اسلام آباد:

حکومت نے استعمال شدہ گاڑیوں کی کمرشل بنیادوں پر درآمد کی اجازت دے دی، وزارت تجارت نے باضابطہ نوٹی فکیشن جاری کردیا۔

وزارت تجارت کے نوٹی فکیشن کے مطابق امپورٹ پالیسی آرڈر 2022ء میں درکار ضروری ترامیم کردی گئی ہیں، استعمال شدہ گاڑیوں کی کمرشل درآمدات کی اجازت ماحولیاتی اور حفاظتی معیارات کی سخت تعمیل سے مشروط ہوگی۔

وزیر خزانہ کی سربراہی میں کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے گزشتہ ہفتے 24 ستمبر کو استعمال شدہ گاڑیوں کی کمرشل بنیادوں پر درآمد کی منظوری دی تھی جس کے مطابق ای سی سی نے استعمال شدہ گاڑیوں کی کمرشل درآمد سے متعلق سمری پر غور کیا اور تفصیلی بحث کے بعد تجاویز کی منظوری دی تھی۔

ای سی سی نے درآمدی پالیسی آرڈر 2022ء کی متعلقہ شقوں میں ترمیم کا فیصلہ کیا تاکہ استعمال شدہ گاڑیوں کی کمرشل درآمد کی اجازت دی جاسکے۔ ابتدائی طور پر صرف 5 سال سے پرانی نہ ہونے والی گاڑیوں کو 30 جون 2026ء تک درآمد کرنے کی اجازت ہوگی، جس کے بعد گاڑیوں کی عمر کی حد ختم کر دی جائے گی۔

ای سی سی کے فیصلے کے مطابق 5 سال سے کم عمر استعمال شدہ گاڑیوں کی کمرشل درآمد پر موجود کسٹمز ڈیوٹیز کے علاوہ 40 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد ہوگی یہ اضافی ڈیوٹی 30 جون 2026ء تک نافذ العمل رہے گی جس کے بعد یہ ڈیوٹی ہر سال 10 فیصد کم کی جائے گی اور 2029-30 تک مکمل طور پرختم ہوجائے گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: استعمال شدہ گاڑیوں کی کمرشل درآمد درآمد کی کی اجازت

پڑھیں:

گاڑیوں پر ای ٹیگز، ایم ٹیگز لگانا اور شہریوں کا ڈیٹا جمع کرنا کیوں ضروری؟ وزیراطلاعات نے بتا دیا

وفاقی وزیراطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ بہت ضروری ہے کہ گاڑیوں پر شناختی نمبرز اور ایم ٹیگ لگے ہوں، اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اپنے بچوں اور پیاروں کی حفاظت اور دہشتگردی کے خاتمے کے لیے اقدام کریں۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں ڈیجیٹل پارکنگ اور ایم ٹیگ سسٹم نافذ کرنے کا فیصلہ

نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران گاڑیوں پر ای ٹیگ اور ایم ٹیگ اور اسلام آباد کے شہریوں کا ڈیٹا جمع کرنے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں وفاقی وزیراطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ دنیا میں کئی ممالک نے دہشتگردی کو شکست دی ہے۔ کور مسئلہ یہ ہے کہ نان کسٹمز پیڈ گاڑیاں آتی ہیں، اس میں خودکش بمبار آتا ہے، کچہری کے باہر دھماکہ کرتا ہے جس میں 12 شہری شہید ہوتے ہیں، اور ہم اس بحث میں لگے ہوئے ہیں کہ ہمیں شہریوں کا ڈیٹا جمع کرنا ہے یا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ سری لنکا نے دہشتگرد تنظیم ایل ٹی ٹی ای کو شکست دی اور ملک کو دہشتگردی سے پاک کیا۔ ہر چوتھے دن سری لنکا میں خودکش حملہ ہوتا تھا۔ پاکستان میں سیف سٹی کے کیمرے لگے ہوئے ہیں جن میں ہر گاڑی کو چیک کیا جا سکتا ہے کہ کون کہاں جا رہا ہے۔ دنیا بھر میں گاڑیوں کی سیف سٹی کیمروں کے ذریعے مانیٹرنگ ہوتی ہے اور دیکھا جاتا ہے کہ کہاں جرم سرزد ہوا اور کس سے ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں کروائے جانے والا ’سیکیور نیبرہڈ سروے‘ کیا ہے؟ اور یہ کیوں ضروری ہے؟

ان کا کہنا تھا کہ یہ بہت ضروری ہے کہ گاڑیوں پر شناختی نمبرز اور ایم ٹیگ ہو، بلکہ ریڈ ٹیک کے تحت گاڑی کی تفصیلات دینا بھی ضروری ہے۔ آج تک ہمارے ملک میں کوئی بھی لینڈ لارڈ اپنا ڈیٹا جمع نہیں کرواتا، حالانکہ اس کے تحت تھانے میں تفصیلات جمع کروانی ہوتی ہیں۔ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اپنے بچوں اور پیاروں کی حفاظت اور دہشتگردی کے خاتمے کے لیے اقدام کریں۔

وزیراطلاعات نے کہا کہ گاڑیوں کی رجسٹریشن ضروری ہے اور اس کے لیے پولیس اور سول ایڈمنسٹریشن کے پاس اختیار موجود ہے۔ گاڑی رجسٹر کروانا یا جہاں آپ رہ رہے ہیں اسے رجسٹر کروانا کوئی حرج نہیں، یہ اس لیے ضروری ہے کہ دہشتگرد کہیں پناہ گاہ لیتے ہیں، وہاں سے نکلتے ہیں اور باہر جا کر دھماکہ کر دیتے ہیں۔ شہریوں کا ڈیٹا پروٹیکٹ کرنا حکومتی اداروں کی ذمہ داری ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news ای ٹیگز ایم ٹیگز پاکستان عطاتارڑ وزیراطلاعات

متعلقہ مضامین

  • کان صاف کرنے میں ایئربڈز اور روئی کا استعمال خطرناک قرار
  • کیا موٹر سائیکلز کے لیے ای ٹیگ کی ضرورت نہیں؟
  • سندھ بلڈنگ ،ماڈل کالونی میں رہائشی پلاٹوں پر غیرقانونی کمرشل تعمیرات
  • چمن سرحد پر ڈرائیوروں کی مشکلات بڑھ گئیں
  • کراچی، ڈیفنس بدر کمرشل میں فلیٹ سے لڑکی کی گلے میں پھندا لگی لاش برآمد
  • وفاقی آئینی عدالت مستقل بنیادوں پر اسلام آباد ہائیکورٹ کی پرانی عمارت میں قائم کرنے کا فیصلہ
  • پیما کا مقصد ڈاکٹروں کو اسلامی بنیادوں پر عمل کرانا ہے، ڈاکٹر عاطف حفیظ
  • آئر لینڈ: 2 گاڑیوں میں ٹکر، خواتین سمیت 5 افراد ہلاک
  • گاڑیوں پر ای ٹیگز، ایم ٹیگز لگانا اور شہریوں کا ڈیٹا جمع کرنا کیوں ضروری؟ وزیراطلاعات نے بتا دیا
  • حکومت چاہتی ہے مہنگائی کم کی جائے،آئی ایم ایف نے اجازت نہیں دی: مشیر وزیراعظم