پھلوں کا زیادہ استعمال پھیپھڑوں پر فضائی آلودگی کے اثرات کم کر سکتا ہے: تحقیق
اشاعت کی تاریخ: 29th, September 2025 GMT
ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ زیادہ پھل کھانے سے پھیپھڑوں پر فضائی آلودگی کے اثرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔
یونیورسٹی آف لیسٹر کے مطابق آلودگی کے اثرات میں کمی کی وجہ ان پھلوں میں قدرتی طور پر موجود اینٹی آکسیڈنٹس ہو سکتے ہیں۔
دو لاکھ سے زیادہ افراد پر کی جانے والی تحقیق میں معلوم ہوا کہ وہ افراد جو دن میں زیادہ پھل کھاتے تھے ان میں خواتین پر واضح اثرات دیکھنے کو ملے۔
محققین نے بتایا کہ مرد عمومی طور پر خواتین کے مقابلے میں کم پھل کھاتے پائے گئے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ خواتین میں حفاظتی اثرات کیوں زیادہ تھے۔
تحقیق پر گفتگو کرتے ہوئے چیرٹی استھما + لنگ یوکے کی چیف ایگزیکٹیو سارہ سلیٹ کا کہنا تھا کہ یہ بات ہم جانتے ہیں کہ پھلوں سے بھرپور غذا پھیپھڑوں کی فعلیت کو بہتر کرتی ہے لیکن اس تحقیق میں دلچسپ بات سامنے آئی ہے کہ یہ پھل فضائی آلودگی کے اثرات کے خلاف عمل بھی کر سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ا لودگی کے اثرات
پڑھیں:
پاکستان میں رواں سال سخت سردی کی پیشگوئی، ماہرین نے خبردار کردیا
اسلام آباد : ماہرین نے پاکستان میں کئی دہائیوں کی شدید سردی کا امکان ظاہر کردیا، جو نایاب موسمیاتی رجحان "لا نینا” (La Nina) کے باعث ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق موسمیاتی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان رواں سال کئی دہائیوں کی سب سے شدید سردی کا سامنا کر سکتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ غیر معمولی سردی نایاب موسمیاتی رجحان "لا نینا” (La Nina) کے باعث ہوگی۔"لا نینا” کے دوران عالمی سطح پر مختلف خطوں میں انتہائی موسمی تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں۔ آسٹریلیا میں سیلاب، مشرقی افریقہ میں قحط اور شمالی امریکا میں سخت سردیوں کے واقعات ریکارڈ کیے جا چکے ہیں۔پاکستان میں یہ رجحان شمالی علاقوں میں شدید برفباری، یخ بستہ ہواؤں اور میدانی علاقوں میں طویل کہر کا سبب بن سکتا ہے۔ماہرین نے بتایا کہ "لا نینا” کے اثرات پاکستان میں توانائی بحران، صحت کے بڑھتے ہوئے خطرات، اور گندم و پھلوں کی فصلوں کو نقصان کی صورت میں بھی ظاہر ہو سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ "ال نینو” کے باعث 2023 ریکارڈ شدہ تاریخ کا گرم ترین سال قرار پایا تھا اور اس کے اثرات 2025 میں بھی برقرار ہیں۔
اب سوال یہ نہیں کہ "لا نینا” آئے گا یا نہیں، بلکہ یہ ہے کہ کیا پاکستان اس کے ممکنہ اثرات کے لیے تیار ہے۔