وفاقی وزرا اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے درمیان معاہدے کے نکات سامنے آگئے WhatsAppFacebookTwitter 0 4 October, 2025 سب نیوز

اسلام آباد:وفاقی حکومت ، آزادکشمیر حکومت اور ایکشن کمیٹی کے مابین معاہدہ کے نکات سامنے آگئےہیں اور معاہدہ پر عملدرآمد کیلئے وفاقی وزیر امیر مقام کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی گئی ہے۔
تین صفحات پر مشتمل نوٹیفکیشن کے مطابق تشدد اور توڑ پھوڑ سے متعلقہ واقعات کی تحت ضابطہ ایف آئی آرز درج کی جائیں گی۔ جہاں ضرورت ہو وہاں اہلکاروں کی شہادتوں پر انسداد دہشتگردی ایکٹ لگایا جائیگااور جہاں ضرورت ہوگی وہاں عدالتی کمیشن بنایا جائیگا۔

یکم اور2 اکتوبر 2025 کوجاں بحق ہونے والے افراد کومعقول معاوضہ دیا جائے گا۔ گولی لگنے سے زخمی ہونے والوں کو 10 لاکھ روپے فی کس کے حساب سے معاوضہ دیا جائیگا۔ حکومت 20 دن کے اندر ہر مرنے والے کے خاندان کے ایک فرد کو نوکری دیگی۔

مظفرآباد اور پونچھ ڈویژن کے لیے دو اضافی انٹرمیڈیٹ اور سیکنڈری تعلیمی بورڈز قائم کئے جائیں گے اور انہیں فیڈرل بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن اسلام آباد سے منسلک کیا جائے گا۔
معاہدہ کے مطابق منگلا ڈیم اپ ریزنگ پراجیکٹ کی صورت میں ضلع میرپور کے توسیعی خاندانوں کی زمینوں کا قبضہ 30 دنوں میں ریگولرائز کر دیا جائے گا۔
لوکل گورنمنٹ ایکٹ کوسپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق اس کی موجودہ شکل میں اصل لوکل گورنمنٹ کی روح کے مطابق لایا جائیگا۔آزادکشمیر حکومت15 دنوں کے اندر ہیلتھ کارڈ کے نفاذ کے لیے فنڈز جاری کریگی۔
آزاد کشمیر کے ہر ضلع میں مرحلہ وار ایم آر آئی اور سی ٹی سکین مشینیں وفاقی حکومت کی فنڈنگ کے ذریعے فراہم کی جائیں گی۔
وفاقی حکومت آزاد جموں و کشمیر میں بجلی کے نظام کی بہتری کیلئے10 ارب روپے فراہم کریگی،کابینہ کا حجم کم کر کے 20 وزراء/مشیر کر دیا جائیگا۔
انتظامی سیکرٹریوں کی تعداد کسی بھی وقت 20 سے زیادہ نہیں ہوگی۔ اس مقصد کے لیے سول ڈیفنس کے محکموں کا SDMA کے ساتھ انضمام کیا جائے گا۔
احتساب بیورو اور اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کو ضم کیا جائے گا۔ آزادکشمیر کا احتساب ایکٹ حکومت کے نیب(پاکستان) قوانین کے مطابق لایا جائے گا۔
حکومت پاکستان کہوڑی کامسر(3.

7 کلومیٹر) اور چپلانی (0.6 کلومیٹر) نیلم ویلی روڈ میں دو سرنگوں کی تعمیر کے لیے فزیبلٹی اسٹڈی کریگی اور منصوبے کو سعودی ترقیاتی فنڈ کے تحت 6 دسمبر 22 کو پی سی 1 کے مطابق ترجیح دی جائے گی۔
معاہدہ کے مطابق قانونی اور آئینی ماہرین پر مشتمل ایک اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی امہاجر اراکین کے معاملے پر غور کریگی ، کمیٹی میں دوقانونی ماہرین کے علاوہ وفاقی حکومت، آزادکشمیر حکومت اور ایکشن کمیٹی کے نمائندے شامل ہونگے۔
کمیٹی کی حتمی رپورٹ پیش کرنے تک مہاجروزراء کی مراعات، فنڈز کی تقسیم، وزارتوں کی حیثیت ملتوی رہے گی۔
معاہدہ کے مطابق بنجوسہ (21 ستمبر 2025) مظفرآباد (30 ستمبر اور 1 اکتوبر)، پلاک (1 اکتوبر) دھیرکوٹ (1 اکتوبر) میرپور (2 اکتوبر) اور کوٹلی (1 اکتوبر) کے واقعات میں ایف آئی آر زکے اندراج کیلئے ہائی کورٹ کے جج پر مشتمل جوڈیشل کمیشن بنایا جائیگا۔
میرپور میں انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا اعلان موجودہ مالی سال کے اندرکیا جائیگا۔جائیداد کی منتقلی پر ٹیکس پنجاب یا خیبرپختونخوا کے برابر لایا جائے گا۔
ہائیڈرل پراجیکٹس پر ہائیکورٹ کے 2019 کے فیصلے پرعملدرآمد ہوگا،10اضلاع میں پانی فراہمی کی سکیمیں لائی جائیں گی،تمام ٹی ایچ کیو ہسپتالوں میں آپریشن تھیٹر اور نرسریوں کے لیے فنڈز فراہم کئے جائیں گے۔
گلپور میں پل کی تعمیر،گلگت بلتستان اور فاٹا کی مشابہت پر ایڈوانس ٹیکس میں کمی۔تعلیمی اداروں میں داخلے میں اوپن میرٹ کی شرائط بھی معاہدے میں شامل ہیں۔
کشمیر کالونی ڈڈیال کے لیے واٹر سپلائی سکیم اور ٹرانسمیشن لائن،مینڈر کالونی ڈڈیال کے مہاجرین کو ملکیتی حقوق فراہم کئے جائیں گے۔
حکومت کی طرف سے 1300سی سی سے زائد کاروں کے استعمال کے خصوصی حوالے سے ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ٹرانسپورٹ پالیسی کا جائزہ لیا جائیگا۔2اور3اکتوبر کو راولپنڈی اور اسلام آباد میں مختلف واقعات کے دوران گرفتار کشمیری مظاہرین کو رہا کیا جائیگا۔
مذکورہ معاہدے کی نگرانی اور نفاذ کے لیے، وفاقی حکومت، آزادکشمیرحکومت اور ایکشن کمیٹی کے نمائندوں پر مشتمل مانیٹرنگ کمیٹی قائم کی گئی ہےجو تنازعات کے حل کی بھی ذمہ دار ہوگی۔

کمیٹی کام کے طریقہ کار کے قواعد و ضوابط وضع کریگی اور بجٹ کی مختص اور دیگر رکاوٹوں کی روشنی میں ہر فیصلے پر عمل درآمد کے لیے ٹائم لائنز کا تعین کرے گی۔
یہ کمیٹی عدلیہ، سرکاری افسران اور وزراء کو اختیار کردہ موجودہ مراعات اور مراعات/فرنج فوائد کا بھی جائزہ لے گی تاکہ اسے معقول بنایا جا سکے۔

کمیٹی میں وفاقی وزیر امور کشمیر انجینئر امیر مقام کی سربراہی میں قائم کی گئی ہے جس میں وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری بھی شامل ہوں گے جبکہ آزادکشمیر حکومت اور ایکشن کمیٹی کے دو ، دو نمائندے شامل ہوں گے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارتی دارالحکومت دہلی کے اسٹیڈیم میں آوارہ کتوں کا راج، دو مہمان کوچز کو کاٹ لیا خواجہ آصف نے مانچسٹر کیلئے پی آئی اے کی پروازوں کے آغاز کی نوید سنا دی اسلام آباد: آرچرڈ اسکیم میں تجاوزات ہٹانے کا حکم معطل، رہائشیوں اور سی ڈی اے کو نوٹس جاری اسرائیلی فوج کے انخلا اور جنگ بندی کی شرط پر تمام یرغمالیوں کی رہائی کےلئے تیار ہیں؛ حماس آزاد کشمیر میں وفاقی وزراء اور عوامی ایکشن کمیٹی کے مذاکرات کامیاب، معاہدہ طے آزاد کشمیر پر بھارتی پروپیگنڈا مسترد، بھارت عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی پاسداری کرے، وزارت خارجہ فلوٹیلا کے گرفتار کارکنان نے انتہا پسند اسرائیلی وزیر کے سامنے فلسطین کے حق میں نعرے لگادیے TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ایکشن کمیٹی کے

پڑھیں:

آزادی کشمیر ،حکومت پاکستان اور عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان مذاکرات کامیاب

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

مظفرآباد / اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چودھری نے اعلان کیا ہے کہ عوامی ایکشن کمیٹی آزاد جموں و کشمیر کے ساتھ معاملات تقریباَ طے پا گئے ہیں اور جلد ہی باقاعدہ معاہدے پر دستخط ہونے کا امکان ہے۔ انہوں نے ایکس پوسٹ کے ذریعے بتایا کہ مذاکرات کا آخری دور جاری ہے اور مذاکراتی ٹیم عوامی مفاد اور خطے کے امن کو اولین ترجیح دے رہی ہے۔ذرائع کے مطابق
مظفرآباد میں اسمبلی مذاکراتی اجلاس میں حکومت کی ٹیم اور عوامی ایکشن کمیٹی نے دونوں جانب سے مطالبات، آئینی ترامیم، مہاجر نشستوں اور انتظامی اختیارات کے معاملات پر مفاہمت کرنے کی کوشش کی ہے۔ حکومتی ٹیم میں سینیٹر رانا ثنااللہ، احسن اقبال، سردار یوسف، قمر زمان کائرہ، امیر مقام اور سابق صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان شامل ہیں، جبکہ عوامی ایکشن کمیٹی میں شوکت نواز میر، راجہ امجد ایڈووکیٹ، انجم زمان اور دیگر نمائندے شریک رہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر شہریت و مہاجر نشستوں کے معاملے میں اختلاف رہا، تاہم مذاکراتی عمل نے ڈھلاؤ دکھایا اور کشمیری عوام کے حساس حقوق پر غور و تفہیم کا ماحول قائم ہوا۔ طارق فضل چودھری نے مزید کہا کہ دیگر امور پر گفت و شنید جاری ہے اور اختلافی نکات کو نرم انداز میں حل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔قبل ازیں، 3 روزہ شٹر ڈاؤن ہڑتال اور مواصلاتی بلیک آؤٹ نے آزاد کشمیر کو معطل کرنے کی کوشش کی تھی۔ مشترکہ عوامی ایکشن کمیٹی اپنے مطالبات پر ڈٹی رہی، جبکہ حکومت نے مظاہرین کی مداخلت پر ذمہ داری ہونے کا الزام عائد کیا۔ حالات کشیدہ ہو گئے تھے اور دونوں اطراف نے ایک دوسرے پر شدید تنقید کی تھی۔ اس پس منظر میں مذاکرات کی کامیابی کو ایک مثبت پیش رفت سمجھا جا رہا ہے۔ حکومتی ذرائع نے بتایا ہے کہ معاہدے کی دستاویزات پر دستخط کے موقع پر آئینی ترامیم کی تجاویز بھی شامل ہوں گی، خاص طور پر مہاجرین کی نشستوں کی تقسیم اور لیویز و انتظامی اختیارات کے توازن کے حوالے سے۔ طارق فضل چودھری نے اس موقع پر یہ واضح کیا کہ تشدد کو کسی بھی صورت میں حل نہیں سمجھا جائے گا، بلکہ پرامن مکالمہ اور سیاسی حل کے ذریعے معاملات طے ہوں گے۔ مذاکراتی فورم پر لیے جانے والے فیصلے نہ صرف آزاد کشمیر کی آئینی حیثیت کو مستحکم کریں گے، بلکہ وہاں رہنے والے کشمیری عوام کی زندگیوں میں عملی تبدیلی لانے کی بنیاد فراہم کریں گے۔ اگر معاہدے پر دستخط ہوتے ہیں تو یہ ایک تاریخی موڑ ہوگا جو پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر کے تعلقات کو نئے سرے سے ترتیب دے سکتا ہے۔ کئی سیاسی حلقے توقع کر رہے ہیں کہ جمعہ یا ہفتے کے اندر معاہدے کی تقریب منعقد ہو سکتی ہے، جہاں دستاویزات پر دستخط کیے جائیں گے اور اس کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا۔ عوامی ایکشن کمیٹی اور حکومت دونوں نے بتایا ہے کہ معاہدے کی تفصیلات کو عوام کے سامنے لایا جائے گا تاکہ پارلیمنٹ، ریاستی ادارے اور کشمیر عوام کی شمولیت یقینی بنائی جائے۔

مانیٹرنگ ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • وفاقی وزرا پر مشتمل مذاکراتی کمیٹی اور عوامی ایکشن کمیٹی کے مذاکرات کامیاب، 25نکاتی معاہدے پر دستخط، احتجاج ختم ، سڑکیں اور بازار کھل گئے
  • کشمیری بہن بھائیوں کے حقوق کے محافظ تھے اور آئندہ بھی رہیں گے:وزیراعظم کا آزاد کشمیر میں مذاکراتی عمل کی کامیابی کا خیر مقدم
  • آزاد کشمیر :حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی میں طے پانے والے معاہدے کا متن سامنے آ گیا۔
  • وزیراعظم کا آزاد کشمیر میں مذاکراتی عمل کی کامیابی کا خیر مقدم
  • وفاقی وزراء کی کمیٹی اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے درمیان معاہدے کے نکات سامنے آگئے
  • آزادی کشمیر ،حکومت پاکستان اور عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان مذاکرات کامیاب
  • حکومت اور جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان مذاکرات کامیاب
  • مظفر آباد: حکومت اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور
  • زاد کشمیر: جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور وفاقی نمائندگان کے درمیان مذاکرات میں پیشرفت، معاملات حل ہونے کا امکان