انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر طلال چوہدری کو نوٹس جاری
اشاعت کی تاریخ: 17th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کو انتخابی ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی پر ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر فیصل آباد کی جانب سے نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔
جاری کیے گئے نوٹس کے مطابق طلال چوہدری نے فیصل آباد کے حلقہ پی پی 116 کا دورہ کیا اور وہاں میڈیا سے گفتگو بھی کی، جو مختلف ٹی وی چینلز پر نشر ہوئی۔ مانیٹرنگ آفیسر نے مؤقف اختیار کیا کہ اس حلقے میں 23 نومبر کو ضمنی انتخاب ہونا ہے، اور انتخابی قواعد کے مطابق کسی سرکاری عہدیدار کو مہم کے دوران حلقے کا دورہ کرنے یا میڈیا سے گفتگو کرنے کی اجازت نہیں ہوتی۔
اسی بنیاد پر انہیں الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیتے ہوئے نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ طلال چوہدری کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ دو روز کے اندر تحریری جواب جمع کرائیں تاکہ معاملے کی مزید کارروائی آگے بڑھائی جا سکے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: طلال چوہدری
پڑھیں:
پارلیمنٹ جب چاہے گی آئین میں ترمیم کرے گی، آئین ججز کی مرضی کا نہیں ہوگا:طلال چوہدری
اسکرین گریبوزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ جب چاہے گی آئین میں ترمیم کرے گی، آئین ججز کی مرضی کا نہیں ہوگا۔
فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت کسی بھی قسم کے انتشار کا متحمل نہیں ہو سکتا، آئین میں ترمیم پارلیمنٹ کا حق ہے، ججز آئین کا حلف اٹھاتے ہیں، ججز سیاسی پارٹی نہیں ہوتے، ججز کہیں کہ آئین میں تبدیلی ہوگی تو وہ نہیں رہیں گے، آئین پارلیمنٹ اور لوگوں کی مرضی کا ہوگا، ججز کی تنخواہوں سے لے کر ایک ایک فیصلہ پارلیمنٹ کرتی ہے، یہ سیاسی استعفے ہیں، ان کے استعفے بھی سیاسی رہے ہیں، یہ بہت جانبدار رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عدلیہ کا جب دل کرتا تھا سوموٹو پر وزیراعظم کو گھر بھیج دیتی تھی، جب دل کرتا تھا حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرکے لاچار کردیتے تھے، جس کو دل کرتا تھا ہٹا دیں اور جس کو دل کرے لے آئیں، یہ آپ کا کام نہیں، پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ نظر آنا چاہیے، ان لوگوں نے پارلیمنٹ کو میونسپل کارپوریشن بنادیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں الیکشن لڑنا مشکل تھا تو بائیکاٹ کردیا، خیبرپختونخوا میں الیکشن لڑ رہے ہیں، سہیل آفریدی بطور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اپنی ذمہ داریاں نبھائیں۔