سبز کچھوؤں کی افزائش کا سیزن شروع، 104 ننھے کچھوے سمندر میں چھوڑ دیے گئے
اشاعت کی تاریخ: 28th, September 2025 GMT
کراچی:
سبز کچھوؤں کی افزائش کا سیزن 2025-26 شروع ہو گیا، سندھ وائلڈ لائف نے انڈوں سے نکلنے والے 104 ننھے کچھوے سمندر میں زندگی کے نئے سفر پر روانہ کر دیے۔
کراچی کے ساحلی مقامات ہاکس بے،سینڈز پٹ پر اگست کے وسط سے سبز مادہ کچھووں کی افزائش نسل کے لیے آمد کا سلسلہ شروع ہوجاتاہے جوفروری کے وسط یا آخر تک جاری رہتاہے۔
محکمہ جنگلی حیات کے انچارج میرین ٹرٹل اشفاق علی میمن کے مطابق گزشتہ رات 104 ننھے کچھوے سمندر میں چھوڑے گئے،اب تک 5500 انڈے گھونسلوں میں رکھے گئے ہیں۔
ماہرین کے مطابق آج سے دو دہائی قبل سمندری کچھوؤں کی سات اقسام سندھ،بلوچستان کے ساحلی مقامات پر پائی جاتی تھیں،تاہم سمندری آلودگی،تجارتی سرگرمیوں اور تفریحی عوامل کی وجہ سے یہ تعداد صرف 2 رہ گئی، ان دواقسام میں سے اولیوریڈلی(زیتونی کچھوے)بھی ناپید ہوچکے ہیں۔
2010کے بعد کوئی بھی زندہ زیتونی مادہ کچھوا کراچی کے ساحلوں پر نہیں دیکھا گیا، البتہ مردہ حالت میں لہروں کے دوش پر بہتے کنارے پر ضرور رپورٹ ہوچکے ہیں۔
ماہرین حیوانات و ماحولیات اس بات پر متفکر ہیں کہ آخر وہ کیا وجوہات ہیں جن کی بناء پر اولیو ریڈلی نے سینڈز پٹ سے منہ موڑ لیا،مادہ سبز کچھوا کراچی کے سینڈز پٹ،پیراڈائزپوائنٹ کے علاوہ بلوچستان کے ساحلی مقامات جیوانی، گوادر، اورماڑہ پسنی، دھیران، فرنچ بیچ، مبارک ولیج اور کیپ ماونزے اور چرنا جزیرے پر بھی افزائش نسل کے لیے رخ کرتی ہے۔
افزائش نسل کے دوران پہلے مرحلے میں مادہ کچھوا ساحل کی مٹی پرجگہ کے انتخاب کے بعد اپنی پچھلی ٹانگوں کی مدد سے پورے جسم کو مٹی سے ڈھانک لیتی ہے،پھرکھدائی شروع کردیتی ہے،اس دوران مادہ کچھوا تین سے ساڑھے تین فٹ گہرا گڑھا کھودتی ہے۔
عموما انڈے دینے کا یہ عمل رات کے وقت ہوتا ہے، جب ہرجانب گہراسکوت ہوجاتا ہے، انڈوں سے بچے نکلنے کا عمل 45سے60دن پرمحیط ہوتا ہے جبکہ افزائش نسل کا کل دورانیہ اگست کے وسط سے فروری کے وسط تک تقریبا 7ماہ تک جاری رہتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: افزائش نسل کے وسط
پڑھیں:
پنجاب میں پہلی بار شتر مرغ کی افزائش نسل کا آغاز
پنجاب میں پہلی بار وزیراعلی مریم نواز شریف کی ہدایات پر جنگلی حیات کے فروغ میں اہم پیش رفت ہوئی ہے جس کے تحت شتر مرغ کی افزائش نسل کا آغاز کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب میں سفاری پارک میں شترمرغ کی افزائش نسل کے جدید مرکز نے کام شروع کر دیا گیا ہے۔
شتر مرغ کی نسل بڑھانے کے لئے انڈوں کی ہیچری میں افزائش نسل کا آغاز کیا گیا ہے۔ شترمرغ کے انڈوں کو الیکٹرک بس کے ذریعے ہیچری میں پہنچایا جاتا ہے۔ پھر شتر مرغ کے انڈوں کو بیماریوں سے پاک کرنے کے لئے سپرے اور صفائی کے عمل سے گزارا جاتا ہے اور پھر انڈوں کا وزن اور دیگر معلومات کا ڈیٹا مرتب کیا جاتا ہے۔
لاہور کے سفاری پارک میں اس آزمائشی منصوبے کے بعد پنجاب شتر مرغ کی پیداوار میں خودکفیل ہو جائے گا۔ پارک میں پروان چڑھنے والے شتر مرغ پنجاب کے دیگر چڑیا گھروں میں بھی بھجوائے جائیں گے۔
وزیراعلی مریم نواز شریف نے لاہور سفاری پارک اور منصوبے میں شریک تمام ٹیم کو شاباشی دی اور کہا کہ پنجاب کی جنگلی حیات کا تحفظ اور فروغ ماحولیاتی توازن بنانے میں سنگ میل ثابت ہوگا۔