data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد:۔ وزیراعظم شہباز شریف اور جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مشرق وسطیٰ میں امن خطے کے لوگوں کی ترقی و خوش حالی کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے کہا کہ حماس کا بیان خطے میں امن کی راہ ہموار کرنے اور فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے کا نادر موقع ہے۔

وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو ہوئی اور دونوں رہنماﺅں نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین دفاعی معاہدے پر تبادلہ خیال کیا۔

بیان میں کہا گیا کہ مولانا فضل الرحمان نے معاہدے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے اسے سراہا اور کہا کہ پاکستان کو حرمین شریفین کی حفاظت کی سعادت نصیب ہونا قابل مسرت ہے۔ اس موقع پر دونوں رہنماﺅں نے مشرق وسطیٰ اور غزہ کی صورتحال پر بھی بات کی اور گفتگو میں غزہ میں مستقل امن اور پاکستان کے امن کی کوششوں میں اہم کردار پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان فلسطینیوں کے حقوق کے لیے نہ صرف ان کے ساتھ ہمیشہ کھڑا رہا ہے بلکہ آئندہ بھی ان کا ساتھ دیتا رہے گا۔ دونوں رہنماﺅں کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے حماس کے بیان کو خطے میں امن کی راہ ہموار کرنے اور فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے کا نادر موقع قرار دیا گیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی سے معصوم و نہتے فلسطینیوں کے قتل عام کی روک تھام اور فلسطینی ریاست کے قیام کا دیرینہ خواب پایہ تکمیل کو پہنچے گا اور مشرق وسطیٰ میں امن خطے کے لوگوں کی ترقی و خوش حالی کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

Aleem uddin.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان کہا کہ

پڑھیں:

پاکستان اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ کا ٹیلیفونک رابطہ، غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال

ڈپٹی وزیراعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود سے ٹیلیفونک گفتگو کی۔ دونوں رہنماؤں نے خطے کی صورتحال خصوصاً غزہ میں جاری بحران پر تفصیلی بات چیت کی۔

یہ بھی پڑھیں:حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے لیے تیار ہے، اسرائیل کا حماس کے بیان کے بعد ردعمل

اس موقع پر وزرائے خارجہ نے جاری سفارتی کوششوں کا جائزہ لیا، جن میں نیویارک میں 8 عرب-اسلامی ممالک اور امریکا کے درمیان ہونے والے مشاورتی اجلاس بھی شامل تھے۔ ان کوششوں کا مقصد فوری اور پائیدار جنگ بندی، بلا رکاوٹ انسانی امداد کی فراہمی اور غزہ میں دیرپا امن کا قیام ہے۔

ڈپٹی وزیراعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے سعودی وزیرِ خارجہ کے مسلسل رابطے اور تعمیری کردار کو سراہا۔ دونوں رہنماؤں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز پر حماس کے جواب سمیت تازہ پیشرفت پر بھی گفتگو کی۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان کیجانب سے امن منصوبے پر حماس کے ردعمل کا خیر مقدم کیا

دونوں وزرائے خارجہ نے فلسطینی عوام کی حمایت کے اپنے عزم کو دہرایا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ عرب و اسلامی ممالک کے ساتھ ساتھ عالمی برادری کے ساتھ قریبی روابط جاری رکھے جائیں گے تاکہ دو ریاستی حل کی بنیاد پر منصفانہ، جامع اور دیرپا امن کو یقینی بنایا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسحاق ڈار اسرائیل پاکستان سعودی عرب شہزادہ فیصل بن فرحان صدر ٹرمپ غزہ وزیر خارجہ

متعلقہ مضامین

  • وزیرِ اعظم شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمٰن کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ
  •   وزیر اعظم شہباز شریف  اور   مولانا فضل  الرحمان کے درمیان ٹیلی فونک  رابطہ
  • وزیراعظم شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان کا ٹیلیفونک رابطہ
  • شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان کا ٹیلی فونک رابطہ، سعودی معاہدے بارے آگاہ کیا
  • وزیراعظم کا مولانا فضل الرحمان سے ٹیلیفونک رابطہ، غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال
  • شہباز شریف اور فضل الرحمان کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ، پاک سعودیہ معاہدے اور غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • پاکستان اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ کا ٹیلیفونک رابطہ، غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • مولانا فضل الرحمان کا صمود فلوٹیلا پر حملے کیخلاف جمعہ کو ملک گیر مظاہروں کا اعلان
  • صمود فلوٹیلا پر حملے کیخلاف مولانا فضل الرحمان کا جمعہ کو ملک گیر مظاہروں کا اعلان