وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق، سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے امریکی ناظمہ الامور، نٹالی بیکر سے ملاقات کی، جس میں پاکستان اور امریکا کے تعلقات کو باہمی احترام اور تعاون کی بنیاد پر مستحکم رکھنے پر زور دیا گیا۔

وزیرِ اعظم کے حالیہ واشنگٹن دورے کو دوطرفہ سیاسی تفاہم اور تعلقات میں مثبت پیشرفت کے لیے اہم قرار دیا گیا۔ دونوں ممالک نے تعاون کو مزید بڑھانے اور مختلف شعبوں میں شراکت داری کے فروغ پر اتفاق کیا۔

مزید پڑھیں: نیٹلی بیکر نئی امریکی ڈپٹی چیف آف مشن، اسلام آباد میں ذمہ داریاں سنبھال لیں

ملاقات میں یہ بھی اجاگر کیا گیا کہ پاکستان سیاسی، معاشی اور سماجی شعبوں میں امریکا کے تعاون کا خواہاں ہے، جبکہ امریکا نے پاکستان کے ساتھ اپنے تعاون کو جاری رکھنے کا اعادہ کیا۔

دونوں رہنماؤں نے پاک امریکا تعلقات کو خطے کے استحکام کے لیے نہایت اہم قرار دیا اور عوامی سطح پر روابط کو فروغ دینے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکی ناظمہ الامور، نٹالی بیکر وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق، سینیٹر اعظم نذیر تارڑ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکی ناظمہ الامور نٹالی بیکر وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق سینیٹر اعظم نذیر تارڑ

پڑھیں:

پاکستان ایک آزاد ملک ہے اسے قرضوں میں نہیں پھنسنا چاہیے، امریکی ناظم الامور

اسلام آباد:

پاکستان میں امریکی ناظم الامور نٹیلی اے بیکر نے کہا ہے کہ پاکستان ایک آزاد ملک ہے اور اسے کسی ملک کے قرضوں کے چنگل میں نہیں پھنسنا چاہئے،پاکستان کو اپنے نجکاری پروگرام پر بھرپورعمل کرنا چاہئے۔

آئی ایم ایف کے اصلاحاتی پروگرام پر مکمل عملدرآمد سے ہی پاکستان کی اقتصادی حکمت عملی کامیاب ہوگی، آئی ایم ایف پاکستان میں ایسی معاشی اصلاحات چاہتا ہے جو اسے بہتر اور پائیدار معیشت بنانے کا باعث بنیں، ورلڈ بینک بھی پاکستان کے ساتھ موثر اندازمیں تعاون کر رہا ہے۔

ایوانِ صدر میں اخبارنویسوں سے غیر رسمی گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کے مختلف شہروں میں جا چکی ہوں، ابھی میں آزادکشمیر نہیں گئی، میں جانا چاہتی ہوں۔

انہوں نے کہا پاکستان کے ساتھ امریکہ کا پہلے ہی اقتصادی میدان میں تعاون بہت اچھا چل رہاہے، پاکستان کی خودمختاری امریکہ کے لیے نہایت اہم ہے اور امریکہ بڑے دل سے پاکستان کی مدد کر رہا ہے۔

پاکستان کے چین کے ساتھ قریبی تعلقات سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک آزاد اور خودمختار ملک ہے، جو دنیا کے کسی بھی ملک کے ساتھ تعلقات رکھ سکتا ہے، لیکن اسے اپنی معاشی خودمختاری اور مفادات کا محتاط انداز میں تحفظ کرنا ہوگا۔

کوئی بھی ایسا منصوبہ جو کسی بھی ملک کے لیے قرض کے جال ( Trap Debt) کا باعث بنے، پوری دنیا کے لیے تشویش کا باعث ہے۔

واشنگٹن کو پاکستان اور چین کے تعلقات کی حساس نوعیت کا مکمل ادراک ہے، ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو جیسے ہی اپنی مصروف بین الاقوامی ذمہ داریوں سے وقت ملا وہ پاکستان کا دورہ کریں گے، یہ دورہ جلد متوقع ہے۔

صدرٹرمپ امن کے داعی ہیں اور پاکستان نے ان کے نام کو نوبل انعام کے لیے درست طور پر تجویز کیا ہے۔ وہ اردن کے شاہ عبداللہ دوم کو صدر آصف علی زرداری کی جانب سے ملک کا اعلیٰ ترین سول اعزاز ”نشانِ پاکستان“ دینے کی تقریب میں شرکت کے لیے آئی تھیں۔

اخبارنویسوں سے غیر رسمی گفتگومیں انہوں نے آزادکشمیر میں حکومت کی تبدیلی،آزادکشمیر کے شہریوں کے آزادکشمیر اور پاکستان میں دوہرے ووٹ ڈالنے کے عمل اور طریقہ کارپر کافی سوالات کئے۔

متعلقہ مضامین

  • اسحاق ڈار کی روسی ہم منصب سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • وزیر داخلہ محسن نقوی سے امریکی سفیر نیٹلی بیکر کی ملاقات، اسلام آباد دھماکے کی مذمت
  • شہباز شریف کا آزاد کشمیر کے نو منتحب وزیراعظم سے ٹیلیفونک رابطہ، ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی
  • محسن نقوی سے قائم مقام امریکی سفیر کی ملاقات، اسلام آباد دھماکے کی مذمت
  • وفاقی وزیر داخلہ سےچینی سفیر کی ملاقات ،اسلام آباد میں خودکش حملےکی مذمت
  • پاکستان میں 4 ممالک کے نئے سفیر تعینات؛صدرمملکت کو اسناد پیش کیں
  • وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے چین کے سفیر کی ملاقات،انسدادِ دہشت گردی اور سیکیورٹی تعاون مزید مضبوط بنانے پر اتفاق
  • پاک چین تعلقات باہمی اعتماد و احترام پر مبنی ہیں: محسن نقوی
  • پاکستان ایک آزاد ملک، قرضوں میں نہیں پھنسنا چاہیے: امریکی ناظم الامور
  • پاکستان ایک آزاد ملک ہے اسے قرضوں میں نہیں پھنسنا چاہیے، امریکی ناظم الامور