اسلام ٹائمز: ہر اک بشر ہی پکارے ہے اب تو "نصراللہ"، ہر اک کے سینہ پہ کندہ ہے اب تو "حزب اللہ"، یہ خون رکے گا نہیں، قافلہ تھمے گا نہیں، اسی لہو سے ہر اک شام خود سحر ہوگی، اسی لہو سے زمانے کو یہ خبر ہوگی، لہو سے جنگ جو ہوگی تو منہ کی کھاو گے، جو اس کے سامنے آئے تو ہار جاوگے۔ تحریر: نجیب زیدی
اندھیری رات ہو
ظلم و ستم کی آندھی ہو
ستم کے دیو ہوں مظلومیت کی آہیں ہوں
زمین خون سے تر ہو
تڑپتی مائیں ہوں
ہوں آسماں کی فضا میں گرجتے طیارے
ہوا میں بل کھاتے
بموں کو برساتے
اجل کو بانٹتی میزائلوں کی بارش ہو
ڈرونز کے حملے
بکھرتے ہر طرف انسانوں کے پرخچے ہوں
زمین جلتی ہو ہر سو دھوئیں کے ہالے ہوں
فضا میں چیختی ماوں کے آہ و نالے ہوں
لہو کی چیخ ہر اک چیخ سے الگ ہوگی
لہو کا طرز ہر اک طرز سے الگ ہوگا
وفا کا عہد لئے
ثبات فکر لئے
کمال صبر لئے
لہو پکارے گا
لہو یہ وہ ہے کہ جو قید میں نہیں آتا
لہو یہ وہ ہے جو دار و رسن سے ڈرتا نہیں
یہ خوف خنجر و تلوار سے نہیں کھاتا
لہو یہ وہ ہے جو تیرو سناں پہ لپکے ہے
لہو یہ وہ ہے کہ جو علقمہ کے ساحل پر
کٹا کے ہاتھ رہِ حق پہ فخر کرتا ہے
لہو یہ وہ ہے کھا کے گلے پہ تیر ستم
تبسمِ علی اصغرؑ میں حق سناتا ہے
لہو یہ وہ ہے جو نوک سناں پہ چڑھ کر بھی
حقیقتوں کی اذاں دہر کو سناتا ہے
یہی لہو ہے تھا جو بیروت میں بہا پھر سے
لئے تھا قدس کے خوابوں کو اپنے دامن میں
یزید وقت کے ہاتھوں میں ہتھکڑی بن کر
جہان ِظلم کی نیندیں اڑا کہ بہہ نکلا
نظام جور کو آنسو رلا کہ بہہ نکلا
پیام صبح نھفتہ ہے اس کی حرکت میں
چراغ فکر جلائے ہے اپنے باطن میں
ہر ایک دل میں نیا حوصلہ جگائے ہوئے
یہ ورثہ دار ہے خندق کا اور خیبر کا
علی (ع) کے عزم کا وارث تو صبر شبر
حسینی خون کا وارث وفائے غازی کا
یہ وہ لہو ہے کہ خشبو ہے جس میں اکبر (ع) کی
یہ کل تو جسم میں سید کے تھا رواں لیکن
بدن سے چھوٹ کے ہر سو ہے اس کی جولانی
زمیں کے ہر ہی کنارے پہ ہے اذاں اس کی
ہر اک بشر ہی پکارے ہے اب تو "نصراللہ"
ہر اک کے سینہ پہ کندہ ہے اب تو "حزب اللہ"
یہ خون رکے گا نہیں
قافلہ تھمے گا نہیں
اسی لہو سے ہر اک شام خود سحر ہوگی
اسی لہو سے زمانے کو یہ خبر ہوگی
لہو سے جنگ جو ہوگی تو منہ کی کھاو گے
جو اس کے سامنے آئے تو ہار جاوگے
لہو جگاتا ہے سوئے ہوئے ضمیروں کو
لہو اٹھاتا ہے بے حس ہوئی جبینوں کو
گرے ہووں کو یہ اپنے دم اٹھاتا ہے
ہے اسکا کام جگانا سو یہ جگاتا ہے
لہو جگاتا ہے
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسی لہو سے ہے اب تو گا نہیں
پڑھیں:
آزاد فلسطینی ریاست کے قیام تک ہتھیار نہیں چھوڑیں گے، حماس کا دو ٹوک اعلان
اپنے ایک انٹرویو میں حماس کے سیاسی بیورو کے رکن محمد نزال کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا یہ مطالبہ ناقابلِ قبول ہے کہ حماس فلسطینی ریاست بننے سے پہلے غیر مسلح ہو جائے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی کسی بھی آزادی کی تحریک نے آزادی سے پہلے اپنے ہتھیار نہیں چھوڑے، چاہے وہ جنوبی افریقہ، افغانستان، ویتنام، الجزائر یا آئرلینڈ ہو۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے واضح اعلان کیا ہے کہ وہ آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام تک ہتھیار نہیں ڈالے گی۔ حماس کے سیاسی بیورو کے رکن محمد نزال نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ اسرائیل کا یہ مطالبہ ناقابلِ قبول ہے کہ حماس فلسطینی ریاست بننے سے پہلے غیر مسلح ہو جائے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی کسی بھی آزادی کی تحریک نے آزادی سے پہلے اپنے ہتھیار نہیں چھوڑے، چاہے وہ جنوبی افریقہ، افغانستان، ویتنام، الجزائر یا آئرلینڈ ہو۔
محمد نزال کا کہنا تھا کہ حماس صرف اسی وقت غیر مسلح ہوگی، جب ایک آزاد فلسطینی ریاست قائم ہوگی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ تنظیم امریکی صدر کے غزہ پلان پر غور کر رہی ہے اور جلد ہی اپنا مؤقف باضابطہ طور پر پیش کرے گی۔ یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں 20 نکاتی منصوبہ پیش کیا ہے، جس میں فوری جنگ بندی، قیدیوں کا تبادلہ، اسرائیلی فوج کا مرحلہ وار انخلا، حماس کا غیر مسلح ہونا اور ایک عبوری حکومت کا قیام شامل ہے۔ ٹرمپ نے حماس کو اس منصوبے پر جواب دینے کے لیے 3 سے 4 دن کی مہلت بھی دی ہے۔