین کے اپنے سبز وعدے پر عمل کرنے کا مضبوط ثبوت ہیں،

بلکہ عالمی توانائی کی تبدیلی کے لیے قابل تقلید راستہ اور اعتماد بھی فراہم کرتے ہیں۔معیشت اور معاشرے کی سبز تبدیلی کو فروغ دینے میں، چین نے ہمیشہ ترقی اور اخراج میں کمی، مجموعی صورتحال اور مقامی حالات اور طویل مدتی اہداف اور قلیل مدتی فرائض کو مربوط کرنے پر توجہ مرکوز کی ہے۔ کاربن پیک کے ہدف کی تکمیل کو منظم اندازمیں آگے بڑھانے، اور ذمہ داری اور علاقائی مساوات دونوں پر زور دینے کے حوالے سے چین کی یہ حکمرانی کی عقلمندی، عالمی موسمیاتی گورننس کے لئے چین کے منفرد تجربے کی نمائندگی کرتی ہے۔ سپلائی سائیڈ اصلاحات اور جدت پر مبنی ترقی کو آگے بڑھاتے ہوئے، چین نے گزشتہ دہائی کے دوران توانائی کی کھپت میں اوسطاً 3.3 فیصد اضافے کے ساتھ 6.1 فیصد کی اوسط سالانہ اقتصادی ترقی حاصل کی ہے، جس سے اس افسانے کا رد فراہم کیا گیا ہے کہ “اخراج میں کمی لامحالہ ترقی کی قیمت پر آتی ہے۔” چین کی جانب سے اقتصادی ترقی اور سبز تبدیلی کا کامیاب عمل دونوں جہتوں کو ساتھ ساتھ لے کر آگے بڑھ رہا ہے۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ سبزتبدیلی اور کم کاربن کا حصول معاشی ترقی کا متضاد نہیں ہے، اورترقی پذیر ممالک بھی کاربن اخراج کے روایتی راستے سے نکل کر متوازی طور پر ترقی اور کاربن میں کمی کو حاصل کرنے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں۔چین کے اقدامات اپنے گھریلو معاملات تک محدود نہیں ہیں۔ گرین بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے ذریعے، چین نے 100 سے زائد ممالک اور خطوں کے ساتھ سبز توانائی کے منصوبوں میں تعاون کیا ہے، اور پاکستان میں کروٹ ہائیڈرو پاور اسٹیشن اور ایتھوپیا میں اداما ونڈ پاور اسٹیشن سمیت متعدد تاریخی منصوبے قائم کیے ہیں۔ چین کی سبز مصنوعات، بشمول دنیا کے تقریباً 70فیصد ونڈ پاور آلات اور 80فیصد فوٹو وولٹک ماڈیولز، نے قابل تجدید توانائی کی عالمی لاگت کو کافی حد تک کم کیا ہے،

جس سے پون بجلی اور فوٹو وولٹک پاور کی پیداواری لاگت میں بالترتیب 60فیصد اور 80فیصد سے زیادہ کمی واقع ہوئی ہے۔چین کے 14 ویں پانچ سالہ منصوبے کی مدت کے دوران، صرف ونڈ پاور اور فوٹو وولٹک مصنوعات کی برآمدات نے دیگر ممالک کے لیے کاربن کے اخراج کو تقریباً 4.1 بلین ٹن کم کیا ہے۔ یہ کامیابیاں ظاہر کرتی ہیں کہ چین نہ صرف سبز ٹیکنالوجی فراہم کرنے والااہم ملک ہے بلکہ عالمی حوالے سے کم کاربن تبدیلی کو”بااختیاربنانے” میں بھی رہنما کردار ادا کر رہا ہے۔چین کثیرالجہتی اور انصاف پسندی کے اصول پر عمل پیرا رہتے ہوئے تعاون اور جیت جیت پر مبنی عالمی موسمیاتی گورننس کے نظام کی تعمیر کو فروغ دیتا ہے۔ حال ہی میں اختتام پذیر بیلجئم کلائمیٹ سمٹ میں، چین نے “صحیح راستے پر قائم رہنے، کلائمیٹ ایکشن نافذ کرنے اور کھلے تعاون کو گہرا کرنے” کی تین تجاویز پیش کیں اور ترقی یافتہ ممالک پر زور دیا کہ وہ اپنے اخراج میں کمی اور مالیاتی وعدوں کو سنجیدگی سے پورا کرتے ہوئے ترقی پذیر ممالک کو تکنیکی اور صلاحیت سازی میں مدد فراہم کریں۔

“مشترکہ مگر مختلف ذمہ داریوں” پر مبنی یہ اصولی موقف، عالمی موسمیاتی مذاکرات میں اعتماد کے فقدان کو دورکرنے میں مدد کرتا ہے۔متواتر شدید موسمی واقعات اور بعض ترقی یافتہ ممالک کی جانب سے متضاد پالیسیوں کے دوہرے چیلنجز کے باوجود، چین نے اپنے منظم تصورات اور پختہ طرز عمل کے ساتھ، انسانیت کے مستقبل سے وابستہ اس عالمی ایجنڈے میں قیمتی اعتماد اور قوت محرکہ فراہم کی ہے، جس سے سبز تبدیلی اور عالمی موسمیاتی گورننس کے نئے منظر نامے کی رہنمائی کی جا رہی ہے۔ اس سال پیرس معاہدے کی 10 ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے، اور عالمی آب و ہوا کی گورننس ایک کلیدی مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔رواں سال اقوام متحدہ کے موسمیاتی تبدیلی کے سربراہی اجلاس میں، چینی صدر شی جن پھنگ نے 2035 کے لیے چین کی قومی شراکت کا اعلان کرتے ہوئے پہلی مرتبہ اخراج میں کمی کا مطلق ہدف پیش کیا، جو چین کے پختہ عزم اور انتہائی کوششوں کی عکاسی کرتا ہے۔قول میں سچا اور فعل میں پختہ۔ چین عملی اقدامات کے ذریعے اپنے وعدوں کو پورا کرتا رہے گا، تعاون کے ذریعے عالمی اتفاق رائے پیدا کرتا رہے گا، اورایک صاف اور خوبصورت دنیا کی مشترکہ تعمیر میں مسلسل اور مستحکم مشرقی طاقت فراہم کرتا رہےگا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسلام آباد پولیس کے تمغہ غازی اور تمغہ شجاعت حاصل کرنے والے پولیس افسران کے اعزاز میں پولیس لائنز میں پروقار تقریب اگلی خبرمشترکہ پارلیمانی کمیٹی نے 27 ویں آئینی ترمیم کی متفقہ منظوری دے دی، آج سینیٹ میں پیش کی جائے گی ایس آئی ایف سی کے تعاون سے امریکا سے درآمد شدہ مویشی پاکستان پہنچ گئے معروف کاروباری شخصیت عبدالخالق لک انوسٹر فورم کے جنرل سیکرٹری نامزد مسلسل 5ہفتوں سے بڑھتی ہوئی مہنگائی کی لہر کو بریک لگ گئے تربیلا ڈیم کی مٹی میں 636 ارب ڈالر مالیت کے سونے کے ذخائر دریافت،حنیف گوہر کا دعویٰ چین کے کھلے پن کے دروازے دن بدن وسیع تر ہوتے جا رہے ہیں ، چینی وزارت تجارت وزارت آئی ٹی کا کیش لیس معیشت منصوبے کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کرانے کا فیصلہ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • آج 27ویں آئینی ترمیم سینیٹ سے منظور ہو جائے گی: وزیر دفاع خواجہ آصف
  • کیا چارجرز پلگ میں لگے رہنے سے بجلی ضائع ہوتی ہے؟
  • عالمی موسمیاتی گورننس میں چین کی سبز تبدیلی کا کلیدی اور رہنما کردار
  • پاکستان سرکاری اصلاحات کے لیے ایک ارب ڈالر کے غیر ملکی قرضے حاصل کرے گا
  • چینی کی ان لوڈنگ تیز کی جائے تاکہ برآمدات متاثر نہ ہوں، وزیرِ بحری امور کی ہدایت
  • روس کا یوکرین کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر بڑا حملہ
  • وزیر قانون نے 27ویں آئینی ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش کر دیا
  • سینیٹ کا اجلاس شروع، 27ویں آئینی ترمیم ایوان میں پیش کی جائے گی
  • کابینہ سے منظوری کے بعد 27ویں آئینی ترمیم کا بل آج سینیٹ میں پیش کیا جائے گا،وفاقی وزیر قانون
  • ہر سال 7 ہزار ارب روپے کا قرضہ، پیپلز پارٹی نے وفاق سے بڑا مطالبہ کر دیا