وزیراعظم کا آزاد کشمیر میں مذاکراتی عمل کی کامیابی کا خیر مقدم
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
—فائل فوٹو
وزیراعظم شہباز شریف نے آزاد کشمیر میں مذاکرتی عمل کی کامیابی کا خیرمقدم کرتے ہوئے مذاکراتی کمیٹی کے ارکان کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔
ایک بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ امن کا قیام اور حالات کا معمول پر آنا خوش آئند ہے، سازشیں اور افواہیں آخر کار دم توڑ گئیں۔
انہوں نے کہا کہ تمام معاملات خوش اسلوبی سے حل ہوئے، حکومت کشمیری بھائیوں کے مسائل حل کرنے کے لیے ہر وقت تیار ہے، عوامی مفاد اور امن ترجیح ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ آزاد کشمیر کی خدمت کرتے رہیں گے، کشمیری بھائیوں سے گزارش ہے افواہوں پر کان دھرنے سے گریز کریں۔
آزاد کشمیر کابینہ کا سائز کم کر کے 20 وزرا اور مشیروں تک محدود کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پہلے بھی کشمیری بہن بھائیوں کے حقوق کے محافظ تھے اور آئندہ بھی رہیں گے۔
واضح رہے کہ وفاقی وزراء کی کمیٹی اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے درمیان معاہدے کے نکات سامنے آگئے۔
آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں حکومتی اور عوامی ایکشن کمیٹی کے ارکان نے مشترکہ پریس کانفرنس میں معاہدے کا اعلان کیا تھا۔
وفاقی وزراء کی کمیٹی اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے معاہدے کے تحت پُرتشدد واقعات سے ہونے والی اموات پر انسداد دہشتگردی کے تحت مقدمات درج ہوں گے اور جاں بحق افراد کے لواحقین اور زخمیوں کو معاوضہ دیا جائے گا۔
وفاقی وزراء کی کمیٹی اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے معاہدے کے تحت 30 دن میں مظفرآباد اور پونچھ ڈویژن میں دو اضافی سیکنڈری ایجوکیشن بورڈ بنائے جائیں گے جبکہ موجودہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کو 90 دن میں اصل شکل اور عدالتی فیصلے کے مطابق کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: معاہدے کے
پڑھیں:
آزاد کشمیر میں حکومتی اور عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان مذاکرات کامیاب، معاہدہ طے پاگیا
آزاد کشمیر میں کئی روز سے جاری کشیدگی ختم ہوگئی۔ حکومتی مذاکراتی کمیٹی اور عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو گئے اور فریقین نے معاہدے پر دستخط کردیے۔
مظفرآباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران وزیراعظم کے مشیر رانا ثنااللہ نے اعلان کیا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کے تمام جائز مطالبات تسلیم کر لیے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ فریقین کے درمیان معاملات کو مستقل بنیادوں پر حل کرنے کے لیے لیگل ایکشن کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جو ہر 15 دن بعد بیٹھک کرے گی۔
الحمد للہ
ہمارے مذاکراتی وفد نے جوائنٹ ایکشن کمیٹی AJK کے ساتھ حتمی معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔
مظاہرین اپنے گھروں کو واپس جا رہے ہیں۔ تمام سڑکیں کھل گئی ہیں۔
یہ امن کی فتح ہے۔
آزاد کشمیر زندہ باد
پاکستان پائندہ باد pic.twitter.com/6Ir5DYRECi
پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما راجا پرویز اشرف نے کہا کہ کچھ عناصر چاہتے تھے کہ حالات خراب ہوں مگر ان کے تمام منصوبے ناکام ہوگئے۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں امن قائم رکھنا ہم سب کی مشترکہ ذمے داری ہے، اب کسی کو سڑکوں پر آنے کی ضرورت نہیں، مسائل کمیٹی کے ذریعے حل کیے جائیں گے۔
وفاقی وزیر احسن اقبال نے اس معاہدے کو پاکستان، آزاد کشمیر اور جمہوریت کی جیت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے تصادم کے بجائے مشاورت کو اور انا کے بجائے اتحاد کو ترجیح دی، جس سے بحران پرامن طور پر ختم ہوا۔
طارق فضل چوہدری نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ساتھ معاہدہ ہوچکا ہے، مظاہرین گھروں کو واپس جا رہے ہیں اور تمام سڑکیں کھل گئی ہیں۔
Alhamdulillah!
Agreement signed with Joint Action Committee. Pakistan, AJK & Democracy wins.
The people of Azad Jammu & Kashmir have always stood at the frontlines of Pakistan’s national cause, and their voice carries immense weight. Over the past weeks, we saw a difficult… pic.twitter.com/DMGdVDbr0s
معاہدے کے مطابق یکم اور 2 اکتوبر کو جاں بحق افراد کے لواحقین کو معاوضہ دیا جائے گا، جب کہ پرتشدد واقعات کے نتیجے میں ہونے والی اموات پر انسداد دہشت گردی کے تحت مقدمات درج کیے جائیں گے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل وزیراعظم شہباز شریف نے آزاد کشمیر کی کشیدہ صورتحال کے حل کے لیے رانا ثنااللہ، احسن اقبال، طارق فضل چوہدری، امیر مقام، سردار یوسف، راجا پرویز اشرف اور قمر زمان کائرہ پر مشتمل اعلیٰ سطحی مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی تھی۔