سٹی 42:ترجمان  دفتر خارجہ نے کہا اہلیان کشمیر آزاد جموں و کشمیر میں مکمل سیاسی و شہری حقوق سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ  شفقت علی خان نے ایک بیان میں بتایا کہ آزاد کشمیر کے عوام جمہوری مستقبل کے تعین میں فعال کردار ادا کرتے ہیں۔پاکستان کشمیری عوام کے وقار اور حقوق کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔

پاکستان پُرامن احتجاج کے حق اور عوامی جذبات کے احترام پر یقین رکھتا ہے۔پاکستان کشمیری عوام کی سماجی و معاشی ترقی کے لیے پُرعزم ہے۔یہ عزم پاکستان کی آئینی ذمہ داری کے ساتھ اخلاقی فرض بھی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں عوام بھارتی جبر و مظالم کا شکار ہیں،بھارت نے کشمیری عوام کی بنیادی آزادیوں کو سلب کر رکھا ہے۔بھارتی ریاستی دہشتگردی کشمیری عوام کی جدوجہد کو دبانے کی کوشش ہے۔

نائٹ شفٹ میں کام کرنے والوں کو گردے کی پتھری کا زیادہ خطرہ ؛ تحقیق سامنے آگئی

دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں کر رہا ہے،آبادیاتی تبدیلی اور شہری آزادیوں کے انکار نے بھارتی جبر کو مزید واضح کر دیا ہے، بھارت کو آزاد کشمیر پر بے بنیاد الزام تراشی کے بجائے اپنی ذمہ داریاں نبھانی چاہئیں، بھارت کو کشمیری عوام کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کا احترام کرنا ہوگا،مسئلہ کشمیر کے حل میں ہی خطے کے امن و استحکام کی ضمانت ہے۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: کشمیری عوام دفتر خارجہ

پڑھیں:

تہران میں "جارحیت، حملے اور دفاع سے متاثر حقوق بین الملل كانفرنس" كا آغاز

کانفرنس میں فرانس، اٹلی، یونان، لبنان، عراق، آئرلینڈ، سلوواکیہ، برطانیہ، فن لینڈ، روس اور خطے کے دیگر ممالک کے سفارتی وفود، پروفیسرز و تجزیہ کار چار پینلز میں بین الاقوامی قانون کے فریم ورک میں جارحیت اور دفاع کے پہلوؤں پر تبادلہ خیال کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے سیاسی و بین الاقوامی مطالعاتی مرکز میں ایک بین الاقوامی کانفرنس کا آغاز ہوا، جس کا عنوان "بین الاقوامی قانون پر حملہ، جارحیت اور دفاع" ہے۔ مذکورہ کانفرنس میں اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" شریک ہیں۔ اس ایک روزہ کانفرنس میں 350 ملکی و غیر ملکی مہمان شامل ہیں۔ کانفرنس میں فرانس، اٹلی، یونان، لبنان، عراق، آئرلینڈ، سلوواکیہ، برطانیہ، فن لینڈ، روس اور خطے کے دیگر ممالک کے سفارتی وفود، پروفیسرز و تجزیہ کار چار پینلز میں بین الاقوامی قانون کے فریم ورک میں جارحیت اور دفاع کے پہلوؤں پر تبادلہ خیال کریں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ ایرانی ایٹمی پروگرام کے سربراہ "محمد اسلامی" اور وزارت خارجہ میں انٹرنیشنل سٹڈیز كے ڈپٹی ڈائریكٹر "سعید خطیب زادہ" بھی گفتگو كریں گے۔

اس بین الاقوامی کانفرنس کے پینلز درج ذیل ہیں:
1. بین الاقوامی قانون محاصرے میں: قانون پر مبنی نظام سے قواعد پر مبنی نظام تک
2. سفارت کاری سے غداری: امریکہ و اسرائیل کی ایران کے خلاف جارحیت
3. جوہری عدم پھیلاؤ خطرے میں: رجحانات اور غالب بیانات
4. خطے کے سیکورٹی انتظامات کا جائزہ: اہم عناصر اور فیصلہ کن عوامل

متعلقہ مضامین

  • اسحاق ڈار کی ماسکو میں صدر پوٹن سے ملاقات
  • خطے کے حقوق کیلئے کسی قسم کی مصلحت پسندی قبول نہیں ہو گی، وزیر کلیم
  • امریکہ سے پاکستان تک سب بھارت کو یاد دلاتے رہیں گے کہ جنگ میں 7 جہاز گرے تھے، بلاول بھٹو
  • امریکا سے پاکستان تک، بھارت کو سب 7 جہاز گرنے کا یاد دلاتے رہیں گے، بلاول بھٹو
  • ہم بند کمروں میں بیٹھ کر آزاد کشمیر کی حکومت نہیں چلائیں گے: بلاول بھٹو زرداری
  • ڈی ایف پی کا مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے منظم جبر پر ایمنسٹی انٹرنیشنل سے مداخلت کا مطالبہ
  • بھارت میں مسلم دشمنی عروج پر
  • تہران میں "جارحیت، حملے اور دفاع سے متاثر حقوق بین الملل كانفرنس" كا آغاز
  • این آئی اے نے ایک اور کشمیری ڈاکٹر کو پٹھانکوٹ سے گرفتار کر لیا
  • غیر مسلم شہریوں کے حقوق کا تحفظ ہماری ترجیح ہے: صدرِ زرداری