data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج بھی زبردست تیزی کا رجحان دیکھنے میں آیا اور کاروباری سرگرمیوں نے ایک نئی تاریخ رقم کر دی۔

جمعہ کے روز کاروبار کے آغاز پر ہی انڈیکس میں نمایاں بہتری دیکھی گئی اور مارکیٹ 459 پوائنٹس کے اضافے سے ایک لاکھ 68 ہزار 949 پوائنٹس پر پہنچ گئی، جو اب تک کی بلند ترین سطح ہے۔

کاروبار کے دوران سرمایہ کاروں کا اعتماد مزید بحال ہوتا گیا اور مثبت رجحان غالب آ گیا۔ نتیجتاً کے ایس ای 100 انڈیکس میں مجموعی طور پر 939 پوائنٹس کا نمایاں اضافہ ہوا جس سے یہ سطح بڑھ کر ایک لاکھ 69 ہزار 429 پوائنٹس تک پہنچ گئی۔

یہ سطح مارکیٹ کے استحکام اور سرمایہ کاروں کی بڑھتی ہوئی دلچسپی کا واضح ثبوت ہے۔

ایک روز قبل بھی   مارکیٹ نے غیر معمولی تیزی دکھائی تھی اور گزشتہ روز کاروبار کے آغاز پر انڈیکس میں 593 پوائنٹس کا اضافہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں سطح ایک لاکھ 66 ہزار 233 پوائنٹس تک جا پہنچی۔

جمعرات کے روز کاروباری دورانیے میں  تیزی کا تسلسل برقرار رہا اور مارکیٹ مزید اوپر جاتی رہی۔ نتیجتاً دن کے اختتام پر 2 ہزار 849 پوائنٹس کا مجموعی اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور انڈیکس ایک لاکھ 68 ہزار 489 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔

ماہرین کے مطابق حالیہ دنوں میں مارکیٹ کی غیر معمولی کارکردگی سرمایہ کاروں کے اعتماد اور حکومتی اقدامات کا نتیجہ ہے۔

سرمایہ کاروں کا کہنا ہے کہ معیشت میں بہتری کے اشارے، کاروباری ماحول میں استحکام اور عالمی مالیاتی صورتحال کے تناظر میں مارکیٹ نے بھرپور ریکوری دکھائی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں اور مقامی و غیر ملکی سرمایہ کار اس موقع سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

بازار حصص میں شاندار کارکردگی نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو خطے کی نمایاں مارکیٹوں میں لا کھڑا کیا ہے اور توقع کی جا رہی ہے کہ اگر یہی رجحان جاری رہا تو انڈیکس مزید بلند سطحوں کو بھی چھو سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سرمایہ کاروں ایک لاکھ

پڑھیں:

چینی کی قیمتوں میں اضافہ: کس شوگر مل کے پاس کتنی چینی اسٹاک ہے؟

ملک بھر میں چینی کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ ہو گیا ہے۔ کوئٹہ میں چینی کی قیمت 230 روپے فی کلو تک پہنچ چکی ہے۔

ملک کے دیگر حصوں میں یہی چینی 190 سے 200 روپے فی کلو میں فروخت کی جا رہی ہے۔

چینی کی قیمتوں میں اضافہ بنیادی طور پر طلب اور رسد پر منحصر ہوتا ہے.

یہ بھی پڑھیں: چینی کی زائد قیمت فروخت پر صوبوں میں جرمانے اور گرفتاریاں، وزارت فوڈ سیکورٹی کی سینیٹ میں رپورٹ

حکومتی ذرائع کے مطابق ملک بھر میں موجود شوگر ملز کے پاس اس وقت بھی 3 لاکھ 74 ہزار 870 میٹرک ٹن چینی موجود ہے۔

وی نیوز نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کون سی شوگر ملز کے پاس کتنی چینی اسٹاک ہے اور ان شوگر ملز کے مالکان کون ہیں۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے مطابق، 30 اکتوبر 2025 کو سب سے زیادہ چینی کا اسٹاک 39 ہزار 954 میٹرک ٹن رحیم یار خان شوگر ملز لمیٹڈ کے پاس تھا۔

مزید پڑھیں:ملک میں چینی کا کوئی بحران نہیں، قیمتوں میں اضافہ ذخیرہ اندوزی کا نتیجہ ہے، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار

پی ٹی آئی رہنما مونس الٰہی اور دنیا میڈیا گروپ کے مالک میاں عامر محمود اس مل کے شیئر ہولڈر ہیں۔

اسی طرح، صدر آصف زرداری کے قریبی دوست اور اومنی گروپ کے سربراہ خواجہ عبد الغنی کی ٹنڈوالہ یار شوگر ملز یونٹ 2 مظفر گڑھ نے 34 ہزار 570 میٹرک ٹن چینی اسٹاک کی ہوئی ہے۔

اسی مل کی یونٹ 1 خیبر پختونخوا میں 10 ہزار 238 میٹرک ٹن چینی اسٹاک موجود ہے۔ سب سے کم چینی کا اسٹاک خوشکی شوگر ملز کے پاس 123 میٹرک ٹن ہے۔

مزید پڑھیں:اسلام آباد کے دکانداروں کو چینی خریدنے میں مشکلات کا سامنا کیوں؟

ایف بی آر کے ریکارڈ کے مطابق، سب سے زیادہ چینی اسٹاک کرنے والی پہلی 10 شوگر ملز میں سے 6 کے مالکان سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھتے ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز، سلمان شریف اور نصرت شہباز رمضان شوگر ملز کے شیئر ہولڈر ہیں، جس نے 570 میٹرک ٹن چینی اسٹاک کی ہوئی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے مرحوم بھائی عباس شریف کے 2 بیٹے عبدالعزیز عباس شریف اورعبداللہ یوسف شریف چوہدری شوگر ملز کے مالک ہیں۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد کے شہری چینی کی قیمت 172 روپے فی کلو سے زائد ہرگز نہ دیں، انتظامیہ کی ہدایت

جس کے پاس 5 ہزار 134 میٹرک ٹن چینی موجود ہے۔

صدر آصف زرداری کے ایک اور قریبی دوست ذکا اشرف کی اشرف شوگر ملز کے پاس 20 ہزار 616 میٹرک ٹن چینی کا اسٹاک موجود ہے۔

اسی طرح سینیئر سیاستدان جہانگیر خان ترین بھی مختلف شوگر ملز کے مالک ہیں۔

ریکارڈ کے مطابق ان کی جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کے پاس 30 ہزار 730 میٹرک ٹن، جے کے شوگر ملز کے پاس 10 ہزار 76 میٹرک ٹن، جے ڈی ڈبلیو یونٹ 3 کے پاس 6 ہزار 620 میٹرک ٹن، جے کے شوگر ملز یونٹ 1 کے پاس 2 ہزار 730 میٹرک ٹن، اور جے ڈی ڈبلیو یونٹ 2 کے پاس 2 ہزار 532 میٹرک ٹن چینی کا اسٹاک موجود ہے۔

مزید پڑھیں: چینی کی قیمت کیوں بڑھتی ہے؟ ایک نہ ختم ہونے والا بحران

واضح رہے کہ حکومت نے شوگر ملز مالکان کی قیمتیں نہ بڑھانے کی یقین دہانیوں کے بعد چینی کی ایکسپورٹ کی اجازت دی تھی۔

تاہم چند ماہ میں چینی کی قیمتوں میں بڑا اضافہ ہو گیا ہے، جس پر حکومت نے کارروائی کی ہے۔

حکومت نے دکانداروں کو چینی 172 روپے فی کلو میں فروخت کرنے کا حکم دیتے ہوئے زائد قیمت پر فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی شروع کی ہے۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ بار کا پیٹرولیم مصنوعات اور چینی کی قیمتوں میں اضافہ پر اظہارِ تشویش

جس کے نتیجے میں دکانداروں نے چینی کی فروخت روک دی ہے۔

شوگر ملز ایسوسی ایشن کا موقف ہے کہ چینی ذخیرہ کرنے کی مدت 2 سال ہوتی ہے۔ اگر 7 لاکھ 49 ہزار ٹن چینی ایکسپورٹ نہ کی جاتی تو ضائع ہو جاتی۔

ایکسپورٹ کی گئی چینی کی ایکسپائری ڈیٹ اگست 2025 تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آصف زرداری اومنی گروپ پی ٹی آئی جہانگیر خان ترین چینی خواجہ عبد الغنی ذکا اشرف رمضان شوگر ملز شہباز شریف شوگر ملز ایسوسی ایشن عامر محمود عباس شریف مونس الہی

متعلقہ مضامین

  • سونے کی قیمت میں بڑی کمی ریکارڈ
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان برقرار، انڈیکس میں 500 پوائنٹس کا اضافہ
  • ایس آئی ایف سی کی مؤثر سہولت کاری سے کاروباری اعتماد میں قابلِ ذکر اضافہ
  • پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروبارکے آغاز پر مثبت رجحان
  • پاکستان انویسٹرز فورم جدہ کی نئی قیادت کے لیے اہم نامزدگیاں
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج مندی کا شکار، 248 پوائنٹس کی کمی
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی برقرار، انڈیکس میں 400 پوائنٹس سے زائد اضافہ
  • چینی کی قیمتوں میں اضافہ: کس شوگر مل کے پاس کتنی چینی اسٹاک ہے؟
  • پاکستان سٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی، ایک لاکھ 63 ہزار پوائنٹس کی حد بحال
  • امریکی جم ٹیچر کا باسکٹ بال میں نیا گنیز ورلڈ ریکارڈ قائم