مہنگائی کی شرح ایک سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 اکتوبر2025ء ) مہنگائی کی شرح ایک سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ تفصیلات کے مطابق مہنگائی سے متعلق سامنے آنے والے تازہ ترین اعداد و شمار کے حوالے سے سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ پاکستان میں ستمبر کے لیے مہنگائی کی شرح 5.6% ریکارڈ کی گئی ہے، جو گزشتہ ایک سال کی بلند ترین سطح ہے۔ غربت اور بے روزگاری میں نمایاں اضافے کے ساتھ، یہ مہنگائی عوام کے لیے، خاص طور پر درمیانے طبقے کے لیے، حالات کو مزید خراب کر دے گی۔
واضح رہے کہ مہنگائی 60 سال کی کم ترین سطح پر آنے کی دعویدار حکومت کے تمام تخمینے غلط ثابت ہوئے، ادارہ شماریات نے ماہ ستمبر 2025 میں مہنگائی میں غیر معمولی اضافہ ہونے کا اعتراف کر لیا۔ رواں مالی سال 26-2026 کی پہلی سہ ماہی(جولائی تا ستمبر)کے دوران ملک میں مہنگائی کی اوسط شرح 4.22 فیصد رہی ہے تاہم گزشتہ ماہ(ستمبر )کے دوران سالانہ بنیاد پر مہنگائی میں اضافے کی رفتار کی شرح 5.6 فیصد تک پہنچ گئی جو وزارت خزانہ کی طرف سے ستمبر میں مہنگائی کی شرح ساڑھے تین سے چار فیصد کے درمیان رہنے کے تخمینے سے زیادہ ہے۔
(جاری ہے)
وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلق ماہانہ رپورٹ جاری کردی ہے، جس کے مطابق اگست کے مقابلے میں ستمبر کے دوران مہنگائی کی شرح دو فیصد رہی ہے۔ حکام کے مطابق وزارت خزانہ نے ستمبر کے لیے مہنگائی کا تخمینہ 3.5 سے 4.5 فیصد کے درمیان لگایا تھا، ادارہ شماریات کے مطابق جولائی تا ستمبر کی سہ ماہی میں اوسط مہنگائی 4.22 فیصد رہی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ اگست 2025 میں مہنگائی بڑھنے کی سالانہ شرح 2.99 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی جبکہ ستمبر 2024 میں مہنگائی 6.9 فیصد بڑھی تھی۔ ادارہ شماریات نے بتایا کہ ستمبر 2025 کے دوران دیہاتوں میں ماہانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح میں 2.8 فیصد اضافہ ہوا جبکہ شہروں میں مہنگائی میں 1.5 فیصد کا اضافہ ہوا۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ گزشتہ ماہ دیہات میں مہنگائی کی سالانہ شرح 5.8 فیصد رہی، ستمبر میں شہروں میں مہنگائی کی سالانہ شرح 5.5 فیصد رہی ہے جبکہ وزارت خزانہ نے ستمبر کے لیے مہنگائی کا تخمینہ 3.5 سے 4.5 فیصد کے درمیان لگایا تھا۔ وزارت خزانہ نے اپنے ماہانہ اقتصادی جائزے اور ستمبر 2025 کے آؤٹ لک میں کہا تھا کہ 2025 کے جاری سیلاب کی وجہ سے زرعی شعبہ متاثر ہونے کا امکان ہے، سیلاب سے متعلق رکاوٹیں خوراک کی سپلائی چین پر دباؤ ڈال سکتی ہیں جس کے نتیجے میں قیمتوں میں اضافہ ہوگا۔ مزید بتایا گیا تھا کہ اس کے باعث مہنگائی عارضی طور پر بڑھے گی مگر ستمبر 2025 میں یہ 3.5 سے 4.5 فیصد کے درمیان قابو میں رہنے کی توقع ہے۔ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے میں مہنگائی کی فیصد کے درمیان مہنگائی کی شرح ادارہ شماریات فیصد رہی ہے کے مطابق ستمبر کے کے دوران کے لیے سال کی
پڑھیں:
ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 0.56 فیصد اضافہ، سالانہ شرح 4.07 فیصد ریکارڈ
ادارہ شماریات نے ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کی رپورٹ جاری کر دی ہے جس کے مطابق ایک ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.56 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق دوسری جانب سالانہ بنیادوں پر ہفتہ وار مہنگائی کی شرح 4.07 فیصد رہی۔
یہ بھی پڑھیں: اگست 2025 میں مہنگائی کی شرح کم ہوکر 3 فیصد پر آگئی
رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ، 12 اشیا کی قیمتوں میں کمی اور 20 اشیا کی قیمتوں میں استحکام ریکارڈ کیا گیا۔
اعداد و شمار کے مطابق ٹماٹر سب سے زیادہ مہنگے ہوئے اور ایک ہفتے میں ان کی قیمت فی کلو 88 روپے 22 پیسے بڑھ گئی۔
اسی طرح پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بھی 4 روپے سے زائد بڑھ گئیں۔
لہسن کی فی کلو قیمت میں 5 روپے 6 پیسے اضافہ ہوا جبکہ بیف، دہی، تازہ دودھ، گندم کا آٹا، دال ماش اور سگریٹ بھی مہنگی ہونے والی اشیا میں شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: مہنگائی کی شرح میں معمولی اضافہ، ادارہ شماریات کی ہفتہ وار رپورٹ جاری
ایک ہفتے میں چکن فی کلو 27 روپے 39 پیسے سستا ہوا جبکہ ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 12 روپے 87 پیسے کم قیمت پر دستیاب رہا۔
رپورٹ کے مطابق دوسری جانب کچھ اشیا کی قیمتوں میں کمی بھی دیکھی گئی۔
اسی طرح کیلے فی درجن 1 روپے سستے ہوئے جبکہ آلو، دال مونگ، انڈے، چاول اور چینی کی قیمتوں میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ادارہ شماریات اشیا پیٹرول ڈیزل شرح مہنگائی