راولپنڈی:

اسلامی جمہوریہ ایران کی انسدادِ منشیات پولیس کے اعلیٰ سطحی وفد نے اے این ایف ہیڈکوارٹرز راولپنڈی کا دورہ کیا جس کی قیادت انسداد منشیات پولیس کے چیف بریگیڈیئر جنرل ایراج کاکوند کررہے تھے۔

ڈائریکٹر جنرل اے این ایف میجر جنرل عبدالمعید نے وفد کا پرتپاک استقبال کیا۔ ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان منشیات کے خلاف جنگ میں باہمی تعاون کو فروغ دینے، انٹیلی جنس شیئرنگ کو بہتر بنانے اور اسمگلنگ نیٹ ورکس کے خاتمے کے لیے مؤثر اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس میں سرحد پار منشیات کی اسمگلنگ کو روکنے کیلئے مشترکہ آپریشنل تدابیر اختیار کرنے اور پاک - ایران سرحد پر درپیش چیلنجز سے نمٹنے پر بھی غور کیا گیا۔

تین روزہ مجوزہ پروگرام کے تحت ایرانی وفد وزارتِ داخلہ و انسدادِ منشیات، اے این ایف اکیڈمی اسلام آباد، ماڈل ایڈکشن ٹریٹمنٹ، بحالی و انضمام مرکز کراچی اور پورٹ کنٹرول یونٹ کراچی کا دورہ بھی کرے گا۔ اس دوران وفد پاکستان کے پیشہ ورانہ تربیتی نظام، منشیات کی روک تھام کے اقدامات اور متاثرہ افراد کی بحالی کے اقدامات کا جائزہ لے گا۔

ایرانی وفد نے منشیات کے خلاف پاکستان کی کوششوں اور کامیابیوں کو سراہتے ہوئے تکنیکی صلاحیت اور آپریشنل تیاری کو مزید بہتر بنانے کے لیے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

دونوں ممالک نے خطے کو منشیات سے پاک بنانے کیلئے مشترکہ عزم کا اظہار کیا اور سرحدی علاقوں میں مضبوط ہم آہنگی اور تعاون کے ذریعے ایک محفوظ اور منشیات سے پاک خطے کے قیام کے عزم کو دہرایا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اے این ایف

پڑھیں:

کراچی: تعلیمی اداروں میں منشیات کی روک تھام کے لیے اسپیشل فورس قائم

تصویر بشکریہ رپورٹر

کراچی کے ضلع ساؤتھ میں تعلیمی اداروں میں منشیات کی فروخت کو روکنے کے لیے اسپیشل فورس بنا دی گئی۔

تفصیلات مطابق تعلیمی اداروں خصوصاً اسکولز کے طلباء کو منشیات کی فروخت اور سپلائی میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لیے ایک علیحدہ اسپیشل فورس بنائی گئی ہے۔

 اس فورس کا نام کیمپس سیکیورٹی اینڈ سبسٹینس ابیوز واچ (campus security and substance abuse watch  C2SAW) رکھا گیا ہے جس میں ابتدا میں خواتین سمیت 50 پولیس اہلکاروں کو شامل کیا گیا ہے۔

ڈی آئی جی ساؤتھ زون سید اسد رضا نے بتایا کہ یہ فورس تعلیمی اداروں کے باہر تعینات رہے گی اور وہاں طلباء کو منشیات فروخت کرنے والے عناصر پر نظر رکھے گی۔

انہوں نے بتایا کہ فورس تعلیمی اداروں کی انتظامیہ سے بھی رابطے میں ہوگی، اس فورس کا یونیفارم بھی اسکولز اور دیگر تعلیمی اداروں سے مل کر ڈیزائن کیا گیا ہے جو اسٹوڈنٹس فرینڈلی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ شیشہ سینٹرز اور بارز میں بھی ہم کارروائیاں کریں گے، ہمارا فوکس طلباء اور تعلیمی اداروں پر ہے اور اس سے متعلق ہم ایک ورکنگ گروپ بھی بنا رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ٹیچر پیرنٹس میٹنگ ( TPM ) کا کردار بہت اہم ہے، والدین بچوں کے رول ماڈل ہیں، بچوں کے ساتھ ہمیں والدین کو بھی منشیات اور اس کے مضر اثرات سے متعلق آگاہی فراہم کرنا ہوگی۔ 

سید اسد رضا نے بتایا کہ بدھ کو پہلے مرحلے میں ہم نے ضلع ساؤتھ کے 50 سے زائد اسکولز، کالجز اور جامعات کے پرنسپل، انتظامیہ، ماہرین نفسیات اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو بلایا اور ان سے بات کی کہ ہم کیسے مل کر منشیات کی لعنت کو ختم کر سکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ میٹنگ میں اسکولز میں منشیات سے متعلق آگاہی، ڈرگ ایجوکیشن اور ڈرگ ٹیسٹنگ سمیت مختلف امور پر بات کی گئی، آن لائن موٹر سائیکل رائیڈرز اور فوڈ ڈیلیوری رائیڈرز کے لیے بھی ایک مکینیزم بننا چاہیے اور انھیں چیک کرنے کی ضرورت ہے، اسکول ایڈمنسٹریشن اور پولیس ڈیپارٹمنٹ کے درمیان تعاون کو بھی مزید بڑھانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے بتایا کہ امریکا میں نیو یارک پولیس ڈپارٹمنٹ (NYPD) اس طرح کے پروگرامز کر رہی ہے، ڈیمانڈ اینڈ سپلائی منشیات کی دستیابی کی ایک بڑی وجہ ہے، اس فورس کا مقصد منشیات کی فراہمی کو روکنا ہے۔

ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ آج تک کسی تعلیمی ادارے نے پولیس کو رپورٹ نہیں کروائی کہ ان کے ادارے میں منشیات فروخت ہو رہی ہے، آف کیمپس سرگرمیوں میں بھی طلباء منشیات کا استعمال کرتے ہیں، ہمارا فوکس جگہ پر نہیں بلکہ بچوں پر ہے۔

 میٹنگ میں معروف گلوکار اور زندگی ٹرسٹ کے روح رواں شہزاد رائے کا کہنا تھا کہ بچے کو بطور وکٹم ٹریٹ کرنا چاہیے اور کلاس 6 ( سکینڈری ) سے اس پروگرام پر کام کرنے کی ضرورت ہے، age appropriate criculum ہونا چاہیے۔

میٹنگ میں شریک تعلیمی اداروں کے پرنسپلز، اساتذہ، ماہرین نفسیات اور دیگر کا کہنا تھا کہ 7 سے 15 سال تک کے بچوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے، ان بچوں کو آگاہی نہیں ہے کہ وہ کیا کر رہے ہیں، آج کل کے بچوں کو جو چیلنجز درپیش ہیں وہ ہمارے دور میں نہیں تھے، بچوں کو تجربہ گاہ نہ بنائیں بلکہ ان سے بات کریں، اس میں والدین کا کردار بھی بہت اہم ہے۔

شرکاء کا کہنا تھا کہ منشیات کی لعنت سے آگاہی دینے کے لیے میڈیا اور شوشل میڈیا کو بھی انگیج کرنے کی ضرورت ہے، اسکولز میں ڈرگز کے حوالے سے زیرو ٹالرنس ہونی چاہیے، شیشہ کیفیز اور بارز کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے، انڈر ایج بچوں کو شیشہ اور اس طرح کی چیزوں سے بچانا ضروری ہے۔

شرکاء کا کہنا تھا کہ اسکولز اپنے اسٹوڈنٹ ایمبیسیڈرز بنائیں جو اسکولوں کی نمائندگی کریں تاکہ دیگر بچے بھی ان سے متاثر ہوں، والدین بچوں کو وقت نہیں دیتے جس سے بہت سے مسائل جنم لے رہے ہیں، بچوں میں کوئی غیر معمولی علامات دیکھیں تو ان کی ڈرگ ٹیسٹنگ کروائیں اور ان کے رویوں پر نظر رکھیں۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور، ڈی جی آئی ایس پی آر کا کنیئرڈ کالج یونیورسٹی کا دورہ، طالبات سے خطاب
  • معروف امریکی ریپر کو خواتین کیساتھ جنسی تشدد کے الزام میں سزا
  • پنجاب انسداد نارکوٹکس فورس نے 2 ملزمان کو گرفتار کرکے 7 ٹن افیون ضبط کرلی
  • ڈینگی سے نمٹنے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں، مصطفی کمال
  • ایران، روس اور آذربائیجان علاقائی تعاون پر اجلاس منعقد کرینگے
  • شہباز شریف کے دورہِ ریاض میں بڑے فیصلوں کی تیاری، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان نئے معاشی اقدامات کا اعلان متوقع
  • ایرانی وزیر دفاع کا دورہ ترکی، دشمن کیخلاف متحد ہونیکا عہد
  • کراچی: تعلیمی اداروں میں منشیات کی روک تھام کے لیے اسپیشل فورس قائم
  • اسحاق ڈار کا ایرانی ہم منصب کو ٹیلی فون، خطے میں امن کیلئے جاری کوششوں پر غور، باہمی تعاون گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ
  • حکومت بلوچستان نے پوست کے بیج پر پابندی عائد کردی