ربیع الاول میں عمرے کی ادائیگی کا اوسط دورانیہ 115 منٹ رہا، رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
مسجد الحرام اور مسجد نبویؐ کے امور کی دیکھ بھال کرنے والی جنرل اتھارٹی کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق رواں برس ربیع الاول 1447 ہجری کے دوران عمرے کی ادائیگی کا اوسط دورانیہ 115 منٹ رہا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسی ماہ کے دوران 87 فیصد معتمرین نے طواف مسجد الحرام کے مطاف حصے میں ادا کیا۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی وزارتِ حج و عمرہ کا انقلابی قدم، نسک ایپ انٹرنیٹ کے بغیر بھی قابلِ استعمال
اتھارٹی کے مطابق اوسطاً طواف مکمل کرنے میں 46 منٹ جبکہ سعی میں تقریباً 47 منٹ لگے۔
صحن کے مختلف حصوں سے مطاف تک پہنچنے میں اوسطاً 12 منٹ اور مطاف سے مسعیٰ جانے میں تقریباً 10 منٹ صرف ہوئے۔
مزید پڑھیں: عمرہ ایکٹ پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا، سردار محمد یوسف
اتھارٹی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ معتمرین کی سہولت اور آسانی کے لیے ان کی نقل و حرکت پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے تاکہ زائرین اپنی عبادات سکون اور اطمینان کے ساتھ ادا کرسکیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
دورانیہ سعودی عرب عمرہ مسجد الحرام مسجد نبوی مطاف.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: دورانیہ مسجد الحرام مسجد نبوی مطاف
پڑھیں:
بولان، ایم ڈبلیو ایم رہنماؤں کی شہدائے مسجد چھلگری کے مزارات پر حاضری
اس موقع پر علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم سانحہ چھلگری کے پہلے دن سے لیکر آج تک وارثان شہداء کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ شہداء کی دسویں برسی کے موقع پر مزار شہداء چھلگری میں "عظمت شہداء کانفرنس" اور مجلسِ عزاء منعقد کی جائیگی۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری نشر و اشاعت علامہ مقصود علی ڈومکی، صوبائی صدر علامہ سید ظفر عباس شمسی اور علامہ سہیل اکبر شیرازی نے ضلع کچھی بولان کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے ایم ڈبلیو ایم کے کارکنان اور عوام سے ملاقات کی اور بہشت زہرا چھلگری میں شہدائے مسجد چھلگری 8 محرم بمطابق 22 اکتوبر 2015ء کے مزارات پر حاضری دی، فاتحہ خوانی کی اور شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے ضلعی رہنما پرویز چھلگری نذیر حسین چھلگری، محمد سلیمان چھلگری سمیت دیگر وارثانِ شہداء بھی ان کے ہمراہ تھے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ اسرائیل غاصب ریاست ہے جس نے ہمیشہ ظلم، بربریت، قبضہ اور قتل و غارت گری کو اپنی پالیسی بنایا ہے۔ گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ بدترین دہشت گردی ہے۔ یہ ناجائز ریاست سرطان اور کینسر کا پھوڑا ہے جس کا خاتمہ انتہائی ضروری ہے۔ اسرائیل امن عالم کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ غزہ کے مظلوم عوام کی حمایت میں دنیا کے 45 ممالک کے باضمیر اور بہادر انسانوں پر مشتمل قافلہ "گلوبل صمود فلوٹیلا" دنیا بھر کے کروڑوں انسانوں کی تائید و حمایت کے ساتھ نکلا ہے۔ اس قافلے کے اراکین کی گرفتاری اور غزہ کے قحط زدہ شہریوں تک امداد پہنچانے میں رکاوٹ سنگین جرم ہے جس کا ارتکاب اسرائیل کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہدائے چھلگری نے اللہ کے گھر مسجد میں حالت نماز میں جام شہادت نوش کرکے اپنے آقا و مولا علی علیہ السلام کی سیرت پر عمل کیا۔ ہم نے عشق آل محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں ہر دور میں قربانیاں دیں۔ ایم ڈبلیو ایم سانحہ چھلگری کے پہلے دن سے لے کر آج تک وارثان شہداء کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ اس موقع پر وارثان شہداء نے اعلان کیا کہ شہدائے چھلگری بلوچستان کی دسویں برسی کے موقع پر مزار شہداء چھلگری میں "عظمت شہداء کانفرنس" اور مجلسِ عزاء منعقد کی جائے گی۔ مزید برآں، تنظیمی ذمہ داران نے چھلگری بہشت زہراء کے علاقے میں پینے کے پانی کی شدید قلت سے آگاہ کیا۔