صمود فلوٹیلا: گریٹا تھنبرگ سمیت دیگر انسانی حقوق کے کارکنوں پر اسرائیلی فوج کے تشدد کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
اسرائیلی فوج کی جانب سے صمود فلوٹیلا میں شامل رضاکاروں کو تشدد کا نشانہ بنانے کا انکشاف ہوا ہے۔
گلوبل صمود فلوٹیلا سے کریک ڈاؤن کے دوران گرفتار ہونے والے ترک صحافی سمیت 137 انسانی حقوق کے کارکن استنبول پہنچ گئے۔
استنبول پہنچنے پر ترک صحافی ایرسن سیلک نے انکشاف کیا ہے کہ مجھ سمیت تمام گرفتار اراکین پر تشدد کیا گیا۔
ایرسن نے بتایا کہ حراست کے دوران گریٹا تھنبرگ کو تشدد کر کے زبردستی اسرائیلی پرچم چومنے پر مجبور کیا گیا، کم عمر ہونے کے باوجود اُس کے ساتھ ظالمانہ سلوک کیا گیا۔
قبل ازیں گلوبل صمود فلوٹیلا کے 137 گرفتار کارکن استنبول پہنچے، جن کا تعلق مختلف ممالک سے ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: صمود فلوٹیلا
پڑھیں:
صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی جارحیت اور بربریت کی شدید مذمت کرتے ہیں، ثقلین علی جعفری
اپنے مذمتی بیان میں اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی صدر نے کہا کہ اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کے عالمی ادارے فی الفور اسرائیلی مظالم کا نوٹس لیں، صمود فلوٹیلا کے تمام گرفتار شرکاء کی فوری رہائی کو یقینی بنائیں۔ اسلام ٹائمز۔ اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر ثقلین علی جعفری کا کہنا ہے کہ غزہ کے مظلوم عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے ’’صمود فلوٹیلا‘‘ پر اسرائیلی جارحیت اور بربریت کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ اپنے مذمتی بیان میں ثقلین علی جعفری نے کہا کہ "صمود فلوٹیلا" کے قافلے پر اسرائیلی فورسز کی جانب سے حملہ اور اس میں شریک عالمی شخصیات بالخصوص پاکستانی سینیٹر مشتاق احمد اور دیگر رفقاء کو گرفتار کرنا ناصرف انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے بلکہ عالمی قوانین کی کھلی توہین بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم واضح کرتے ہیں کہ انسانیت کی خدمت اور مظلوم فلسطینی عوام کے حق میں اٹھنے والی آواز کو دبانا اسرائیل اور اس کے سرپرستوں کے مکروہ عزائم کو آشکار کرتا ہے۔
ثقلین علی جعفری نے کہا کہ دنیا کے ضمیر کو جھنجوڑنے والے یہ افراد انسانیت کے سچے ہیرو ہیں، جن کی قربانیوں کو تاریخ ہمیشہ یاد رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن مطالبہ کرتی ہے کہ اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کے عالمی ادارے فی الفور اسرائیلی مظالم کا نوٹس لیں، تمام گرفتار شرکاء کی فوری رہائی کو یقینی بنائیں اور فلسطینی عوام کو اُن کا حقِ آزادی دلوانے میں اپنا کردار ادا کریں، فلسطین کی آزادی تک ہماری حمایت اور جدوجہد جاری رہے گی۔