روس کے یوکرین اور اسرائیل کے غزہ پر حملے کا تقابل کرتے ہوئے ہسپانوی نائب وزیراعظم کہا کہ جب روس پر سخت پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں تو اسرائیل کے خلاف ایسا کیوں نہیں کیا جاسکتا؟ اسلام ٹائمز۔ اسپین کی نائب وزیراعظم یولنزا ڈیاز نے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت اور بھوکے فلسطینی بچوں کو امدادی خوراک سے محروم رکھنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ہسپانوی نائب وزیراعظم نے مزید کہا کہ اسرائیل نے عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزیاں کی ہیں۔ روس کے یوکرین اور اسرائیل کے غزہ پر حملے کا تقابل کرتے ہوئے ہسپانوی نائب وزیراعظم کہا کہ جب روس پر سخت پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں تو اسرائیل کے خلاف ایسا کیوں نہیں کیا جاسکتا؟ انھوں نے سوال اُٹھایا کہ کیا یہ دونوں معاملات ایک جیسے نہیں ہیں؟ غزہ کی صورتحال کو بھی یوکرین جیسا ہی معاملہ سمجھا جانا چاہیے اور یورپی ممالک کو یکساں اصول اپنانے چاہئیں۔ انھوں نے شکوہ کیا کہ اسرائیل نے نہ صرف بین الاقوامی قوانین توڑے بلکہ یورپی قیادت نے اس سنگین صورتحال کو نظرانداز بھی کیا۔

یولنزا ڈیاز نے مزید کہا کہ اسرائیلی کی ان خلاف ورزیوں پر یورپی یونین کو فوری طور پر اس کے ساتھ تمام تر تعلقات ختم کر دینا چاہئیں۔ ہسپانوی نائب وزیراعظم نے کہا کہ عالمی برادری، بالخصوص یورپ، کو یہ پیغام دینا چاہتی ہوں کہ اسرائیل کے ساتھ ہر قسم کے معاہدے اور تعلقات ختم کردیے جائیں۔ ہسپانوی نائب وزیراعظم نے کہا کہ دنیا بھر میں لوگ غزہ کے لیے آواز بلند کر رہے ہیں اور یورپ میں بھی بڑی تعداد میں عوام سڑکوں پر نکل کر احتجاج کر رہی ہے لیکن یورپی عوام اور یورپی کمیشن کی پالیسیوں میں واضح فرق دکھائی دیتا ہے۔ خیال رہے کہ اسپین نے حال ہی میں صمود فلوٹیلا کو روکنے پر اسرائیلی سفارتکار کو طلب کرکے باضابطہ احتجاج ریکارڈ کرایا تھا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ہسپانوی نائب وزیراعظم اسرائیل کے کہ اسرائیل کہا کہ

پڑھیں:

برطانیہ 2028 ء تک روسی یورینیم کی خریداری مکمل ختم کردے گا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لندن (انٹرنیشنل ڈیسک) لندن میں روسی سفارتخانے نے بتایا کہ برطانیہ 2028 ء تک روسی یورینیم کی خریداری مکمل طور پر ختم کردے گا۔ یہ فیصلہ امریکا کے ساتھ حالیہ ٹیکنالوجیکل پراسپرٹی ڈیل کے بعد کیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں پہلے سے مقررہ ہدف 2030 ء کو 2سال کم کر دیا گیا ہے۔ روسی سفارتخانے نے بتایا کہ یہ واضح ہے کہ تبدیلی امریکاکی سپلائی کے ذریعے ہی ممکن ہوگی۔ دوسری جانب کینیڈا، فرانس اور جاپان بھی برطانیہ کی روسی یورینیم سے مکمل دستبرداری میں مدد کر سکتے ہیں۔

انٹرنیشنل ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • برطانیہ 2028 ء تک روسی یورینیم کی خریداری مکمل ختم کردے گا
  • ایران کی منصفانہ تصویر پیش کریں، صدر پزشکیان کی آسٹریا کے سفیر سے گفتگو
  • اسحاق ڈار کی روسی ہم منصب سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • اسحاق ڈار کی ماسکو میں صدر پوٹن سے ملاقات
  • اسحاق ڈار کی چینی وزیراعظم سے ملاقات، اہم عالمی امور پر تبادلہ خیال
  • نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کی چینی وزیر اعظم سے ملاقات؛ اہم عالمی امور پر تبادلہ خیال
  • اسرائیل کیخلاف عملی کارروائی ہونی چاہیئے محض مذمت کافی نہیں، جوزپ بورل
  • سفارتی  سطح  پر بڑی  کامیابیاں ‘ وزیراعظم  ‘ فیلڈ  مارشل  کا اہم  کردار : عطاتارڑ
  • روس ایران کیساتھ تعلقات کو مضبوط بنانا چاہتا ہے، ماسکو
  • ریاض کو ایف 35 کی فروخت صرف تب ہوگی جب یہ طیارے مغربی سعودیہ میں تعینات نہ ہوں، تل ابیب کی شرط