واٹس ایپ کا شارٹ کٹ فیچر متعارف، اسٹیٹس دیکھنے والوں سے براہِ راست چیٹ ممکن
اشاعت کی تاریخ: 29th, September 2025 GMT
واٹس ایپ نے ایک نیا فیچر متعارف کرا دیا ہے جس کے تحت اب صارفین ایک ہی ٹچ کے ذریعے اسٹیٹس ویو کرنے والے افراد سے براہِ راست چیٹ کرسکیں گے۔
ٹیک ویب سائٹ ڈبلیو اے بیٹا انفو کے مطابق اب اسٹیٹس ویوئرز کی فہرست میں ہر کانٹیکٹ کے ساتھ ایک بٹن شامل کر دیا گیا ہے، جسے دبانے سے فوری طور پر چیٹ ونڈو کھل جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: واٹس ایپ اسٹیٹس پر طویل وائس نوٹ لگانا اب ممکن
اس سے قبل صارفین کو کسی ویو کرنے والے شخص کو پیغام بھیجنے کے لیے پہلے اسٹیٹس اسکرین سے نکلنا پڑتا تھا اور پھر چیٹس ٹیب میں جا کر متعلقہ کانٹیکٹ کو منتخب کرنا پڑتا تھا۔ نیا شارٹ کٹ اس سارے عمل کو ختم کر کے براہِ راست چیٹ کو نہایت آسان بناتا ہے۔
اس فیچر کی بدولت صارفین اسٹیٹس دیکھنے کے فوراً بعد کسی بھی شخص کو تیز اور بے ساختہ پیغام بھیج سکیں گے۔
یہ نیا فیچر فی الحال واٹس ایپ بیٹا برائے آئی او ایس کے تازہ ترین ورژن میں تمام بیٹا ٹیسٹرز کے لیے دستیاب ہے، جبکہ آئندہ اپ ڈیٹس میں مزید صارفین تک اس کا دائرہ بڑھایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: خاص پیغام کی یادہانی کے لیے واٹس ایپ کا نیا فیچر متعارف
واٹس ایپ حالیہ عرصے میں کئی نئے اور منفرد فیچرز متعارف کرا چکا ہے۔ تازہ اپ ڈیٹ میں اسٹیٹس کے لیے کوئیک شیئرنگ آپشنز بھی شامل کیے گئے ہیں جبکہ اسٹیٹس لی آؤٹ کو دوبارہ ڈیزائن کیا گیا ہے، جس میں ویو کاؤنٹ کو بالکل انسٹاگرام اسٹوریز کی طرز پر بائیں جانب منتقل کیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news انسٹاگرام ٹیکنالوجی شارٹ کٹ میٹا ناظرین واٹس ایپ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انسٹاگرام ٹیکنالوجی شارٹ کٹ میٹا واٹس ایپ واٹس ایپ کے لیے
پڑھیں:
آئی ایم ایف سے مذاکرات، صوبائی سرپلس، ریونیو شارٹ فال پر توجہ مرکوز
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان مذاکرات مثبت انداز میں اگے بڑھ رہے ہیں۔ تکنیکی مذاکرات کا مرحلہآج مکمل ہو جائے گا اور پیر سے پالیسی مذاکرات شروع ہوں گے۔ اس وقت کوئی بڑا ایشو نہیں ہے۔ تکنیکی مذاکرات کے اب تک کے مرحلے میں صوبائی سرپلس اور ریونیو شارٹ فال دو ایسے معاملات ہیں جن پر بات چیت مرکوز ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ایف بی آر کی جولائی سے ستمبر تک کی ریونیو کارکردگی پر آئی ایم ایف سے بات جاری ہے۔ امید ہے کہ اس معاملے پر اتفاق رائے ہو جائے گا۔ ملک کے مختلف 145 اداروں سے ڈیٹا حاصل کیا گیا ہے جس کے استعمال سے ٹیکس چوری کو روکا جائے گا۔ آئی ایم ایف نے میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فنانشل پالیسیز کے کچھ اہم اہداف پورے نہ ہونے پر تحفظات ظاہر کئے۔ وزارت آئی ٹی، تجارت، میری ٹائم افیئرز، ریلوے اور آبی وسائل سمیت 10 اداروں کے قوانین میں رواں سال جون تک ترامیم درکار تھیں جو نہیں ہو سکیں۔ حکام کے مطابق جن سرکاری اداروں کے قوانین میں ترمیم کا ہدف پورا نہیں ہوا ان میں پورٹ قاسم اتھارٹی ایکٹ اور گوادر پورٹ آرڈیننس شامل ہیں۔ کے پی ٹی ایکٹ 1980 پر قانون سازی بھی مکمل نہیں ہوئی اور پاکستان ٹیلی کام ری آرگنائزیشن ایکٹ میں ترمیم کا مسودہ ہی شیئر نہیں کیا گیا۔ سٹیٹ لائف انشورنس نیشنلائزیشن آرڈر تاحال زیرغور ہیں۔ واپڈا ایکٹ میں تبدیلیاں مؤخر کردی گئیں۔ پاکستان ریلوے ایکٹ 1890 پر تاحال مشاورت جاری ہے۔ ایگزم بینک ایکٹ کا مسودہ تیار ہے مگر منظور نہیں ہوا اور نیشنل بینک ایکٹ میں ترمیم ایس ڈبلیو ایف ایکٹ سے مشروط ہے۔ حکام کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ری فنانسنگ سکیمز پر بھی تفصیلی مذاکرات ہوئے۔ آئی ایم ایف نے برآمدات اور تجارتی فنانسنگ کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔