ایشیا کپ تنازع، اب جیتنے والی ٹیم کو ٹرافی کیسے ملے گی؟
اشاعت کی تاریخ: 29th, September 2025 GMT
ایشیا کپ 2025 کے فائنل میں کامیابی حاصل کرنے کے باوجود بھارتی کرکٹ ٹیم نے ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے چیئرمین اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سربراہ محسن نقوی سے ٹرافی وصول کرنے سے انکار کر دیا۔ اب یہ سوال زیرِ بحث ہے کہ ٹرافی کا مستقبل کیا ہوگا۔
تقریب میں بھارتی کھلاڑیوں نے صرف انفرادی انعامات وصول کیے اور فوراً اسٹیج چھوڑ دیا جبکہ ٹرافی انتظامیہ اپنے ساتھ لے گئی۔ یہ فیصلہ بھارتی بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ (بی سی سی آئی) کی ہدایات پر مبنی تھا۔
یہ بھی پڑھیے: محسن نقوی سے ٹرافی وصول نہ کرنے پر بھارتی ٹیم آئی سی سی سے معطلی کی مضبوط امیدوار ہے، راشد لطیف
بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکرٹری دیوا جیت سائیکیا نے میڈیا کو بتایا کہ اس معاملے کو آئندہ آئی سی سی اجلاس میں اٹھایا جائے گا۔ آئی سی سی کا اجلاس نومبر کے پہلے ہفتے میں دبئی میں ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایشین کرکٹ کونسل کے چیئرمین کے خلاف شدید احتجاج درج کرائیں گے اور ٹرافی کا فیصلہ یا تو اے سی سی یا ثالثی کے ذریعے متوقع ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ٹیم کے کپتان سوریا کمار یادو نے 17 ستمبر کو ہی اے سی سی کو مطلع کر دیا تھا کہ اگر بھارت ایشیا کپ جیتتا ہے تو وہ محسن نقوی سے ٹرافی وصول نہیں کریں گے۔ ان کا موقف تھا کہ ٹرافی پریزنٹیشن میں محسن نقوی کی موجودگی ناقابلِ قبول ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ایشیا کپ فائنل: پاکستانی کرکٹ ٹیم نے میچ فیس بھارتی حملوں کے متاثرین کو عطیہ کردی
تجزیہ کاروں نے کرکٹ کو سیاست کی نذر کرنے کے بھارتی رویے کو تنقید کا نشانہ بناکر کہا ہے کہ کبھی بھی کھیل میں بھارت جیسی سیاست نہیں دیکھی گئی جتنی کہ اس ایشیا کپ میں دکھائی گئی۔
یاد رہے کہ فائنل سے قبل بھی پاکستان اور بھارت کے کپتانوں کا مشترکہ ٹرافی شوٹ بھی روایت کے مطابق منعقد نہ ہوسکا۔ بھارتی کپتان سوریا کمار یادو کی غیرحاضری کے باعث پاکستانی کپتان سلمان علی آغا نے اکیلے ہی ٹرافی کے ساتھ فوٹو شوٹ کرایا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: محسن نقوی ایشیا کپ کہ ٹرافی
پڑھیں:
سابق بھارتی اسپنر ہربھجن سنگھ بھی کولکتہ ٹیسٹ کی پچ پر تنقید کیے بغیر نہ رہ سکے
بھارت کو کولکتہ ٹیسٹ کے پہلے 2 روز میں 27 وکٹیں گرنے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ سابق بھارتی اسپنر ہربھجن سنگھ بھی کولکتہ ٹیسٹ کی پچ پر تنقید کیے بغیر نہ رہ سکے۔
ہربھجن سنگھ نے کہا کہ بھارت جنوبی افریقہ ٹیسٹ میچ کا نتیجہ دوسرا دن ختم ہونے سے قبل ہی سامنے آنے لگا، یہ ٹیسٹ کرکٹ کے ساتھ مذاق ہے۔
انہوں نے کہا کہ کولکتہ ٹیسٹ کی پچ وقت کے ساتھ خراب ہوتی گئی، باؤنس غیر ہموار رہا، بیٹرز کو بھی پچ کی وجہ سے خطرناک باؤنس کا سامنا کرنا پڑا۔
انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل وان نے کولکتہ ٹیسٹ کی پچ کو خوفناک قرار دیتے ہوئے سوشل میڈیا پر کولکتہ کو ایک خوفناک پچ لکھا۔
بھارتی میڈیا نے بھی پچ کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ایسی پچز سے دو دن میں ٹیسٹ ختم ہوں گے تو ٹیسٹ کرکٹ ختم ہو جائے گی۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ کرکٹ فینز ٹیسٹ کرکٹ سے دور ہوجائیں گے ٹیسٹ کم از کم چوتھے دن تک جانا چاہیے، ہوم ایڈوانٹیج بری بات نہیں لیکن ماضی کی طرح پچز تیار ہونی چاہئیں۔
بھارتی میڈیا نے کہا کہ پہلے دو روز بیٹرز اور سیمرز کامیاب ہوں، پھر آہستہ آہستہ اسپنرز غلبہ حاصل کریں، ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ پہلے دو روز میں ہی ٹیسٹ کا نتیجہ سامنا آنے لگے۔