یرغمالیوں کی رہائی میں تاخیرپر امن منصوبے کی شرائط ختم کرنےکےلیے ٹرمپ کی حماس کو دھمکی
اشاعت کی تاریخ: 5th, October 2025 GMT
نیویارک: امریکی صدر نے اپنے تازہ بیان میں متنبہ کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ پر بمباری روک دی ہے اور اگر اب حماس نے یرغمالیوں کی رہائی میں تاخیر کی تو پھر تمام شرائط ختم ہوجائیں گی۔
امریکی صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے نئے بیان میں کہا کہ حماس کو فوری فیصلہ کرنا ہوگا، تاخیر قبول نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے لکھا کہ اسرائیل نے امن معاہدے کے لیے بمباری عارضی طور پر روک دی جس کی میں اس کی قدر کرتا ہوں۔
ٹرمپ نے لکھا کہ اگر حماس کی جانب سے مغویوں کی رہائی کا فیصلہ کرنے میں تاخیر ہوئی تو تو “تمام شرطیں خارج” ہو جائیں گی۔ انہوں نے لکھا کہ اسرائیلی بمباری روکنے سے یرغمالیوں کی رہائی اور امن معاہدہ مکمل کرنے کا موقع ملے ہے جس کا فائدہ اٹھانا چاہیے۔
ٹرمپ نے مزید لکھا کہ غزہ کو دوبارہ تباہی یا خطرہ بننا کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
یوکرین جنگ روکنے کا خفیہ امریکی منصوبہ؛ روس مشاورت میں شامل
یوکرین جنگ روکنے کے لیے امریکا کے ایک خفیہ منصوبے کا انکشاف ہوا ہے، جس میں روس سے بھی مشاورت کی گئی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ پس پردہ سفارتی کوششوں کے ذریعے روس کے ساتھ مشاورت کرتے ہوئے یوکرین جنگ کو ختم کرنے کا نیا منصوبہ بنا رہی ہے۔ امریکی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اس خفیہ منصوبے کی قیادت خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف کر رہے ہیں جو تنازع کے حل کے لیے متعدد اہم شخصیات سے رابطے کر چکے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق امریکی خصوصی ایلچی نے روسی سفیر کے ساتھ ساتھ یوکرینی صدر کے سکیورٹی ایڈوائزر سے بھی الگ الگ ملاقاتیں کی ہیں، جن میں جنگ بندی کے امکانات اور مستقبل کے سیاسی ڈھانچے پر گفتگو کی گئی۔ اس منصوبے کا مرکزی حصہ 28 نکات پر مشتمل ایک روڈ میپ ہے جس میں یوکرین میں امن کے قیام اور سکیورٹی گارنٹی جیسے نکات شامل کیے گئے ہیں۔
اس مجوزہ پلان میں نہ صرف یوکرین اور روس تعلقات کا مستقبل زیرِ بحث لایا گیا ہے بلکہ یورپ کی مجموعی سلامتی اور امریکا کے دونوں ممالک سے آئندہ روابط کے طریقہ کار کو بھی شامل کیا گیا ہے۔