لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) معروف تجزیہ کار سلمان غنی نے کہا ہے کہ پاکستان نہ تو ابراہیم معاہدے کا حصہ بنے گا اور نہ ہی اسرائیل کو تسلیم کرے گا،اسرائیل کے حوالے سے قائد اعظم کے الفاظ مشعل راہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ   غزہ کے معاملے میں سب سے اہم بات جنگ بندی ہے تاکہ قتل و غارت کا سلسلہ روکا جا سکے، اس معاملے میں پیش رفت مثبت قدم ہے، اسرائیل کا ذمہ دار امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ہونگے جبکہ حماس کے ذمہ دار مسلم ممالک ہونگے۔ان کا کہنا تھا کہ غزہ امن مرحلہ وار آگے بڑھے گا، سب سے پہلے مقصود یہ  تھا کہ وہاں بمباری کا عمل ختم کیا جائے، حماس نے 44میں سے 20قیدی چھوڑ دئیے ہیں۔
نجی نیوز چینل دنیا نیوز کے پروگرام 'تھنک ٹینک،میں گفتگو کرتے ہوئے سلمان غنی کا کہنا تھا کہ مشرقی وسطیٰ کے مقابلے میں اہل مغرب نے  بڑی تحریک پیدا کی  اور دنیا کے سامنے غزہ کا معاملہ ایک بڑے ایشو کے طور پر سامنے آیا اس لیے  پچھلے چندہفتوں کے دوران غزہ کو عالمی حیثیت ملی ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر بھی اس صورتحال کا دباؤ تھا ، ڈونلڈ ٹرمپ اپنے انتخابی جلسوں میں کہتے رہے کہ وہ اقتدار میں آکر جنگوں کا خاتمہ کروائیں گے اس لیے یہ معاملہ ان کے لیے بڑا چیلنج تھا۔انہوں نے کہا کہ  اس حوالے  سے اہم پیش رفت یہ ہوئی کہ اس معاملے میں پاکستان کا بھی ایک کردار تھا ، وزیر اعظم پاکستان نے گزشتہ سال جنرل اسمبلی میں اسرائیلی وزیر اعظم کے سامنے کافی موثر تقریر کی تھی، اس کے علاوہ جتنی بھی عالمی کانفرنسز ہوئیں اس میں وزیر اعظم پاکستان نے غزہ کے ایشو کو سامنے رکھا۔
تجزیہ کار نے کہا کہ غزہ کے معاملے پر سب نے لچک دکھائی ہے  اور حماس نے بھی مثبت رد عمل دیا ہے جس کو فرانس، آسٹریلیا اور کینیڈا سمیت دنیا بھر نے سراہا ہے۔ ہمیں ڈونلڈ ٹرمپ کو بھی سراہنا ہوگا کیونکہ انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر مسلم ممالک سے بات چیت کی ہے، مغربی ممالک کی تحریک کی وجہ سے امریکہ پر پریشر آیا تھا، میں مغرب کو کریڈٹ دوں گا  جنہوں نے انسانیت کی بنیاد پر غزہ کے معاملے کو بڑا ایشو بنا یا، مسلم ممالک نے مثبت کر دار ادا کیا اور پھر یہ معاملہ ڈونلڈ ٹرمپ آگے لے کر بڑھے ہیں۔

اسرائیل کی بمباری میں عارضی وقفہ خوش آئند، حماس فوری اقدام کرے تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی، ٹرمپ

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا غزہ کے

پڑھیں:

ڈونلڈ ٹرمپ نے ورلڈ کپ مسافروں کے لیے ’فیفا پاس‘ متعارف کرنے کا اعلان کردیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے اگلے سال ہونے والے فٹبال ورلڈ کپ کے سلسلے میں امریکا کا سفر کرنے والے غیر ملکی شائقین کے لیے نیا اقدامات شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت انہیں ویزا انٹرویوز تیزی سے حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

اس نئے نظام کو فیفا پاس کا نام دیا گیا ہے، جو پرائیرٹائزڈ اپوائنٹمنٹ شیڈولنگ سسٹم کا مخفف ہے۔ اس کے تحت وہ افراد جنہوں نے فیفا کے ذریعے ورلڈ کپ کے ٹکٹ خریدے ہیں، امریکا کے ویزا انٹرویوز کے لیے ترجیحی وقت حاصل کرسکیں گے۔ اس اقدام کا مقصد ٹرمپ کی سخت امیگریشن پالیسی اور عالمی مسافروں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے درمیان توازن قائم کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: ’پاکستان میں فٹبال کے فروغ کے لیے ہر ممکن تعاون کریں گے‘، فیفا نائب صدر کا اعلان

فیفا کے صدر جیانی انفانٹینو، جو پیر کے روز ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے لیے موجود تھے، نے کہا کہ اگر آپ کے پاس ورلڈ کپ کا ٹکٹ ہے تو آپ کو ویزا کے لیے ترجیحی اپوائنٹمنٹ ملے گی۔ انہوں نے ٹرمپ کی جانب دیکھ کر مزید کہا کہ جناب صدر، آپ نے پہلی ملاقات میں ہی کہا تھا کہ امریکا دنیا کا خیرمقدم کرتا ہے۔

ٹرمپ نے کہا کہ وہ ورلڈ کپ کے شائقین پر زور دیتے ہیں کہ وہ فوراً اپنے ویزوں کے لیے درخواست دیں۔

یہ بھی پڑھیے: فیفا ورلڈ کپ 2026 کے لیے ٹکٹس کی فروخت کا آج سے آغاز، اس بار قیمتیں کیا رکھی گئیں؟

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے مطابق، بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے دنیا بھر میں 400 سے زیادہ اضافی قونصلر افسر تعینات کیے جا رہے ہیں۔ روبیو نے بتایا کہ دنیا کے تقریباً 80 فیصد حصوں میں مسافر 60 دن کے اندر ویزا انٹرویو حاصل کر سکتے ہیں۔

نئے نظام کے تحت، فیفا کے ٹکٹ ہولڈرز کو ایک فیفا پورٹل فراہم کیا جائے گا، جس کے ذریعے ان کی ویزا درخواست اور انٹرویو کو ترجیحی بنیادوں پر آگے بڑھایا جائے گا۔

روبیو نے واضح کیا کہ ویٹنگ وہی ہوگی جو سب کے لیے ہوتی ہے، فرق صرف یہ ہے کہ ہم انہیں قطار میں اوپر لے جا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: سعودی فٹ بال ٹیم کی بڑی کامیابی، فیفا ورلڈ کپ 2026 کے لیے کوالیفائی کرلیا

آئندہ سال کا ورلڈ کپ کینیڈا، میکسیکو اور امریکا میں مجموعی طور پر 104 میچوں پر مشتمل ہوگا۔ ٹرمپ اس ٹورنامنٹ کو اپنی انتظامیہ کی بڑی ترجیحات میں شمار کرتے ہیں، اور انفانٹینو بارہا وائٹ ہاؤس کا دورہ کر چکے ہیں۔

ٹرمپ نے کہا کہ اگر ہمیں کسی بھی طرح کے مسائل کا خدشہ ہوا تو میں جیانی سے کہوں گا کہ میچ کسی اور شہر منتقل کریں۔

فیفا صدر انفانٹینو نے براہ راست جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ ایک کامیاب ورلڈ کپ کے لیے تحفظ اور سلامتی سب سے اہم ہے، اب تک فروخت ہونے والے ٹکٹ اس بات کا ثبوت ہیں کہ لوگ امریکا پر بھروسہ کرتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ڈونلڈ ٹرمپ فٹ بال فیفا ویزا

متعلقہ مضامین

  • بھارت دوبارہ پاکستان پر جنگ مسلط کرنیوالا تھا، ٹرمپ کی تصدیق
  • اسرائیل کی جنگ معاہدے کی خلاف پرعالمی طاقتوں کی خاموشی افسوسنا ک ہے
  • ہم فلسطین اور اسرائیل کیلئے امن اور ابراہیم معاہدے کا حصہ بننا چاہتے ہیں، محمد بن سلمان
  • سعودی عرب امریکا میں 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریگا، ڈونلڈ ٹرمپ
  • سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان وائٹ ہاؤس پہنچ گئے، صدر ٹرمپ کی جانب سے استقبال
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے ورلڈ کپ مسافروں کے لیے ’فیفا پاس‘ متعارف کرنے کا اعلان کردیا
  • سعودی ولی عہد محمد بن سلمان تاریخی دورہ پر واشنگٹن روانہ
  • پاکستان اور بنگلہ دیش کی ایئر لائنز میں تاریخی معاہدہ، دونوں ممالک میں جدہ، مدینہ اور ریاض کے راستے تجارت ہوگی
  • روس کیساتھ کاروبار کرنیوالے ممالک پر سخت پابندیاں لگائیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • اسرائیل نے مزید 15 فلسطینیوں کی لاشیں ریڈ کراس کے حوالے کردیں