مغویوں کی رہائی میں تاخیر کی تو امن منصوبے کی تمام شرائط ختم ہوجائیں گی، ٹرمپ کی حماس کو وارننگ
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
امریکی صدر نے اپنے تازہ بیان میں متنبہ کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ پر بمباری روک دی ہے اور اگر اب حماس نے یرغمالیوں کی رہائی میں تاخیر کی تو پھر تمام شرائط ختم ہوجائیں گی۔
امریکی صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے نئے بیان میں کہا کہ حماس کو فوری فیصلہ کرنا ہوگا، تاخیر قبول نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے لکھا کہ اسرائیل نے امن معاہدے کے لیے بمباری عارضی طور پر روک دی جس کی میں اس کی قدر کرتا ہوں۔
ٹرمپ نے لکھا کہ اگر حماس کی جانب سے مغویوں کی رہائی کا فیصلہ کرنے میں تاخیر ہوئی تو تو "تمام شرطیں خارج" ہو جائیں گی۔ انہوں نے لکھا کہ اسرائیلی بمباری روکنے سے یرغمالیوں کی رہائی اور امن معاہدہ مکمل کرنے کا موقع ملے ہے جس کا فائدہ اٹھانا چاہیے۔
ٹرمپ نے مزید لکھا کہ غزہ کو دوبارہ تباہی یا خطرہ بننا کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
حماس کے انکار کے بعد امیر قطر کا ٹرمپ سے ہنگامی ٹیلیفونک رابطہ
واشنگٹن: حماس کے غیر مسلح ہونے سے انکار کے بعد امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور غزہ جنگ بندی منصوبے پر تبادلۂ خیال کیا۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیوٹ نے کہا کہ یہ گفتگو حساس نوعیت کی تھی، اس لیے اس کی تفصیلات نہیں بتائی جا سکتیں۔ تاہم، انہوں نے امید ظاہر کی کہ حماس امریکی صدر کے پیش کردہ منصوبے کو منظور کر لے گی۔ لیوٹ کے مطابق صدر ٹرمپ جلد ہی حماس کے لیے ڈیڈلائن مقرر کریں گے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل ٹرمپ نے حماس کو 3 سے 4 دن میں جواب دینے کا کہا تھا جبکہ برطانوی میڈیا کے مطابق امکان ہے کہ حماس اس منصوبے کو مسترد کر دے۔
دوسری جانب فرانسیسی میڈیا کے مطابق قطر میں مصر، ترکیہ اور قطری حکام سے ملاقات کے دوران حماس کا ایک دھڑا غیر مسلح ہونے سے انکار کر چکا ہے، جبکہ دوسرا دھڑا ٹرمپ کے امن منصوبے پر غور کرنے کے لیے تیار ہے۔
مصری وزیر خارجہ بدر عبدالعاطی نے کہا ہے کہ مصر، قطر اور ترکیہ مل کر حماس کو جنگ بندی کی امریکی تجاویز پر قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے منصوبے میں کئی خامیاں ہیں جن پر مزید بات چیت کی ضرورت ہے، تاہم کسی صورت غزہ کے عوام کو بے دخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔