سعودی عرب میں 46 کروڑ سال پرانا قدرتی شاہکار ’دلہن چٹان‘
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
سعودی عرب کے شمال مغربی علاقے العُلا کے قریب تیماء کے صحرا میں واقع ایک نایاب قدرتی چٹان، جسے مقامی طور پر (Bride Rock) دلہن چٹان کہا جاتا ہے، اپنی انوکھی ساخت اور دلکش قدرتی حسن کے باعث سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔
رائل کمیشن برائے العُلا کے مطابق، یہ چٹان 460 ملین سال (46 کروڑ سال) پرانی ہے۔ اس کی تہیں اُس دور میں سمندری تلچھٹ سے بنی تھیں جب یہ علاقہ قدیم براعظم گونڈوانا کے کنارے واقع تھا۔ بعد ازاں ارضیاتی پلیٹوں کی نقل و حرکت نے اسے موجودہ مقام تک پہنچا دیا۔
مزید پڑھیں: بلوچستان میں ’امید کی شہزادی‘ کو محافظ مل گئے
یہ چٹان انسانی شکل کی مانند دکھائی دیتی ہے گویا ایک دلہن صحرائی منظر میں اپنا لباس تھامے کھڑی ہو۔
اطراف میں پھیلے پتھریلے میدانوں میں قدیم سمندری جانداروں کے فوسلز بھی پائے گئے ہیں، جو اس خطے کی طویل ارضیاتی تاریخ اور تبدیلیوں کا ثبوت ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Bride Rock دلہن چٹان سعودی عرب.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: دلہن چٹان
پڑھیں:
کراچی: ہنی مون پر سیالکوٹ سےکراچی آئی 17 سالہ دلہن کی پھندا لگی لاش کا معمہ حل نہ کیا جاسکا
کراچی درخشاں کے علاقے ڈیفنس فیز5 بدر کمرشل اسٹریٹ نمبر سیون اے کے فلیٹ سے ملنے والی 17 سالہ لڑکی کی پھندا لگی لاش کا معمہ تاحال حل نہیں کیا جا سکا۔
درخشاں کے علاقے ڈیفنس فیز5 بدر کمرشل اسٹریٹ نمبر سیون اے کے فلیٹ سے ملنے والی 17 سالہ لڑکی کی پھندا لگی لاش کا معمہ تاحال حل نہیں کیا جا سکا۔
لڑکی کی لاش فلیٹ سے نہیں بلکہ چار منزلہ رہائشی عمارت کی چھت سے ملی تھی، جاں بحق ہونے والی زینب کا آبائی تعلق پنجاب کے علاقے سیالکوٹ سے تھا جو اپنے شوہر کے ساتھ اپنی شادی کے ایک ماہ بعد ہنی مون منانے کراچی آئی تھی۔
متوفیہ کا شوہر جو ایک حساس ادارے کا اہلکار بتایا ہے وہ اپنی اہلیہ کو چند روز قبل اپنی خالہ کے گھر ڈیفنس میں لایا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ زین کی خالہ کا گھر مزکورہ عمارت کی چوتھی منزل پر ہے جبکہ لڑکی کی لاش چوتھی منزل کی چھت پر زمین پر پڑی ہوئی تھی۔
جاں بحق ہونے والی لڑکی کے گلے میں دوپٹے کا پھندا لگا ہوا تھا ، چھت پر ایسی کوئی جگہ نہیں ہے جہاں لٹک کر لڑکی خودکشی کرتی۔
واقعے کے وقت زینب کا شوہر گھر پر نہیں تھا، پولیس کا کہنا ہے کہ زین کی خالہ کے تین بیٹے ہیں، پولیس نے زین کی خالہ اور ان کے بیٹوں کا بیان قلمبند کر لیا ہے جبکہ لڑکی کی موت کا تعین پوسٹ مارٹم کی رپورٹ آنے کے بعد کیا جائے گا ، پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی باریک بینی سے تحقیقات کر رہے ہیں۔