فوج میں موٹے عہدیداروں کا دور ختم ‘ امریکی وزیر جنگ
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی وزیرِ جنگ پیٹ ہیگسیتھ نے کہا ہے کہ امریکا کی فوج میں بھاری بھرکم اور موٹے جرنیلوں کا دور ختم ہوگیا ۔ میرین کور بیس میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ اب ترقیاں کوٹے کے بجائے صرف میرٹ پر دی جائیں گی اور فوجی افسران کو اعلیٰ ترین جسمانی معیار پر پورا اترنا ہوگا۔ پیٹ ہیگسیتھ نے کہا کہ امریکی فوج میں داڑھی بڑھانے پر پابندی ہوگی جبکہ تمام فٹنس ٹیسٹ مردوں کے معیار کے مطابق لیے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ غیرپیشہ وارانہ جسم اور موٹی توند رکھنے والے افسران برداشت نہیں کیے جائیں گے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ جو افسران نئے اصولوں اور ایجنڈے کی حمایت نہیں کرتے وہ مستعفی ہوجائیں۔ امریکی فوج کے ہر فرد کو چاہے وہ 4اسٹار جنرل ہی کیوں نہ ہو اسے سال میں دوبارفٹنس ٹیسٹ دینا ہوگا۔ یہ بالکل ناقابل قبول ہے کہ پینٹاگون میں موٹے جرنیل اور ایڈمرلز دکھائی دیں۔ ڈیوٹی کے دوران ہر فرد کو روزانہ پی ٹی کرنا ہوگی، میں اسٹریچنگ اور یوگا کی بات نہیں کر رہا، غیر پیشہ ورانہ دور ختم ہو چکا ہے۔سب کو شیو کرنا ہوگی اور طے شدہ معیار کے مطابق بال کٹوانا ہوں گے۔ وزیر جنگ نے الزام عائد کیا کہ احمق سیاسی رہنماؤں نے فوج کو غلط سمت دی اور ادارے کو ایک سماجی ناانصافی کے محکمے میں بدل دیا، مگر اب یہ پالیسی ختم کر دی گئی ہے۔ پیٹ ہیگسیتھ نے سیاہ فام جنرل اور خاتون ایڈمرل کو جبری طور پر نکالنے کے فیصلے کا دفاع کیا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ایشز سیریز میں اسپنر کے بغیر کھیلنابڑی غلطی ہوگی،نیتھن لیون
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سڈنی (اسپورٹس ڈیسک)آسٹریلیا کے تجربہ کار آف اسپنر نیتھن لیون نے انگلینڈ کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ آئندہ ایشز سیریز میں اسپنر کے بغیر میدان میں اترے، تو یہ ان کی بڑی غلطی ہوگی۔ نیتھن لیون، 139 ٹیسٹ میچز میں آسٹریلیا کی نمائندگی کر چکے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ اگرچہ پرتھ اور برسبین کی وکٹیں روایتی طور پر بانس والی ہوتی ہیں، مگر اسپنر کی موجودگی میچ کی رفتار میں اہم فرق ڈال سکتی ہے۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ میرے نزدیک ہر ٹیم میں ایک سپنر ہونا چاہیے کیونکہ وہ کھیل کے ٹیمپو کو بدلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اگر کسی اسپنر کی مہارت ان وکٹوں سے میل کھاتی ہو تو وہ آسٹریلیا میں بھی موثر کردار ادا کر سکتا ہے۔ انگلینڈ نے گزشتہ ہفتے 16 رکنی اسکواڈ کا اعلان کیا تھا، جس میں زیادہ تر فاسٹ بولر شامل ہیں، جن میں جوفرا آرچر، گس ایٹکنسن، جوش ٹنگ، برائڈن کارس اور مارک ووڈ شامل ہیں، جبکہ بین اسٹوکس اور میتھیو پاٹس سپورٹ فراہم کریں گے۔ سپن بالنگ کے شعبے میں صرف ایک خصوصی سپنر، شعیب بشیر، کو منتخب کیا گیا ہے جبکہ آل رائو نڈر ول جیکس ان کے متبادل کے طور پر اسکواڈ کا حصہ ہیں۔ نیتھن لیون نے کہا کہ سچ کہوں تو انگلینڈ کی ٹیم وہی ہے جس کی ہمیں توقع تھی، مکمل طور پر جارحانہ فاسٹ بولروں پر مشتمل۔ آسٹریلیا میں غیر ملکی اسپنرز کی کارکردگی اکثر متاثر کن نہیں رہی، یہی وجہ ہے کہ پرتھ میں انگلینڈ کے آل-پیس حملے کی توقع کی جا رہی ہے، لیکن لیون کاکہنا ہے کہ اسپنرز کو نظرانداز کرنا نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔