مظفر آباد(آئی این پی )آزادکشمیر میں وفاقی وزر ا اور عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان کامیاب   مذاکرات کے بعد25 نکاتی معاہدے پر دستخط ہوگئے ،جس کے بعد   پانچ روز سے جاری احتجاج ختم ہوگیا ،  سڑکیں  اور بازار کھل گئے  اور مظاہرین گھروں کو لوٹ گئے۔آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد میںوزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر تشکیل دی گئی  مذاکراتی کمیٹی   اور عوامی ایکشن کمیٹی کے ارکان نے  طویل مذاکرات کے بعد رات گئے  مشترکہ پریس کانفرنس میں معاہدے کا اعلان کیا۔

قطر حملے کے بعد نیتن یاہو لچک دکھانے پر  کیسے مجبور ہوئے ۔۔؟ نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشاف 

اس موقع پر وزیراعظم کے مشیر اور حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن رانا ثنا اللہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ خوش اسلوبی سے طے پا گیا اور عوامی ایکشن کمیٹی کے جائز مطالبات منظور کر لئے۔ان کا کہنا تھا کہ فریقین کے درمیان معاملات طے کرنے کیلئے لیگل ایکشن کمیٹی قائم کی گئی ہے، لیگل ایکشن کمیٹی ہر ۱۵دن بعد بیٹھے گی۔انہوں نے کہا کہ تمام امور خوش اسلوبی سے طے پا گئے ہیں، دشمن کے عزائم ناکام ہوگئے ہیں اور کشمیری عوام کی فلاح و بہبود حکومت کی اولین ترجیح ہے۔  پیپلزپارٹی کے سنیئر رہنما راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ کچھ لوگ امید لگائے بیٹھے تھے کہ معاملے کو بگاڑا جائے لیکن ان کے تمام تر منصوبے ناکام ہوئے، کشمیر میں امن قائم کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے، ایک کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے اور اب کسی کو سڑکوں پر آنے کی ضرورت نہیں ہے، کوئی مسئلہ یا شکایت ہو تو وہ کمیٹی کے سامنے پیش کریں۔

خضدار میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، فتنہ الہندوستان کے 14 دہشتگرد ہلاک

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے بھی جوائنٹ ایکشن کمیٹی سے معاہدے کو پاکستان، آزاد کشمیر اور جمہوریت کی جیت قرار دیا۔حکومتی مذاکراتی کمیٹی کی پریس کانفرنس سے قبل وزیراعظم کی مذاکراتی کمیٹی کے رکن اور وفاقی وزیر طارق فضل چودھری نے کہا کہ ہمارے مذاکراتی وفد نے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ساتھ حتمی معاہدے پر دستخط کر دیئے۔وزرا نے دونوں اطراف ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔وفاقی وزیر طارق فضل چودھری نے سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں معاہدے کو امن کی فتح قرار دیا ہے، ساتھ ہی واضح کیاکہ مظاہرین اپنے گھروں کو واپس جا رہے ہیں اور تمام سڑکیں بھی کھل گئی ہیں۔وفاقی وزیر   احسن اقبال نے بھی جوائنٹ ایکشن کمیٹی سے معاہدے کو پاکستان، آزاد کشمیر اور جمہوریت کی جیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ہفتوں میں عوامی مسائل کے باعث ایک مشکل صورتِ حال پیدا ہوئی، مقامی اور قومی قیادت کی دانائی اور مکالمے کی روح نے اس بحران کو پر امن انداز میں حل کردیا۔احسن اقبال کا کہنا تھا کہ نہ تشدد کو ہوا ملی نہ تقسیم ہوئی بلکہ باہمی احترام کے ساتھ راستہ نکالا گیا، انہوں نے کہا کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے عوام کی آواز کو بلند کیا اور وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں حکومت نے ان آوازوں کو سنجیدگی سے سنا، جب حکومت عوام کی سنتی ہے، عوام تعمیری انداز میں بات کرتے ہیں توحل نکل آتا ہے۔

بانی پی ٹی آئی کی فلسطین کے حوالے سے وہی پالیسی ہے جو بانی پاکستان کی تھی: بیرسٹر سیف

وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے تصادم کے بجائے مشاورت کو اور انا کے بجائے یکجہتی کو ترجیح دی، انشا اللہ ہم سب مل کر آزاد جموں کشمیر میں بہتر حکمرانی اور ترقی کے لئے ساتھ ساتھ کام کریں گے۔وفاقی وزرا اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے درمیان طے پانے و الا معاہدہ 12 بنیادی اور 13 اضافی نکات پر مشتمل ہے۔ ان   اہم نکات کے مطابق پرتشدد واقعات پر مقدمات درج ہوں گے اور عدالتی کمیشن تشکیل دیا جائے گا۔جاں بحق افراد کے ورثا کو اہلکاروں کے برابر معاوضہ دیا جائے گا، زخمیوں کو 10 لاکھ روپے اور ورثا کو سرکاری نوکری فراہم کی جائے گی۔مظفرآباد اور پونچھ میں 2 نئے تعلیمی بورڈ قائم  کئے جائیں گے اور تمام بورڈز کو وفاقی تعلیمی بورڈ اسلام آباد سے منسلک کیا جائے گا۔میرپور کے متاثرہ خاندانوں کو 30 دن میں زمین کا قبضہ دیا جائے گا۔لوکل گورنمنٹ ایکٹ 1990 میں 90 دن کے اندر ترامیم کی جائیں گی۔حکومت 15 دن میں ہیلتھ کارڈ کیلئے  فنڈز جاری کرے گی۔بجلی کے نظام کی بہتری کیلئے 10 ارب روپے فراہم  کئے  جائیں گے۔کابینہ کا حجم 20 وزرا اور مشیران تک محدود ہوگا اور سیکرٹریز کی تعداد بھی 20 سے زائد نہیں ہوگی۔2 اور 3 اکتوبر کو گرفتار مظاہرین کو رہا کیا جائے گا۔معاہدے پر عملدرآمد کے لیے ایک اعلی سطحی مانیٹرنگ کمیٹی قائم کی جائے گی۔

کشمیری بہن بھائیوں کے حقوق کے محافظ تھے اور آئندہ بھی رہیں گے:وزیراعظم کا آزاد کشمیر میں مذاکراتی عمل کی کامیابی کا خیر مقدم

اضافی نکات کے مطابق احتساب بیورو اور اینٹی کرپشن کو ضم کرکے قوانین کو نیب ایکٹ سے ہم آہنگ کیا جائے گا۔کہوری، کمسیرا اور چھپلانی نیلم روڈ پر سرنگوں کی فزیبلٹی تیار کی جائے گی۔مہاجرین ارکان اسمبلی کے معاملے پر اعلی سطحی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، رپورٹ آنے تک مراعات اور فنڈز معطل رہیں گے۔بنجوسہ، مظفرآباد اور پلندری واقعات کی تحقیقات بھی عدالتی کمیشن کے سپرد ہوں گی۔میرپور ایئرپورٹ  کیلئے  رواں مالی سال میں ٹائم فریم طے کیا جائے گا۔جائیداد کی منتقلی پر ٹیکس تین ماہ میں پنجاب و خیبرپختونخوا کے برابر کیا جائے گا۔2019 کے ہائی کورٹ فیصلے کے مطابق ہائیڈل منصوبوں پر عملدرآمد کیا جائے گا۔10 اضلاع میں واٹر سپلائی اسکیم کی فزیبلٹی رواں سال مکمل ہوگی۔تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتالوں میں آپریشن تھیٹر اور نرسریز قائم کی جائیں گی۔

وزیراعلی پنجاب  کا  دور دراز علاقوں میں  گھر گھر بوتل بند پانی فراہم کرنے کا منصوبہ شروع کرنے کا اعلان

گلپور اور رحمان کوٹلی میں پل تعمیر  کئے  جائیں گے اور ایڈوانس ٹیکس میں کمی کی جائے گی۔تعلیمی اداروں میں اوپن میرٹ پالیسی پر عمل ہوگا۔ڈڈیال  کیلئے  واٹر سپلائی اسکیم اور ٹرانسمیشن لائن منظور کی گئی۔مہندر کالونی ڈڈیال کے مہاجرین کو ملکیتی حقوق دئیے جائیں گے اور ٹرانسپورٹ پالیسی کا ازسرنو جائزہ لیا جائے گا۔مذاکرات کی صدارت سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کی۔ حکومتی کمیٹی میں وفاقی وزرا رانا ثنا اللہ، احسن اقبال، طارق فضل چوہدری، امیر مقام اور قمر زمان کائرہ شامل تھے۔ آزاد کشمیر حکومت کی نمائندگی فیصل ممتاز اور دیوان علی چغتائی نے کی جبکہ عوامی ایکشن کمیٹی کی نمائندگی راجہ امجد، شوکت نواز اور انجم زمان نے کی۔جبکہ معاہدے پر عملدرآمد  کیلئے  مانیٹرنگ کمیٹی کی سربراہی وفاقی وزیر امور کشمیر امیر مقام کریں گے۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: اور عوامی ایکشن کمیٹی کے جوائنٹ ایکشن کمیٹی مذاکراتی کمیٹی کیا جائے گا احسن اقبال وفاقی وزیر کی جائے گی معاہدے پر نے کہا کہ جائیں گے گے اور کے بعد

پڑھیں:

وفاقی وزرا اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے درمیان معاہدے کے نکات سامنے آگئے

وفاقی وزرا اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے درمیان معاہدے کے نکات سامنے آگئے WhatsAppFacebookTwitter 0 4 October, 2025 سب نیوز

اسلام آباد:وفاقی حکومت ، آزادکشمیر حکومت اور ایکشن کمیٹی کے مابین معاہدہ کے نکات سامنے آگئےہیں اور معاہدہ پر عملدرآمد کیلئے وفاقی وزیر امیر مقام کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی گئی ہے۔
تین صفحات پر مشتمل نوٹیفکیشن کے مطابق تشدد اور توڑ پھوڑ سے متعلقہ واقعات کی تحت ضابطہ ایف آئی آرز درج کی جائیں گی۔ جہاں ضرورت ہو وہاں اہلکاروں کی شہادتوں پر انسداد دہشتگردی ایکٹ لگایا جائیگااور جہاں ضرورت ہوگی وہاں عدالتی کمیشن بنایا جائیگا۔

یکم اور2 اکتوبر 2025 کوجاں بحق ہونے والے افراد کومعقول معاوضہ دیا جائے گا۔ گولی لگنے سے زخمی ہونے والوں کو 10 لاکھ روپے فی کس کے حساب سے معاوضہ دیا جائیگا۔ حکومت 20 دن کے اندر ہر مرنے والے کے خاندان کے ایک فرد کو نوکری دیگی۔

مظفرآباد اور پونچھ ڈویژن کے لیے دو اضافی انٹرمیڈیٹ اور سیکنڈری تعلیمی بورڈز قائم کئے جائیں گے اور انہیں فیڈرل بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن اسلام آباد سے منسلک کیا جائے گا۔
معاہدہ کے مطابق منگلا ڈیم اپ ریزنگ پراجیکٹ کی صورت میں ضلع میرپور کے توسیعی خاندانوں کی زمینوں کا قبضہ 30 دنوں میں ریگولرائز کر دیا جائے گا۔
لوکل گورنمنٹ ایکٹ کوسپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق اس کی موجودہ شکل میں اصل لوکل گورنمنٹ کی روح کے مطابق لایا جائیگا۔آزادکشمیر حکومت15 دنوں کے اندر ہیلتھ کارڈ کے نفاذ کے لیے فنڈز جاری کریگی۔
آزاد کشمیر کے ہر ضلع میں مرحلہ وار ایم آر آئی اور سی ٹی سکین مشینیں وفاقی حکومت کی فنڈنگ کے ذریعے فراہم کی جائیں گی۔
وفاقی حکومت آزاد جموں و کشمیر میں بجلی کے نظام کی بہتری کیلئے10 ارب روپے فراہم کریگی،کابینہ کا حجم کم کر کے 20 وزراء/مشیر کر دیا جائیگا۔
انتظامی سیکرٹریوں کی تعداد کسی بھی وقت 20 سے زیادہ نہیں ہوگی۔ اس مقصد کے لیے سول ڈیفنس کے محکموں کا SDMA کے ساتھ انضمام کیا جائے گا۔
احتساب بیورو اور اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کو ضم کیا جائے گا۔ آزادکشمیر کا احتساب ایکٹ حکومت کے نیب(پاکستان) قوانین کے مطابق لایا جائے گا۔
حکومت پاکستان کہوڑی کامسر(3.7 کلومیٹر) اور چپلانی (0.6 کلومیٹر) نیلم ویلی روڈ میں دو سرنگوں کی تعمیر کے لیے فزیبلٹی اسٹڈی کریگی اور منصوبے کو سعودی ترقیاتی فنڈ کے تحت 6 دسمبر 22 کو پی سی 1 کے مطابق ترجیح دی جائے گی۔
معاہدہ کے مطابق قانونی اور آئینی ماہرین پر مشتمل ایک اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی امہاجر اراکین کے معاملے پر غور کریگی ، کمیٹی میں دوقانونی ماہرین کے علاوہ وفاقی حکومت، آزادکشمیر حکومت اور ایکشن کمیٹی کے نمائندے شامل ہونگے۔
کمیٹی کی حتمی رپورٹ پیش کرنے تک مہاجروزراء کی مراعات، فنڈز کی تقسیم، وزارتوں کی حیثیت ملتوی رہے گی۔
معاہدہ کے مطابق بنجوسہ (21 ستمبر 2025) مظفرآباد (30 ستمبر اور 1 اکتوبر)، پلاک (1 اکتوبر) دھیرکوٹ (1 اکتوبر) میرپور (2 اکتوبر) اور کوٹلی (1 اکتوبر) کے واقعات میں ایف آئی آر زکے اندراج کیلئے ہائی کورٹ کے جج پر مشتمل جوڈیشل کمیشن بنایا جائیگا۔
میرپور میں انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا اعلان موجودہ مالی سال کے اندرکیا جائیگا۔جائیداد کی منتقلی پر ٹیکس پنجاب یا خیبرپختونخوا کے برابر لایا جائے گا۔
ہائیڈرل پراجیکٹس پر ہائیکورٹ کے 2019 کے فیصلے پرعملدرآمد ہوگا،10اضلاع میں پانی فراہمی کی سکیمیں لائی جائیں گی،تمام ٹی ایچ کیو ہسپتالوں میں آپریشن تھیٹر اور نرسریوں کے لیے فنڈز فراہم کئے جائیں گے۔
گلپور میں پل کی تعمیر،گلگت بلتستان اور فاٹا کی مشابہت پر ایڈوانس ٹیکس میں کمی۔تعلیمی اداروں میں داخلے میں اوپن میرٹ کی شرائط بھی معاہدے میں شامل ہیں۔
کشمیر کالونی ڈڈیال کے لیے واٹر سپلائی سکیم اور ٹرانسمیشن لائن،مینڈر کالونی ڈڈیال کے مہاجرین کو ملکیتی حقوق فراہم کئے جائیں گے۔
حکومت کی طرف سے 1300سی سی سے زائد کاروں کے استعمال کے خصوصی حوالے سے ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ٹرانسپورٹ پالیسی کا جائزہ لیا جائیگا۔2اور3اکتوبر کو راولپنڈی اور اسلام آباد میں مختلف واقعات کے دوران گرفتار کشمیری مظاہرین کو رہا کیا جائیگا۔
مذکورہ معاہدے کی نگرانی اور نفاذ کے لیے، وفاقی حکومت، آزادکشمیرحکومت اور ایکشن کمیٹی کے نمائندوں پر مشتمل مانیٹرنگ کمیٹی قائم کی گئی ہےجو تنازعات کے حل کی بھی ذمہ دار ہوگی۔

کمیٹی کام کے طریقہ کار کے قواعد و ضوابط وضع کریگی اور بجٹ کی مختص اور دیگر رکاوٹوں کی روشنی میں ہر فیصلے پر عمل درآمد کے لیے ٹائم لائنز کا تعین کرے گی۔
یہ کمیٹی عدلیہ، سرکاری افسران اور وزراء کو اختیار کردہ موجودہ مراعات اور مراعات/فرنج فوائد کا بھی جائزہ لے گی تاکہ اسے معقول بنایا جا سکے۔

کمیٹی میں وفاقی وزیر امور کشمیر انجینئر امیر مقام کی سربراہی میں قائم کی گئی ہے جس میں وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری بھی شامل ہوں گے جبکہ آزادکشمیر حکومت اور ایکشن کمیٹی کے دو ، دو نمائندے شامل ہوں گے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارتی دارالحکومت دہلی کے اسٹیڈیم میں آوارہ کتوں کا راج، دو مہمان کوچز کو کاٹ لیا خواجہ آصف نے مانچسٹر کیلئے پی آئی اے کی پروازوں کے آغاز کی نوید سنا دی اسلام آباد: آرچرڈ اسکیم میں تجاوزات ہٹانے کا حکم معطل، رہائشیوں اور سی ڈی اے کو نوٹس جاری اسرائیلی فوج کے انخلا اور جنگ بندی کی شرط پر تمام یرغمالیوں کی رہائی کےلئے تیار ہیں؛ حماس آزاد کشمیر میں وفاقی وزراء اور عوامی ایکشن کمیٹی کے مذاکرات کامیاب، معاہدہ طے آزاد کشمیر پر بھارتی پروپیگنڈا مسترد، بھارت عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی پاسداری کرے، وزارت خارجہ فلوٹیلا کے گرفتار کارکنان نے انتہا پسند اسرائیلی وزیر کے سامنے فلسطین کے حق میں نعرے لگادیے TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • کامیاب مذاکرات کے بعد آزاد کشمیر میں حالات معمول پر آگئے
  • وفاقی وزراء اور عوامی ایکشن کمیٹی کے کامیاب مذاکرات کے بعد معاہدہ طے پاگیا
  • وفاقی وزرا اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے درمیان معاہدے کے نکات سامنے آگئے
  • آزاد کشمیر میں وفاقی وزراء اور عوامی ایکشن کمیٹی کے مذاکرات کامیاب، معاہدہ طے
  • آزاد کشمیر میں وفاقی وزراء اور عوامی ایکشن کمیٹی کے مذاکرات کامیاب
  • آزاد کشمیر میں حکومتی اور عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان مذاکرات کامیاب، معاہدہ طے پاگیا
  • حکومتی اور عوامی ایکشن کمیٹی کے مذاکرات کامیاب، معاہدے پر دستخط ہوگئے
  • آزاد کشمیر میں حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی کے مذاکرات کامیاب، تاریخی معاہدہ طے
  • آزادی کشمیر ،حکومت پاکستان اور عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان مذاکرات کامیاب