سعودی عرب کا فلسطینی اتھارٹی کی معاونت کے لیےعالمی اتحاد قائم کرنے ، 9 کروڑ ڈالر فراہم کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 ستمبر2025ء) سعودی عرب نے فلسطینی اتھارٹی کی معاونت کے لیےعالمی اتحاد قائم کرنے کا اعلان کیا ہے ، مملکت اس کے ذریعے 9 کروڑ ڈالر فراہم کرے گی۔العربیہ اردو کے مطابق سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے دو ریاستی حل پر عالمی اتحاد کے مشترکہ اجلاس میں واضح کیا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے والے ممالک کی تعداد اب 159 سے زائد ہو چکی ہے۔
(جاری ہے)
یہ پیش رفت سعودی عرب اور فرانس کی مشترکہ صدارت میں منعقد ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس کے بعد سامنے آئی، جس کا مقصد فلسطین کے مسئلے کا پر امن حل اور دو ریاستی حل پر عمل درآمد ہے۔سعودی وزیر خارجہ نے بتایا کہ وہ امریکا کے ساتھ مل کر جنگ روکنے کی کوششوں میں مصروف ہیں، اور اسرائیل کے ساتھ کسی بھی قسم کا تعلق اس وقت تک ممکن نہیں جب تک آزاد فلسطینی ریاست قائم نہ ہو۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب شراکت داروں کے ساتھ مل کر جامع اور منصفانہ امن کے لیے کوشاں رہے گا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
ہمارا فلسطین کو تسلیم کرنیکا کوئی منصوبہ نہیں، پولینڈ
اپنے ایک انٹرویو میں پولش وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ فلسطین کے تنازعہ کو حل کرنے کا واحد مناسب طریقہ، ابراہیم معاہدے کے ذریعے تل ابیب کے جانور صفت مجرموں کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے عمل میں پوشیدہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پولینڈ کی حکومت نے صہیونی رژیم کے ساتھ ہم آہنگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اور بعض یورپی ممالک کی مخالفت کے باوجود آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔ اس حوالے سے پولش وزیر خارجہ "پیٹر سیجارٹو" نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ بوڈاپسٹ حکومت کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا نہ صرف مشرق وسطیٰ میں امن کو قریب نہیں لائے گا بلکہ اسے مزید دور کر دے گا۔ انہوں نے اسرائیل کی خوشامد کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کے تنازعہ کو حل کرنے کا واحد مناسب طریقہ، ابراہیم معاہدے کے ذریعے تل ابیب کے جانور صفت مجرموں کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے عمل میں پوشیدہ ہے۔