Al Qamar Online:
2025-11-18@21:11:00 GMT

دو ریاستی حل دائمی امن کا واحد راستہ ہے: یورپی کمیشن

اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT

دو ریاستی حل دائمی امن کا واحد راستہ ہے: یورپی کمیشن

لڑائی فوری ختم ہونی چاہیے ساتھ ہی غزہ کے باشندوں کے لیے  انسانی امداد فراہمی کو یقینی بنایا جائے اور تمام یرغمالیوں کو  رہا کیا جائے۔

عالمی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یورپی کمیشن کی صدر اورسولا فان ڈیئرلائن نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس امن منصوبے کا خیرمقدم کیا جس کا مقصد غزہ کی پٹی میں تقریباً دو سال سے جاری جنگ کو ختم کرنا ہے۔

اورسولا فان ڈیئرلائن نے آج منگل کو “ایکس” پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ “دو ریاستی حل اسرائیل اور فلسطینیوں کے لیے منصفانہ اور دائمی امن حاصل کرنے کا واحد عملی راستہ ہے”۔ انھوں نے زور دیا کہ وہ “تمام فریقوں کو اس موقع سے فائدہ اٹھانے کی ترغیب دیتی ہیں”۔ اورسولا کے مطابق یورپی یونین اس حوالے سے اپنا حصہ ڈالنے کے لیے تیار ہے۔

یورپی کمیشن کی صدر نے کہا کہ “فوری طور پر جنگ بندی ہونی چاہیے اور غزہ کے باشندوں کے لیے فوری انسانی امداد فراہم کی جائے اور تمام یرغمالیوں کو فوراً رہا کیا جائے”۔

گزشتہ روز امریکی صدر نے اسرائیلی وزیرِ اعظم کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں اعلان کیا تھا کہ نیتن یاہو نے غزہ میں لڑائی روکنے اور قیدیوں کے تبادلے کے لیے ان کے تجویز کردہ امن منصوبے کو منظور کر لیا ہے۔

اس دوران وائٹ ہاؤس نے اس منصوبے کے 20 نکات شائع کیے، جن میں سب سے اہم یہ ہے کہ “غزہ کی پٹی کو غیر مسلح کیا جائے گا اور اسے ایک انتظامی کمیٹی کے زیر انتظام رکھا جائے گا، جس میں فلسطینی ٹیکنوکریٹس اور بین الاقوامی ماہرین شامل ہوں گے … اور حماس کا اس میں کوئی کردار نہیں ہو گا”۔

یہ کمیٹی ایک نئی بین الاقوامی عبوری اتھارٹی “کمیٹی برائے امن” کے تحت کام کرے گی جس کی قیادت اور سربراہی ٹرمپ کریں گے۔ دیگر ارکان اور عالمی رہنماؤں کے ناموں کا اعلان بعد میں کیا جائے گا جن میں برطانیہ کے سابق وزیرِ اعظم ٹونی بلیئر بھی شامل ہیں۔ جب تک فلسطینی اتھارٹی اپنا اصلاحی پروگرام مکمل نہیں کرتی، مذکورہ عبوری اتھارٹی غزہ کی تعمیر نو کے لیے فنڈنگ کو منظم کرے گی۔ یہ اتھارٹی محفوظ اور مؤثر طریقے سے غزہ پر دوبارہ کنٹرول قائم کرنے کے قابل ہو گی۔

کئی عرب اور اسلامی ممالک کے ساتھ ساتھ فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے بھی ٹرمپ کے منصوبے کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔

دوسری جانب فلسطینی تنظیم حماس نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس منصوبے کا جائزہ لے گی اور اس کا جواب دے گی، تاکہ فلسطینی عوام کے مفاد کو یقینی بنایا جا سکے۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: کیا جائے کے لیے کی صدر

پڑھیں:

غزہ امن منصوبہ: حماس نے سلامتی کونسل میں پیش کی گئی قرار داد کو مسترد کردیا

فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس اور دیگر فلسطینی مزاحمتی تنظیموں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں صدر ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں پیش کی گئی قرارداد کو مسترد کردیا۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق آج سلامتی کونسل میں نہ صرف امریکا اور مسلم ممالک کی جانب سے پیش کردہ غزہ منصوبے کی قرارداد پر ووٹنگ ہوگی بلکہ غزہ میں عبوری حکومت کے قیام اور بین الاقوامی استحکام فورس کی تعیناتی پر بھی رائے شماری کی جائے گی۔

مزید پڑھیں: حماس اسرائیل جنگ بندی معاہدہ، سعودی عرب کا خیر مقدم، غزہ میں جشن

عرب میڈیا کے مطابق حماس کا کہنا ہے کہ یہ قرارداد فلسطینیوں کی خودمختاری اور فیصلہ سازی پر بیرونی طاقتوں کے اثر کو بڑھانے کا باعث بنے گی۔

حماس کے مطابق اس منصوبے کے تحت غزہ کی حکومت اور تعمیر نو کے امور غیرملکی نگرانی میں انجام پائیں گے۔

حماس نے کہا کہ اس قرارداد سے فلسطینیوں کا حکمرانی کا حق چھن جائے گا اور بین الاقوامی فورس کی تعیناتی غزہ میں غیر ملکی کنٹرول کے مترادف ہوگی۔ تنظیم کا مؤقف ہے کہ انسانی امداد کا انتظام اقوام متحدہ کے تحت فلسطینی اداروں کے ذریعے ہونا چاہیے۔

حماس نے غزہ کو غیرمسلح کرنے اور فلسطینیوں سے مزاحمت کے حق کو چھیننے کے منصوبے کی بھی مخالفت کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ قرارداد میں جنگ بندی کے اصول اور غزہ میں بین الاقوامی امن فورس کی موجودگی کو شامل کیا جائے۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے غزہ میں امن کے لیے 20 نکاتی منصوبہ پیش کیا تھا، جسے حماس نے بھی تسلیم کرلیا تھا اور اسے کے تحت قیدیوں کا تبادلہ بھی کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: حماس اسرائیل معاہدہ نزدیک تر، صیہونی فوج کے حملوں میں بھی شدت

دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ ہم کسی بھی صورت آزاد فلسطینی ریاست کا مطالبہ قبول نہیں کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسرائیل امریکی صدر حماس ڈونلڈ ٹرمپ فلسطین وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • فش ہاربر کو یورپی یونین کے معیار کے مطابق اپ گریڈ کرنے کا آغاز
  • اہم ریاستی اداروں پر 2بڑے سائبر حملے ناکام بنائے جانے کا انکشاف
  • غزہ صرف فلسطینیوں کا ہے، امریکی قرارداد پر چین و روس کا سخت اعتراض
  • سلامتی کونسل ، ٹرمپ کے غزہ منصوبے کے حق میں قرارداد منظور،حماس کی مخالفت، پاکستان کی حمایت
  • پاکستان نے ایک بار پھر آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کر دیا
  • پاکستان صدر ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی مکمل حمایت کرتا ہے، عاصم افتخار
  • غزہ امن منصوبہ: حماس نے سلامتی کونسل میں پیش کی گئی قرار داد کو مسترد کردیا
  • فیب لیس ڈیزائن: پاکستان میں سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کا واحد راستہ
  • سلامتی کونسل میں ٹرمپ کے امن منصوبے کی حمایت میں قرارداد پر ووٹنگ آج ہو گی
  • آدھار کارڈ کو شہریت کا ثبوت نہیں مانا جا سکتا ہے، الیکشن کمیشن