WE News:
2025-11-18@21:19:58 GMT

نئی پالیسی کے تحت امپورٹڈ گاڑیوں کی قیمتیں کیا ہوں گی؟

اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT

نئی پالیسی کے تحت امپورٹڈ گاڑیوں کی قیمتیں کیا ہوں گی؟

حکومتِ پاکستان نے نئی پالیسی کے تحت کمرشل بنیادوں پر پانچ سال تک پرانی یا استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کی اجازت دے دی ہے۔ ابتدائی طور پر صرف وہ گاڑیاں درآمد کی جا سکیں گی جو 30 جون 2026 تک 5 سال سے زیادہ پرانی نہ ہوں۔ اس تاریخ کے بعد گاڑیوں کی عمر کی حد ختم کر دی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:2024: وہ مشہور گاڑیاں جن کی جگہ الیکٹرک کاریں لیں گی؟

اس پالیسی کے مطابق گاڑیوں کی کمرشل درآمد پر موجودہ کسٹمز ڈیوٹی کے ساتھ 40 فیصد اضافی ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی ہے، جو ہر سال 10 فیصد پوائنٹس کم ہوگی اور مالی سال 2029-30 تک مکمل طور پر ختم کر دی جائے گی۔

زرمبادلہ پر دباؤ بڑھے گا،ماہرین کے خدشات

آٹو انڈسٹری کے ماہر مشہود علی خان کے مطابق حکومت ایک ارب ڈالر کے لیے بھٹک رہی ہے اور اگر صرف ایک ہزار گاڑیاں 7 ہزار ڈالر فی کس کے حساب سے درآمد کی جائیں تو سالانہ ایک ارب ڈالر ملک سے باہر چلا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ گاڑی کی مینٹیننس پر بھی بھاری اخراجات آتے ہیں۔ ان کے حساب سے اگر 25 فیصد مینٹیننس کے اخراجات لگائے جائیں تو یہ سالانہ مزید ایک ارب ڈالر کا بوجھ ڈال سکتے ہیں۔

صارفین کے لیے آپشنز اور قیمتوں کا فرق

مشہود علی خان کے مطابق پاکستان میں اس وقت تقریباً 15 کمپنیاں گاڑیاں فراہم کر رہی ہیں اور 45 مختلف ماڈلز دستیاب ہیں۔ تاہم سوال یہ ہے کہ امپورٹڈ گاڑیاں قابلِ خرید ہوں گی یا نہیں؟

انہوں نے بتایا کہ اس وقت پاکستان میں امپورٹڈ گاڑیوں کی قیمتیں 30 لاکھ سے 2 کروڑ روپے تک ہیں، جو صرف ایک مخصوص طبقے کے لیے قابلِ رسائی ہیں۔ متوسط اور نچلے متوسط طبقے کے شہری تو آج بھی موٹر سائیکل پر انحصار کر رہے ہیں۔

ٹیکسوں اور پارٹس کی کمی کا مسئلہ

ماہرین کا کہنا ہے کہ گاڑی خریدنے پر تقریباً 45 فیصد ٹیکس حکومت کو دینا پڑتا ہے، جس سے قیمتیں مزید بڑھ جاتی ہیں۔ ساتھ ہی استعمال شدہ گاڑیوں کے پارٹس کی دستیابی بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔ تین سال پرانی امپورٹڈ گاڑیوں کے پرزے تک مارکیٹ میں باآسانی نہیں ملتے، جبکہ لوکل اسمبلرز کے پارٹس موجود ہوتے ہیں۔

مقامی انڈسٹری یا درآمدات؟

مشہود علی خان نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ ہم نے مقامی انڈسٹری کو فروغ دے کر قرض اتارنا ہے یا امپورٹ بڑھا کر مزید قرض لینا ہے۔ ان کے مطابق یہ پالیسی زیادہ دیر چلتی نظر نہیں آتی اور ایک سال میں ہی ناکام ہو سکتی ہے۔

موٹر ڈیلرز ایسوسی ایشن کا احتجاج

آل پاکستان موٹرز ڈیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین حاجی محمد شہزاد نے اس پالیسی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ گاڑیاں مزید مہنگی ہو جائیں گی، آئی ایم ایف نے کہا تھا ٹیکس کم کریں مگر حکومت الٹا زیادہ ٹیکس اور شرائط لگا رہی ہے۔

انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اس پالیسی کا اصل فائدہ لوکل اسمبلرز کو ہوگا اور غالب امکان ہے کہ استعمال شدہ گاڑیاں بھی وہی باہر سے منگوائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آل پاکستان موٹرز ڈیلرز ایسوسی ایشن امپورٹڈ گاڑیاں حاجی محمد شہزاد زرمبادلہ لوکل اسمبلرز مشہود علی خان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: زرمبادلہ لوکل اسمبلرز مشہود علی خان مشہود علی خان گاڑیوں کی کے مطابق کے لیے

پڑھیں:

فعال خارجہ پالیسی، سعودی عرب کے ساتھ تاریخی دفاعی معاہدہ بڑی کامیابی ہے: وزیر اطلاعات

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی فعال ہے اور ملک کا مؤقف دنیا کے سامنے رکھنے میں وزیراعظم شہباز شریف، نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کا اہم کردار ہے۔

صنوبر انسٹیٹیوٹ کے زیر اہتمام “بدلتی دنیا میں پاکستان کا کردار” کے عنوان سے مباحثے کے دوران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 90 ہزار انسانی جانوں کی قربانی دی۔ انہوں نے بھارتی جارحیت کے منہ توڑ جواب دینے پر بھی روشنی ڈالی اور بتایا کہ جنگ کے دوران پاکستان کے بیانیے کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے میں حکومت اور مسلح افواج کی قیادت نے کلیدی کردار ادا کیا۔

عطا تارڑ نے کہا کہ حکومتی اقدامات کی بدولت معیشت مستحکم ہوئی اور عالمی مالیاتی اداروں نے پاکستان کی معاشی بہتری کا اعتراف کیا۔

انہوں نے سعودی عرب کے ساتھ تاریخی دفاعی معاہدے کو اہم کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ دوست ملکوں کے ساتھ تجارت اور مختلف شعبوں میں تعاون میں اضافہ ہوا ہے۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ پاکستان نے سفارتی سطح پر بھی اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں، جن میں ایس سی او کانفرنس کی 14 سال بعد کامیاب میزبانی شامل ہے، جس میں دنیا بھر کے سربراہان مملکت نے شرکت کی اور پاکستان کے عالمی اثر و رسوخ کو تقویت ملی۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • سفید گاڑی دیکھتے ہی وار! جوہر اور گلشن اقبال میں چوروں کا مخصوص گینگ متحرک
  • کراچی:جوہر، گلشن اقبال میں سفید کاریں چوری کرنے والا گینگ سر گرم
  • فعال خارجہ پالیسی، سعودی عرب کے ساتھ تاریخی دفاعی معاہدہ بڑی کامیابی ہے: وزیر اطلاعات
  • خارجہ پالیسی فعال، سعودی عرب کیساتھ تاریخی دفاعی معاہدہ اہم کامیابی ہے، عطا تارڑ
  • پاکستان کی خارجہ پالیسی فعال، دہشتگردی کیخلاف جنگ میں 90ہزار جانوں کی قربانیاں دیں، عطا تارڑ
  • جڑواں شہروں میں چینی کا بحران، قیمتیں قابو سے باہر
  • نوجوان پالیسی سازی میں برابر کے شراکت دار بنیں گے ؛ رانا مشہود کا اعلان
  • نوجوانوں کو پالیسی سازی میں برابر کا شریک بنایا جائے گا: رانا مشہود
  • مختلف شہروں میں چینی کی قیمتیں مزید بڑھ گئیں
  • ای کامرس کے فروغ کیلیے ورک فورس روڈ میپ کی ضرورت