پاکستان میں دیہات کی زندگی شہروں سے زیادہ مہنگی ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان میں مہنگائی کا رجحان شہروں کے مقابلے میں دیہی علاقوں میں زیادہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ادارۂ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ستمبر میں دیہات میں مہنگائی کی شرح 5.8 فی صد جبکہ شہروں میں 5.5 فی صد رہی، یوں مجموعی سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح بڑھ کر 5.
وزارت خزانہ نے ستمبر کے لیے مہنگائی کا تخمینہ 3.5 سے 4.5 فی صد لگایا تھا، تاہم اصل شرح اس سے کہیں زیادہ نکلی، جس سے حکومتی پیش گوئی غلط ثابت ہوئی۔ رپورٹ کے مطابق جولائی سے ستمبر تک مہنگائی کی اوسط شرح 4.22 فی صد رہی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ حالیہ سیلاب کے باعث زرعی سپلائی چین متاثر ہوئی جس سے خوراک اور ٹرانسپورٹ کے اخراجات میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ ٹماٹر کی قیمت میں 65 فی صد، گندم میں 37.6 فی صد، آٹے میں 34.4 فی صد اور پیاز میں 28.5 فی صد اضافہ ہوا۔ اسی طرح آلو، انڈے، مکھن، چینی، چاول اور دالوں کی قیمتوں میں بھی اضافہ دیکھا گیا، البتہ مرغی اور ماش کی دال کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت پہلی سہ ماہی میں سالانہ بنیادوں پر بڑھ گئی ہے، جس کا براہ راست اثر ٹرانسپورٹ اور اشیائے خورونوش کی قیمتوں پر پڑا۔
معاشی ماہرین نے موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بلند شرح سود بجٹ پر دباؤ بڑھا رہی ہے، لہٰذا شرح سود کو سنگل ڈجٹ میں لانے کی ضرورت ہے تاکہ مہنگائی کے اثرات کو کچھ حد تک قابو کیا جا سکے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
لاہور آج بھی دنیا کے سب سے آلودہ شہروں میں سرِ فہرست
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور میں آج بھی فضا انتہائی آلودہ اور مضر صحت ہے، ماحولیاتی ویب سائٹ کے مطابق شہر دنیا کے سب سے زیادہ آلودہ شہروں میں سرِ فہرست ہے۔
لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) 484 ریکارڈ کیا گیا، جب کہ دنیا کا دوسرا آلودہ شہر نئی دہلی ہے جہاں AQI 289 ہے۔ اس صورتحال کے باعث شہریوں کو صحت کے سنگین خطرات لاحق ہیں اور سانس کی بیماریوں میں اضافہ متوقع ہے۔
لاہور کے مختلف علاقوں میں فضائی آلودگی کی شدت میں فرق دیکھا گیا ہے۔ واہگہ سب سے زیادہ آلودہ رہا جہاں AQI 814 ریکارڈ ہوا، ڈی ایچ اے میں 768، سول سیکرٹریٹ 695 اور ایف سی کالج 686 کا ریکارڈ کیا گیا۔ اس کے علاوہ علامہ اقبال ٹاؤن میں AQI 678، راوی روڈ پر 667 اور ڈی ایچ اے فیز 8 میں 615 ریکارڈ ہوا، جو شہریوں کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔
ماحولیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ آلودگی کے بڑھتے اثرات سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ گوجرانوالہ، سیالکوٹ، فیصل آباد اور ملتان بھی پاکستان کے آلودہ ترین شہروں میں شامل ہیں، جہاں فضائی معیار انتہائی خراب ہے۔ شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ گھروں کے اندر رہیں، اور فضائی آلودگی سے بچاؤ کے لیے ماسک کا استعمال کریں۔