انڈیکس 1 لاکھ 63 ہزار 800 کی سطح پر بند ہوا
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250930-06-26
کراچی(کامرس رپورٹر)پاکستان کی آئی ایم ایف کیساتھ توسیعی فنڈ سہولت کے دوسرے جائزے کی کامیابی کے امکان ،زیر گردشی قرضے ختم کرنے کیلئے حکومتی اقدامات ،ایک سال کے دوران شرح سود میں ہونیوالی کمی اورریٹنگ ایجنسیوں کی جانب سے پاکستان کی درجہ بندی اپ گریڈ ہونے کے مثبت اثرات نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچا دیا۔کاروباری ہفتے کے پہلے روز اسٹاک مارکیٹ نے نہ صرف 1لاکھ63ہزار900پوائنٹس کا تاریخی سنگ میل عبور کیا بلکہ 163,800کی سطح پر بند ہونے کا ریکارڈ بھی قائم کیا۔مارکیٹ کے سرمائے میں 119ارب روپے سے زاید کاا ضافہ بھی ریکارڈ کیا گیا جبکہ 48.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اسٹاک مارکیٹ کے حصص کی
پڑھیں:
ملک بھر میں خسرہ اور روبیلا سے بچاؤ کی ویکسینیشن مہم کا آغاز
ملک بھر میں خسرہ، روبیلا اور پولیو سے بچاؤ کی قومی ویکسینیشن مہم کا آج سے باقاعدہ آغاز ہو گیا ہے۔ نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر (ای او سی) کے مطابق یہ مہم 17 نومبر سے 29 نومبر تک جاری رہے گی، جس دوران ملک بھر میں 3 کروڑ 54 لاکھ بچوں کو خسرہ اور روبیلا سے بچاؤ کی ویکسین دی جائے گی۔ اس کے علاوہ، ملک کے 90 ہائی رسک اضلاع میں 2 کروڑ 33 لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔ 6 ماہ سے 5 سال تک کے تمام بچوں کو خسرہ اور روبیلا کی ویکسینیشن فراہم کی جائے گی۔ نیشنل ای او سی نے بتایا کہ ویکسین سرکاری صحت کے مراکز، اسکولوں، مدارس اور عارضی ویکسینیشن مراکز پر فراہم کی جائے گی۔ پنجاب میں تقریباً 68 لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے، بلوچستان میں 22 لاکھ 46 ہزار، سندھ میں 84 لاکھ سے زائد، خیبر پختونخوا میں 52 لاکھ 46 ہزار، گلگت بلتستان میں 1 لاکھ 36 ہزار اور اسلام آباد میں 4 لاکھ 61 ہزار بچوں کو پولیو کے قطرے دیے جائیں گے۔ اسی طرح، خسرہ اور روبیلا کی ویکسین پنجاب میں 1 کروڑ 73 لاکھ، سندھ میں 82 لاکھ 63 ہزار، خیبر پختونخوا میں 59 لاکھ 88 ہزار، بلوچستان میں 27 لاکھ 30 ہزار، آزاد جموں و کشمیر میں 6 لاکھ 24 ہزار، گلگت بلتستان میں 2 لاکھ 46 ہزار اور اسلام آباد میں 2 لاکھ 25 ہزار سے زائد بچوں کو دی جائے گی۔ نیشنل ای او سی نے والدین سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کی ویکسینیشن کو یقینی بنائیں تاکہ انہیں خسرہ، روبیلا اور پولیو جیسے خطرناک امراض سے محفوظ رکھا جا سکے۔