حکومت سندھ سرکاری ملازمین کے ساتھ سوتیلی ماں جیساسلوک بند کرے
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
قنبرعلی خان (نمائندہ جسارت) حکومت سندھ کی جانب سے ملازمین کی پنشن میں بلاجواز کٹوتی ،ڈی آر اے اور گروپ انشورنس نہ دینے کے خلاف سندھ ایمپلائز الائنس کی مرکزی اپیل پر آج گسٹا قنبر کی جانب سے ہزاروں کی تعداد میں اساتذہ قنبر کے مختلف اسکولوں کی تالہ بندی کرکے اپنے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھاکر ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا۔ جس کی سربراہی گسٹا قنبر کے صدر جواد حسین سومرو کررہے تھے۔ احتجاجی مظاہرین نے اپنے مطالبات کے حق میں زبردست نعرے بازی کرتے ہوئے ہائی اسکول قنبر سے ہوتے ہوئے قنبر پریس کلب تک مارچ کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جواد حسین سومرو، سدھیر لاشاری، ضمیر حسین عباسی اور عزیر احمد چچو سمیت دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حکومت سندھ نے اس شدید مہنگائی کے دور میں سرکاری ملازمین کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کرتے ہوئے پنشن رولز میں تبدیلی اور ترمیم کرکے پنشن میں ناجائز کٹوتی کرکے ڈی آر اے الاؤنس اور گروپ انشورنس سمیت دیگر سرکاری ملازمانہ مراعات سے محروم کرکے غریب ملازمین کا معاشی قتل عام کیا ہے۔ جو کہ ایک بڑا ظلم ہے۔ انہوں نے کہاکہ پنشن جو کہ سرکاری ملازمین کا واحد سہارا ہے جو چھین کر غریب ملازمت پیشہ طبقے کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس سلسلے میں ہم واضح کرتے ہیں کہ سندھ کے 6 لاکھ سے زائد سرکاری ملازمین کسی صورت میں یہ فیصلہ قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیاکہ پنشن میں ناجائز کٹوتی کا ترمیمی قانون ختم کرکے ملازمین کو ڈسپیئرٹی ریڈکشن الاؤنس دیکر اور تنخواہوں میں 50 فیصد اضافہ کرکے گروپ انشورنس اور بینوولنٹ فنڈز کی ریٹائرمنٹ کے موقع پر فوری ادائیگی یقینی بنائی جائے بصورت دیگر 6 اکتوبر کو بلاول ہاؤس کراچی کی جانب لانگ مارچ اور دھرنا دیا جائے گا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سرکاری ملازمین کرتے ہوئے
پڑھیں:
عارف علوی کو سرکاری رہائش گاہ کی فراہمی کی درخواست، اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کا جواب جمع
فائل فوٹوسابق صدر ڈاکٹر عارف علوی کو سرکاری رہائش گاہ کی فراہمی سے متعلق درخواست پر اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے سندھ ہائی کورٹ میں جواب جمع کروا دیا۔
اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے سندھ ہائی کورٹ میں جمع کروائے گئے اپنے جواب میں کہا کہ باتھ آئی لینڈ میں بنگلہ کسٹم افسر کو وفاقی حکومت کے افسر کے طور پر الاٹ کیا گیا تھا۔
جواب میں کہا گیا ہے کہ بنگلے کی الاٹمنٹ سے متعلق عدالتی چارہ جوئی جاری ہے، عدالتی حکم امتناع کے باعث مجاز اتھارٹی کوئی بھی اقدام کرنے سے قاصر ہے۔
اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے اپنے جواب میں کہا کہ عدالت جو بھی فیصلہ کرے گی اس کی ہدایت کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ درخواست کا قانون کے مطابق فیصلہ کردیا جائے۔
درخواست گزار کے وکیل بیرسٹر علی طاہر نے مؤقف اپنایا کہ ڈاکٹر عارف علوی بطور سابق صدر سرکاری رہائش گاہ کے اہل ہیں، سابق صدر کو باتھ آئی لینڈ میں جو بنگلہ الاٹ کیا تھا اسے خالی کرا کے قبضہ دلایا جائے۔
سندھ ہائی کورٹ نے درخواست گزار کو جواب الجواب کی مہلت دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔