آزاد کشمیر میں احتجاج کا معاملہ ، عوامی ایکشن کمیٹی اور حکومت کے درمیان مذاکرات کامیاب، معاہدہ طے پا گیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)آزاد کشمیر میں پُرتشدد احتجاج کے بعد وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر حکومتی مذاکراتی ٹیم اور عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے، جس کے نتیجے میں اہم معاہدہ طے پا گیا ہے۔اس حوالے سے بعض معاملات پر فوری طور پر اتفاق کیا گیا جبکہ چند امور پر مزید قانون سازی اور مشاورت کے لیے ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ اس کمیٹی میں حکومت، سیاسی جماعتوں اور عوامی ایکشن کمیٹی کے نمائندے شامل ہوں گے۔
فریقین میں طے پانے والے معاہدے کے مطابق مہاجرین اراکین اسمبلی کو کابینہ سے الگ کرنے اور ان کے ترقیاتی فنڈز بند کرنے پر اتفاق ہوگیا۔ تاہم ان کی تعداد، خاتمے یا طریقۂ انتخاب سے متعلق حتمی فیصلہ اعلیٰ سطح کی کمیٹی کرے گی۔اشرافیہ کی مراعات کم کرنے پر بھی اتفاق ہوگیا۔ معاہدے کے مطابق اراکین اسمبلی کی پنشن ختم کر دی جائے گی جبکہ وزراء کے لیے گاڑیوں کے معیار اور سابق وزرائے اعظم و صدور کی مراعات میں کمی سے متعلق فیصلہ کمیٹی کرے گی۔
نیلم جہلم سمیت دیگر ہائیڈرل منصوبوں سے متعلق امور بھی کمیٹی میں طے کیے جائیں گے۔حالیہ لانگ مارچ اور احتجاج کے دوران جاں بحق ہونے والے شہریوں کے لواحقین کو معاوضہ دیا جائے گا۔حکومت نے عوامی ایکشن کمیٹی کے مطالبے پر صحت اور تعلیم مفت کرنے اور ڈویلپمنٹ، ہیلتھ اور ایجوکیشن کے منصوبوں کے لیے 30 ارب روپے فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
پروکٹر اینڈ گیمبل کا پاکستان چھوڑنا ملکی معیشت کے لیے خطرناک اشارے ہیں،سابق صدر عارف علوی
انٹرنیٹ اور موبائل سروس فوری طور پر بحال نہیں کی جا رہی تاکہ گزشتہ پانچ دنوں کے دوران کی جانے والی وڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل نہ ہوں، جس سے عوامی ردعمل یا مذاکراتی عمل کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ تاہم مذاکراتی اعلامیہ جاری ہونے کے کم از کم ایک گھنٹے بعد یہ سروسز بحال کر دی جائیں گی۔مذاکرات کے حوالے سے باضابطہ اعلامیہ جلد جاری کیا جائے گا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: عوامی ایکشن کمیٹی کے لیے
پڑھیں:
کرشنگ نہ کرنے والی ملوں کے خلاف آج سے ایکشن ہوگا: کین کمشنر پنجاب
لاہور (ویب ڈیسک) کین کمشنر پنجاب نے کرشنگ شروع نہ کرنے والی ملوں کے خلاف آج سے ایکشن شروع کرنے کا اعلان کردیا۔
پنجاب میں کرشنگ شروع کرنے کی حکومتی ہدایت کے باوجود زیادہ تر شوگر ملوں نے کرشنگ شروع کرنے سے انکار کر دیا، حکومت پنجاب نے کرشنگ شروع کرنے کے لیے 15 نومبر کی ڈیڈ لائن دی تھی مگر پنجاب کی 41 میں سے صرف 5 شوگر ملوں نے کرشنگ شروع کی۔
کین کمشنر پنجاب کا کہنا ہے کہ کرشنگ شروع نہ کرنے والی ملوں کے خلاف آج سے ایکشن شروع کر دیا جائے گا، حکومت کی ڈیڈ لائن پر صرف شریف فیملی کی شوگرملوں نے کرشنگ شروع کی ہے، بیشتر ملوں کی جانب سے کرشنگ شروع نہ ہونے کے باعث چینی کی قیمتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔
ادھر کسان اتحاد کے چیئر مین خالد باٹھ کا کہنا ہےکہ مل مالکان کرشنگ میں تاخیر کر کے گنا سستے داموں خریدنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ اس وقت ملک بھر میں چینی 200 سے 229 روپے فی کلو میں فروخت ہوہی ہے۔