ویمنز ورلڈ کپ:بھارتی میڈیا نے ایک اورسیاسی تنازع کھڑا کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
آزاد کشمیر کا ذکر کرنے پر بھارتی میڈیا نے ثنا میر کیخلاف نفرت انگیز مہم شروع کردی
پاکستانی کرکٹر نتالیہ پرویز کا تعلق آزاد کشمیر سے بتانا بھارتی میڈیا سے برداشت نہ ہوسکا
بھارت ایک بار پھر کھیل میں سیاست لانے سے باز نہ آیا۔ویمن کرکٹ ورلڈ کپ میں کمنٹری کے دوران ثنا میر کے آزاد کشمیر کے ذکر پر بھارت نے پراپیگنڈا شروع کر دیا، بھارتی میڈیا نے ثنا میر کو کمنٹری پینل سے ہٹانے کا مطالبہ کر دیا۔کمنٹیٹر ثنا میر نے سوشل میڈیا پیغام میں کہا کہ میرا تبصرہ ایک کھلاڑی کے سفر اور مشکلات کو اجاگر کرنے کیلئے تھا، کھلاڑیوں کے آبائی علاقوں کا ذکر کمنٹری کا حصہ ہوتا ہے، بطور کمنٹیٹر توجہ صرف کھیل، کھلاڑیوں اور ٹیموں پر ہوتی ہے ،برائے مہربانی ہر چیز کو سیاست کا رنگ نہ دیں۔واضح رہے کہ ثنا میر نے کمنٹری کے دوران قومی ویمن ٹیم کی کھلاڑی نتالیہ پرویز کا تعلق آزاد کشمیر سے بتایا تھا۔
ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: بھارتی میڈیا
پڑھیں:
ویمنز ورلڈ کپ میں فاطمہ ثناء اور نگار سلطانہ کی دوستی خصوصی توجہ کا مرکز
آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ 2025ء میں پاکستان اور بنگلادیش کی کھلاڑیوں کی دوستی خصوصی توجہ کا مرکز بن گئی۔
قومی کرکٹ ٹیم کی کپتان فاطمہ ثناء اور بنگلادیش کی کپتان نگار سلطانہ کے درمیان بہت اچھی دوستی ہے۔
دونوں ٹیموں کی کپتانوں کے درمیان دوستی کا آغاز 2023ء میں فیئر بریک انویٹیشنل سے ہوا۔
نگار سلطانہ نے بتایا ’ہمارے درمیان بہت اچھی دوستی ہے، ہم دونوں جب بھی ملتے ہیں تو بہت زیادہ باتیں کرتے ہیں اور تفریح کرتے ہیں‘۔
یہ دوستی رواں سال کے آغاز میں ورلڈ کپ کوالیفائر کے دوران اُبھر کر سامنے آئی جب پاکستان سے ہارنے کے بعد بنگلادیش کی ساری امیدیں ختم ہو گئی تھیں اور نگار سلطانہ بہت افسردہ تھیں اور اپنے کمرے میں بند ہوگئی تھیں لیکن پھر جب بنگلادیش نے ویسٹ انڈیز کو ہرا کر ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کرلیا تو اُنہیں یہ بات سب سے پہلے فاطمہ ثناء نے کال کر کے بتائی۔
اتنی اچھی دوستی ہونے کے باوجود بھی دونوں کپتان جانتی ہیں کہ کھیل کے میدان میں دوستی کی ایک حد ہوتی ہے۔
اس حوالے سے نگار سلطانہ نے کہا ’جب میں گراؤنڈ میں ہوتی ہوں تو پھر میں نہیں جانتی کہ فاطمہ ثناء کون ہے اور وہ بھی میری وکٹ لینے کی پوری کوشش کر رہی ہوتی ہے‘۔
اُنہوں نے مزید کہا ’فاطمہ ابھی بہت چھوٹی ہیں اور سیکھ رہی ہیں لیکن مستقبل میں ضرور بہتر کارکردگی دکھائیں گی‘۔
دوسری جانب فاطمہ ثناء نے کہا ’نگار سلطانہ میری اچھی دوست ہیں اور مجھ سے اکثر میری بیٹنگ کے بارے میں پوچھتی ہیں کیونکہ وہ خود بیٹر ہیں اور میں ایک اچھی آل راؤنڈر بننا چاہتی ہوں تو اس لیے وہ مجھے بیٹنگ کے لیے بہت ساری تجاویز دیتی رہتی ہیں‘۔
اُنہوں نے بتایا ’ہم نے ایک دوسرے کے خلاف بہت سارے میچز کھیلنے ہیں لیکن وہ میری اچھی دوست ہیں اور ہمارا کھیل کے میدان سے باہر اچھا تعلق ہے‘۔