data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

قنبرعلی خان (نمائندہ جسارت) حکومت سندھ کی جانب سے ملازمین کی پنشن میں بلاجواز کٹوتی ،ڈی آر اے اور گروپ انشورنس نہ دینے کے خلاف سندھ ایمپلائز الائنس کی مرکزی اپیل پر آج گسٹا قنبر کی جانب سے ہزاروں کی تعداد میں اساتذہ قنبر کے مختلف اسکولوں کی تالہ بندی کرکے اپنے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھاکر ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا۔ جس کی سربراہی گسٹا قنبر کے صدر جواد حسین سومرو کررہے تھے۔ احتجاجی مظاہرین نے اپنے مطالبات کے حق میں زبردست نعرے بازی کرتے ہوئے ہائی اسکول قنبر سے ہوتے ہوئے قنبر پریس کلب تک مارچ کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جواد حسین سومرو، سدھیر لاشاری، ضمیر حسین عباسی اور عزیر احمد چچو سمیت دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حکومت سندھ نے اس شدید مہنگائی کے دور میں سرکاری ملازمین کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کرتے ہوئے پنشن رولز میں تبدیلی اور ترمیم کرکے پنشن میں ناجائز کٹوتی کرکے ڈی آر اے الاؤنس اور گروپ انشورنس سمیت دیگر سرکاری ملازمانہ مراعات سے محروم کرکے غریب ملازمین کا معاشی قتل عام کیا ہے۔ جو کہ ایک بڑا ظلم ہے۔ انہوں نے کہاکہ پنشن جو کہ سرکاری ملازمین کا واحد سہارا ہے جو چھین کر غریب ملازمت پیشہ طبقے کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس سلسلے میں ہم واضح کرتے ہیں کہ سندھ کے 6 لاکھ سے زائد سرکاری ملازمین کسی صورت میں یہ فیصلہ قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیاکہ پنشن میں ناجائز کٹوتی کا ترمیمی قانون ختم کرکے ملازمین کو ڈسپیئرٹی ریڈکشن الاؤنس دیکر اور تنخواہوں میں 50 فیصد اضافہ کرکے گروپ انشورنس اور بینوولنٹ فنڈز کی ریٹائرمنٹ کے موقع پر فوری ادائیگی یقینی بنائی جائے بصورت دیگر 6 اکتوبر کو بلاول ہاؤس کراچی کی جانب لانگ مارچ اور دھرنا دیا جائے گا۔

نمائندہ جسارت گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سرکاری ملازمین کرتے ہوئے

پڑھیں:

سوشل میڈیا پرحکومتی پالیسی کیخلاف رائے اور تشہیر پرپابندی عائد،سرکاری ملازمین کیلیے ضابطہ اخلاق

پنجاب حکومت نے سرکاری ملازمین کے سوشل میڈیا استعمال سے متعلق نئے اصول وضوابط جاری کر دیے ہیں۔

ایس اینڈ جی اے ڈی کی جانب سے جاری مراسلے میں سرکاری افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر کسی بھی قسم کے بیان، رائے یا معلومات شیئر کرنے میں انتہائی احتیاط برتیں۔

مراسلے کے مطابق بغیر منظوری کے حکومتی پالیسی پر اظہار رائے یا ذاتی آراء دینا ممنوع قرار دیا گیا ہے۔ افسران کا رویہ عوامی تاثر پر براہ راست اثر انداز ہوتا ہے لہٰذا انہیں محتاط رہنے کی تاکید کی گئی ہے۔

فیس بک، ٹوئٹر، واٹس ایپ، انسٹاگرام، ٹک ٹاک اور یوٹیوب سمیت تمام پلیٹ فارمز پر قواعد کی پابندی لازم قرار دی گئی ہے۔ ایسا مواد جس سے قومی سلامتی، امن عامہ یا اخلاقیات متاثر ہوں، سختی سے ممنوع ہے۔

اسی طرح حکومت یا عدالت کی توہین، غیر قانونی افعال یا فرقہ واریت کو ہوا دینے والا مواد بھی ناقابل برداشت قرار دیا گیا ہے۔

مراسلے میں واضح کیا گیا ہے کہ ذاتی شہرت کے حصول یا سوشل میڈیا پر خود نمائی سرکاری ملازمین کے لیے سختی سے منع ہے۔ سرکاری افسران کے لیے اعلیٰ اخلاقی معیار، دیانت اور ذمہ داری کے ساتھ سوشل میڈیا استعمال کرنا لازمی ہوگا۔

مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ ہدایات پر عمل نہ کرنے والے افسران کے خلاف سخت انضباطی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت نے پنشن سے متعلق بڑا اقدام، سرکاری ملازمین کے لیے نئی اسکیم لاگو کردی
  • پنشن اخراجات پر قابو پانے کے لیے حکومت کی کنٹری بیوٹری اسکیم، نیا مالی ماڈل متعارف
  • وفاقی حکومت کا پنشن سے متعلق بڑا اقدام، سرکاری ملازمین کے لیے نئی اسکیم لاگو کردی
  • پنشن میں بڑی تبدیلی، وزارت خزانہ نے نئے شراکتی قواعد نافذ کر دیے
  • صوبائی حکومت سرکاری ملازمین کو الجھا رہی ہے، ریحان راجپوت
  • بدین: ایمپلائز الائنس کی کال پر اساتذہ کا حکومت کیخلاف مظاہرہ
  • ٹنڈوجام:سندھ ایمپلائز الانس کے مرکزی چیئرمین حاجی اشرف خاصخیلی 6 اکتوبر کے بلاول ہاوس پر دھرنے کے سلسلے میں سرکاری ملازمین سے خطاب کر رہے ہیں
  • عوام دشمن حکومت کے سیاہ کارناموں میں ایک اور اضافہ
  • پنجاب حکومت نے سرکاری ملازمین کیلئے سوشل میڈیا استعمال کیلئے اصول جاری کر دیئے
  • سوشل میڈیا پرحکومتی پالیسی کیخلاف رائے اور تشہیر پرپابندی عائد،سرکاری ملازمین کیلیے ضابطہ اخلاق