وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد ایوان میں پیش کر دی گئی۔ 

تحریک عدم اعتماد میں متبادل قائد ایوان کے طور پر فیصل ممتاز راٹھور کا نام پیش کیا گیا ہے۔

 وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے ایوان سےخطاب میں کہا کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ ایک شخص ہی آئین اور انتظامی ڈھانچے کی تباہی کا ذمے دار ہو، کیا میری کابینہ کے ممبران اس کے ذمے دار نہیں؟

انہوں نے کہا کہ آج کا خطاب باتیں ریکارڈ پر لانے کے لیے کر رہا ہوں، اس ایوان نے مجھے جنم دیا، آج ان سب کا شکریہ ادا کرنے آیا ہوں۔ مجھے اسی ایوان سے کہا گیا کہ 15 فروری تک اسمبلی تحلیل کر دو۔

انوارالحق کا کہنا ہے کہ اپنی پوری کابینہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے میری آزادی کے پروا نے پر دستخط کیے، کہا گیا آپ کو بکتربند گاڑی پر لے کر جاتے ہیں، میں نے کہا کہ سیاسی کارکن ہوں۔

وزیر اعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ الحمداللّٰہ آج یہاں سے سرخرو ہو کر جا رہا ہوں، میں نے بارہا کہا کہ میری موجودگی میں تقسیم کشمیر کا کوئی فارمولہ نہیں ہوسکتا، مہاجرین کی نشستون کو ختم کرنے پر دستخط کرتا تو یہ میری سیاسی موت تھی، میں نے یہاں سے مودی کو بھی للکارا، اسے فتنہ خوارج نہیں فتنہ ہندوستان کہا۔

 رائے شماری مکمل ہوتے ہی نامزد وزیراعظم فیصل ممتاز راٹھور اپنے عہدے کا حلف لیں گے جبکہ چوہدری انوار الحق رائے شماری کے بعد عہدہ چھوڑ دیں گے۔

آج آزادی کا دن ہے، کیوں نہ مناؤں: چوہدری انوار الحق مظفرآباد روانہ

چوہدری انوار الحق آج اپنے خلاف تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری میں حصہ لیں گے

واضح رہے کہ تحریک عدم اعتماد کا سامنا کرنے والے آزاد کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق مظفرآباد روانہ ہوگئے ہیں۔

روانگی سے قبل انہوں نے کشمیر ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کے دن سے متعلق ایک ہی بات کہنا چاہتا ہوں کہ شکر الحمدللّٰہ آج آزادی کا دن ہے، کیوں نہ سیلیبریٹ کروں۔

انہوں نے نئے آنے والے وزراء کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اللّٰہ پاک ان کو کامیاب کرے، اللّٰہ تعالیٰ نے تقریباً ڈھائی سال خدمت کا موقع دیا، میں 6 ماہ پہلے ہی جانے کا ارادہ رکھتا تھا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: چوہدری انوار الحق تحریک عدم اعتماد کہا کہ

پڑھیں:

آزاد کشمیر، قانون ساز اسمبلی کا اہم اجلاس 17نومبر کو طلب کر لیا گیا

ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جائے گی، اجلاس میں نئے قائد ایوان کا انتخاب بھی عمل میں لایا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کا انتہائی اہم اجلاس 17 نومبر بروز پیر طلب کر لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جائے گی، اجلاس میں نئے قائد ایوان کا انتخاب بھی عمل میں لایا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم انوارالحق کے خلاف پیپلزپارٹی نے لابنگ شروع کر رکھی یے، وزیراعظم انوارالحق کو ہٹانے کیلئے بھاری مینڈیٹ کیلئے مزید اراکین اسمبلی سے رابطے جاری ہیں، پیپلز پارٹی کا دعویٰ ہے کہ وزیراعظم انوارالحق کے خلاف عددی اکثریت سے زیادہ تعداد موجود ہے۔ مسلم لیگ نواز نے وزیراعظم انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے، مسلم لیگ نواز نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ بھی کر رکھا ہے۔ خواجہ فاروق احمد کے مطابق تحریک انصاف اس سیاسی عمل کا حصہ نہیں بنے گی۔

متعلقہ مضامین

  • انوار الحق پر عدم اعتماد؛ آزاد کشمیر اسمبلی نے فیصل ممتاز راٹھور کو وزیراعظم منتخب کر لیا
  • آزاد کشمیر اسمبلی میں انورالحق کیخلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب، فیصل ممتاز راٹھور وزیراعظم منتخب
  • آزاد کشمیر: وزیراعظم چوہدری انوار الحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش، ووٹنگ جاری
  • وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش ، ووٹنگ کا عمل جاری
  • وزیراعظم آزاد کشمیر انوار الحق کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری آج ہوگی
  • آزاد کشمیر، چوہدری انوار الحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری آج
  • وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری آج ہوگی
  • وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری آج ہوگی  
  • آزاد کشمیر، قانون ساز اسمبلی کا اہم اجلاس 17نومبر کو طلب کر لیا گیا