پولیس نے مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی لیکن بھیڑ مشتعل ہوکر بیریکیڈ توڑنے پر آمادہ ہوگئی، اس پر پولیس نے لاٹھی چارج کرکے ہجوم کو منتشر کیا۔ اسلام ٹائمز۔ اترپردیش کے قصبہ بریلی میں آج جُمعہ کی نماز کے بعد "آئی لو محمد (ص)" پوسٹر تنازع پر حالات کشیدہ ہوگئے۔ نماز کے فوراً بعد بڑی تعداد میں لوگ سڑکوں پر اتر آئے اور نعرے بازی شروع کر دی۔ پولیس نے مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی لیکن بھیڑ مشتعل ہو کر بیریکیڈ توڑنے پر آمادہ ہوگئی۔ اس پر پولیس نے لاٹھی چارج کر کے ہجوم کو منتشر کیا۔ واقعہ کے بعد شہر کا ماحول کشیدہ ہوگیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق اتحادِ ملت کونسل کے صدر مولانا توقیر رضا نے نماز کے بعد اسلامیہ گراؤنڈ میں جمع ہو کر طاقت کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی تھی۔ اگرچہ وہ خود موقع پر موجود نہیں تھے لیکن ان کے اعلان پر بڑی تعداد میں لوگ اکٹھے ہوئے اور احتجاج شروع کر دیا۔ بھیڑ اسلامیہ میدان جانے پر بضد رہی جس کے بعد صورتحال بگڑ گئی۔

پولیس نے جب لاٹھی چارج کیا تو سڑکوں پر افراتفری مچ گئی۔ لوگوں کے جوتے، چپل ہر طرف بکھر گئے۔ سامنے آنے والی ویڈیوز میں پولیس اہلکار مظاہرین کو دوڑا دوڑا کر مارتے دکھائی دیے۔ ایک ویڈیو میں پولیس اہلکار یہ کہتے بھی سنے گئے "ارے پیٹو نہیں، مر جائیں گے یار"، اس منظر نے واقعے کو مزید متنازع بنا دیا۔ شہر کے شامی گنج علاقے میں مظاہرین اور ایس پی کرائم کے درمیان نوک جھونک بھی ہوئی۔ حالات قابو سے باہر ہونے پر شامی گنج میں دکانیں بند کرا دی گئیں۔ نو محلہ مسجد کے باہر بھی بھیڑ اکٹھی ہوئی، جہاں پولیس نے ہنگامہ کرنے والوں کو منتشر کرنے کے لئے طاقت کا استعمال کیا۔ یہ تنازع دراصل کانپور سے شروع ہوا تھا جہاں "آئی لو محمد (ص)" کے پوسٹر لگائے گئے تھے۔

گزشتہ رات بریلی میں بھی یہ پوسٹر سامنے آئے۔ شاہ دانا درگاہ کے عرس میں ان پوسٹروں کے ساتھ جلوس نکالا گیا۔ بعض مذہبی رہنماؤں نے اپیل کی کہ لوگ یہ پوسٹر گاڑیوں پر یا گھروں پر نہ لگائیں، کیونکہ اگر یہ پھٹ جائیں یا زمین پر گر جائیں تو اس سے اسلام کی توہین ہوگی۔ انتظامیہ نے پہلے ہی صورتحال کو بھانپتے ہوئے اسلامیہ انٹر کالج میں دھرنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا اور ضلع میں دفعہ 163 نافذ کر دی تھی۔ اس کے باوجود نماز کے بعد بھیڑ سڑکوں پر آ گئی اور حالات بگڑ گئے۔ پولیس نے ہزاروں اہلکار تعینات کئے تھے تاکہ صورتحال قابو میں رکھی جا سکے۔ خیال رہے کہ مولانا توقیر رضا پر 2010ء میں بریلی میں فسادات بھڑکانے کا الزام بھی لگ چکا ہے۔ اب ایک بار پھر ان کے اعلان کے بعد شہر میں تناؤ پھیل گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حالات پر قابو پایا جا رہا ہے اور حساس علاقوں میں اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: لاٹھی چارج پولیس نے نماز کے کے بعد

پڑھیں:

سفر میں دو نمازیں جمع کرنا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نماز کے سلسلے میں قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ”نماز درحقیقت ایسا فرض ہے جو پابندئ وقت کے ساتھ اہلِ ایمان پر لازم کیا گیا ہے“ (النساء :103)۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ ہر نماز کو اس کے وقت ہی میں ادا کرنا چاہیے۔ اللہ کے رسولؐ نے اپنے عمل سے ہر نماز کے اوّلِ وقت اور آخرِ وقت کی تعیین فرمادی تھی اور ہمیشہ ہر نماز کو اس کے وقت کے اندر ہی ادا کرنے کا اہتمام فرمایا ہے۔ سفر کے دوران میں جہاں کہیں آپ قیام فرماتے وہاں قصر تو کرتے تھے، لیکن جمع بین الصلاتین نہیں کرتے تھے، بلکہ ہر نماز کو اس کے وقت میں ادا فرماتے تھے، البتہ سفر جاری رہنے کی صورت میں بعض اوقات آپ نے جمع بین الصلاتین کیا ہے۔
اس لیے آپ کی سنّت کی اتباع کا تقاضا ہے کہ دورانِ سفر کہیں قیام ہو اور ہر نماز کو اس کے وقت میں ادا کرنا ممکن ہو تو اس کا اہتمام کرنا چاہیے، لیکن اگر دو نمازوں (ظہر و عصر اور مغرب و عشا) میں سے کسی نماز کو اس کے وقت پر ادا کرنا ناممکن یا زحمت طلب ہو تو جمع بین الصلاتین کیا جاسکتا ہے۔

کیا سفر میں ظہر و عصر اور مغرب و عشا کی نمازیں ایک ساتھ پڑھی جاسکتی ہیں؟ اس سلسلے میں معروف یہ ہے کہ حنفی مسلک میں یہ جائز نہیں ہے۔ حنفی علما جمع صوری کی اجازت دیتے ہیں، یعنی ظہر کی نماز بالکل آخری وقت میں پڑھی جائے اور عصر کی نماز بالکل اوّل وقت میں، اسی طرح مغرب کی نماز بالکل آخری وقت میں پڑھی جائے اور عشا کی نماز بالکل اوّل وقت میں۔ وہ کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے تمام نمازوں کے اوقات متعین کردیے ہیں۔ صرف دو صورتیں مستثنیٰ ہیں: ایامِ حج کے دوران میں 9 ذی الحجہ کو عرفات میں زوال کے بعد جمع تقدیم، یعنی ظہر کے وقت میں ظہر اور عصر کی نمازیں ایک ساتھ پڑھنا اور غروبِ آفتاب کے بعد مزدلفہ پہنچ کر جمع کرنا، یعنی مغرب اور عشا کی نمازیں عشا کے وقت میں پڑھنا ۔ ان دو مواقع کے سوا کسی نماز کو اس کے وقت کے علاوہ دوسرے وقت میں پڑھنا جائز نہیں ہے۔ یہ حضرات اپنے اس موقف پر بعض احادیث اور آثارِ صحابہ سے استدلال کرتے ہیں، جس کی تفصیل کا یہ موقع نہیں ہے۔ (فتاویٰ شامی ،کتاب الصلاۃ)
دیگر فقہاء (امام مالک، امام شافعی اور امام احمدؒ) کے نزدیک جمع بین الصلاتین (دو نمازوں کو جمع کرنا) کی دونوں صورتیں جائز ہیں: جمعِ تقدیم بھی، یعنی ظہر کے وقت میں ظہر اور عصر اور مغرب کے وقت میں مغرب اور عشا دونوں نمازیں پڑھ لینا اور جمعِ تاخیر بھی، یعنی عصر کے وقت میں ظہر اور عصر اور عشا کے وقت میں مغرب اور عشا کی نمازیں ادا کرنا۔ ان حضرات کا استدلال بعض ان احادیث سے ہے جن میں رسولؐ کے جمع بین الصلاتین کا عمل انجام دینے کا ثبوت ملتا ہے ۔ مثلاً صحیح مسلم میں حضرت معاذ بن جبلؓ سے مروی ایک روایت میں وہ بیان کرتے ہیں:
”ہم نبیؐ کے ساتھ غزوۂ تبوک میں نکلے تو آپ ظہر و عصر اور مغرب و عشا کو ایک ساتھ پڑھتے تھے“۔

جمعِ صوری کو اختیار کرنا بظاہر دشوار معلوم ہوتا ہے۔ شاید اسی لیے موجودہ دور کے بعض حنفی علما نے جمع بین الصلاتین کو مطلق جائز قرار دیا ہے۔ مثال کے طور پر مولانا عبد الشکور فاروقیؒ اور علامہ سید سلیمان ندویؒ کا نام پیش کیا جاسکتا ہے۔ اب حنفی مسلک پر عمل کرنے والے بہت سے لوگوں کا عمومی رجحان مطلق جمع بین الصلاتین کی طرف ہوگیا ہے۔ سفر کی زیادہ سے زیادہ مدّت 14دن ہے۔ چنانچہ ان کا کہیں چند دنوں کے لیے قیام ہو تو وہ بلا تکلّف قصر نماز پڑھنے کے ساتھ دو نمازوں کو جمع کرلیتے ہیں۔
اس سلسلے میں علامہ ابن تیمیہؒ کا ایک فتویٰ نظر سے گزرا، جو قابلِ غور معلوم ہوتا ہے۔ ان سے دریافت کیا گیا کہ سفر میں جمع بین الصلاتین افضل ہے یا قصر؟ اس کا انھوں نے یہ جواب دیا:
”ہر نماز کو اس کے وقت میں ادا کرنا افضل ہے، اگر دو نمازوں کو جمع کرنے کی کوئی ضرورت نہ ہو۔ اس لیے کہ سفر میں رسولؐ زیادہ تر نمازیں ان کے اوقات میں ادا کرتے تھے۔ آپ نے بہت کم مواقع پر جمع بین الصلاتین کیا ہے“ (مجموع الفتاویٰ)۔
انھوں نے مزید فرمایا:
”اس سے معلوم ہوتا ہے کہ سفر میں قصر کی طرح جمع سنّتِ نبوی نہیں ہے، بلکہ ایسا صرف وقتِ ضرورت کیا جائے گا، چاہے سفر میں ہو یا حضر میں“ (مجموع الفتاویٰ)۔

محمد رضی الاسلام ندوی گلزار

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں پولیس پر مبینہ78لاکھ سے زاید ڈکیتی کا الزام
  • بھارت میں آئی لَو محمد ﷺ بینر پر مسلمانوں پر مقدمات، ریلیوں پر پولیس کا دھاوا
  • بھارت میں آئی لو محمد ۖ کہنا بھی جرم بنا دیا گیا، بریلی میں پولیس مسلمانوں پر ٹوٹ پڑی
  • سفر میں دو نمازیں جمع کرنا
  • ٹنڈو محمد خان: زمین کے تنازع پر فائرنگ، 1 شخص جاں بحق، ایس ایچ او سمیت 2 افراد پر مقدمہ
  • اترپردیش میں حضرت پیغمبر اسلام (ص) کی شان میں گستاخی، علاقے میں کشیدگی
  • لداخ میں پُرتشدد مظاہرے 4 افراد ہلاک، درجنوں زخمی
  • مقبوضہ کشمیر: لداخ میں پُرتشدد مظاہرے، 4 افراد ہلاک، بی جے پی کا دفتر نذرِ آتش
  • ’’ایک چارج میں 200 کلومیٹر‘‘: پاکستان میں بیٹری سے چلنے والے جدید جاپانی رکشے متعارف