اسپیس اینڈ اپر ایٹموسفیر ریسرچ کمیشن (سپارکو) نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان کے آسمان پر منگل 7 اکتوبر کی شب شاندار سپر مون کا نظارہ کیا جاسکے گا، جو 2025 کے دوران نظر آنے والے تین سپر مون میں پہلا ہوگا۔سپر مون اس وقت وقوع پذیر ہوتا ہے جب چاند اپنے بیضوی مدار میں زمین کے سب سے قریب ترین مقام پر پہنچتا ہے.

جس کے باعث وہ معمول کے مقابلے میں زیادہ بڑا اور روشن (تقریباً 14 فیصد بڑا اور 30 فیصد زیادہ روشن) دکھائی دیتا ہے۔سپارکو کے ترجمان کے مطابق پہلا سپر مون منگل کی شب 8 بج کر 47 منٹ پر (پاکستانی وقت) ظاہر ہوگا، جو غروب آفتاب کے فوراً بعد مشرق سے طلوع اور طلوعِ آفتاب سے قبل مغرب میں غروب ہوگا۔بیان میں کہا گیا کہ 7 اکتوبر کا سپر مون زمین سے 2 لاکھ 24 ہزار 599 میل (تقریباً 3 لاکھ 61 ہزار 457 کلومیٹر) کے فاصلے پر ہوگا. جس کی وجہ سے وہ اوسط درجے کے مکمل چاند سے 6.6 فیصد بڑا اور 13 فیصد زیادہ روشن نظر آئے گا۔ یہ سپر مون سیارہ زحل کے قریب دکھائی دے گا، جو پیر اور منگل کی شام چاند کے مغربی جانب دیکھا جا سکتا ہے۔ترجمان کے مطابق رواں سال کا سب سے روشن سپر مون نومبر میں نظر آئے گا، جب چاند زمین سے محض 2 لاکھ 21 ہزار 817 میل (تقریباً 3 لاکھ 56 ہزار 980 کلومیٹر) کے فاصلے پر ہوگا۔یہ مظہر نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں دیکھا جا سکے گا اور یہ ایک دلکش فلکیاتی منظر پیش کرے گا. اس کے بعد مزید 2 سپر مون 5 نومبر اور 5 دسمبر کو نظر آئیں گے۔

گزشتہ ماہ کراچی کے آسمان پر نایاب ’بلڈ مون‘ (مکمل چاند گرہن) بادلوں کے باعث نظر نہیں آ سکا تھا، جب کہ اگست 2023 میں ایک دہائی میں ایک بار آنے والا ’سپر بلیو مون‘ آسمان کو روشن کر گیا تھا. جس میں ’بلیو‘ سے مراد ایک ہی ماہ میں دو مکمل چاندوں کا نمودار ہونا ہے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

ملک بھر میں خسرہ اور روبیلا سے بچاؤ کی ویکسینیشن مہم کا آغاز

 ملک بھر میں خسرہ، روبیلا اور پولیو سے بچاؤ کی قومی ویکسینیشن مہم کا آج سے باقاعدہ آغاز ہو گیا ہے۔ نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر (ای او سی) کے مطابق یہ مہم 17 نومبر سے 29 نومبر تک جاری رہے گی، جس دوران ملک بھر میں 3 کروڑ 54 لاکھ بچوں کو خسرہ اور روبیلا سے بچاؤ کی ویکسین دی جائے گی۔ اس کے علاوہ، ملک کے 90 ہائی رسک اضلاع میں 2 کروڑ 33 لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔ 6 ماہ سے 5 سال تک کے تمام بچوں کو خسرہ اور روبیلا کی ویکسینیشن فراہم کی جائے گی۔ نیشنل ای او سی نے بتایا کہ ویکسین سرکاری صحت کے مراکز، اسکولوں، مدارس اور عارضی ویکسینیشن مراکز پر فراہم کی جائے گی۔ پنجاب میں تقریباً 68 لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے، بلوچستان میں 22 لاکھ 46 ہزار، سندھ میں 84 لاکھ سے زائد، خیبر پختونخوا میں 52 لاکھ 46 ہزار، گلگت بلتستان میں 1 لاکھ 36 ہزار اور اسلام آباد میں 4 لاکھ 61 ہزار بچوں کو پولیو کے قطرے دیے جائیں گے۔ اسی طرح، خسرہ اور روبیلا کی ویکسین پنجاب میں 1 کروڑ 73 لاکھ، سندھ میں 82 لاکھ 63 ہزار، خیبر پختونخوا میں 59 لاکھ 88 ہزار، بلوچستان میں 27 لاکھ 30 ہزار، آزاد جموں و کشمیر میں 6 لاکھ 24 ہزار، گلگت بلتستان میں 2 لاکھ 46 ہزار اور اسلام آباد میں 2 لاکھ 25 ہزار سے زائد بچوں کو دی جائے گی۔ نیشنل ای او سی نے والدین سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کی ویکسینیشن کو یقینی بنائیں تاکہ انہیں خسرہ، روبیلا اور پولیو جیسے خطرناک امراض سے محفوظ رکھا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • آئندہ سال مون سون رواں سال سے 26 فیصد زیادہ شدید ہوگا، وزیر موسمیاتی تبدیلی نے خطرے کی گھنٹی بجادی
  • فی تولہ سونا 7 ہزار روپے سستا، عالمی مارکیٹ میں بھی کمی
  • لیسکو کی ریکوری مہم، رواں ماہ 6 کروڑ 13 لاکھ روپے وصول
  • پاکستان میں رواں مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ میں 14 ہزار سے زائد نئی کمپنیاں رجسٹر
  • راولپنڈی میں موسمِ سرما کی وجہ سے ڈینگی کا زور ٹوٹنے لگا
  • رواں مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ میں 14 ہزار سے زائد نئی کمپنیاں رجسٹرڈ
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج مندی کا شکار، 248 پوائنٹس کی کمی
  • ملک بھر میں خسرہ اور روبیلا سے بچاؤ کی ویکسینیشن مہم کا آغاز
  • پاکستان سٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی، ایک لاکھ 63 ہزار پوائنٹس کی حد بحال
  • اردن و پاکستان کا تعاون، اعتماد کا روشن سفر