مریم نواز کے بیانات پر پیپلز پارٹی کا سینیٹ سے واک آؤٹ، پھر معافی مانگنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے بیانات پر پیپلز پارٹی نے سینیٹ سے واک آؤٹ کرتے ہوئے ایک بار پھر معافی مانگنےکا مطالبہ کردیا۔
سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ ہماری حمایت کو مجبور ی نہ سمجھیں، بلاول بھٹو زرداری اور آصفہ بھٹو کو کہا گیا وہ کیا کر رہے ہیں؟ ہم نے لوگوں کی تذلیل کرکے اتحاد نہیں چلانے، معافی مانگنے سے کسی کی عزت نفس میں کمی نہیں آتی، کوئی صوبہ کسی کی جاگیر نہیں، صوبائی کارڈ نہ کھیلیں۔
شیری رحمان نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) غریبوں کو امداد پہنچانے کے لیے عالمی سطح پر تسلیم شدہ منصوبہ ہے، جنوبی پنجاب میں سیلاب کے بعد بہت بری صورتحال ہے۔
سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو کافی تحفظات ہیں، وفاق کو استحکام کی ضرورت ہے، ہم چاہتے ہیں بے یار و مددگار لوگ زیادہ تکلیف کا سامنا نہ کریں، لوگوں کی تذلیل کر کے اتحاد نہیں چلتا، معافی مانگ کر عزت میں کمی نہیں اضافہ ہوتا ہے، میں تضحیک آمیز بات نہیں کروں گی کہ مانگنا بند کردیں۔
مریم نواز نے کہا کہ لاہور میں دی جانے والی خدمات کا دائرہ پورے پنجاب تک بڑھا دیا ہے، میں نہیں چاہتی کہ کہا جائے مریم نواز صرف لاہور کو ترقی دے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان آئی ایم ایف سے بات چیت میں ہے، پاکستان پر 80 کھرب کا قرضہ ہے، آپ کہہ رہے کہ ہم امداد نہیں مانگیں گے، سیلاب سے لوگ متاثر ہیں، جنوبی پنجاب کا حال دیکھیں۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیپلز پارٹی کو منانے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن خوش نہ ہو، دوست جائیں گے تو پیپلز پارٹی ارکان واپس آجائیں گے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تو مجھے تکلیف ہے، یہ نہیں ہونا چاہیے تھا، پانی کی تقسیم معاہدے کے تحت ہوگی، شیری رحمان نے سلجھی ہوئی گفتگو کی، اپنے تحفظات کا اظہار کیا، صدر مملکت نے بھی بات کی ہے، اپوزیشن کو زیادہ خوش ہونے کی ضرورت نہیں، جمہوریت میں احتجاج کا حق ہے، جمہوری نظام میں سردی گرمی ہوتی ہے۔
وزیر قانون نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا جوائنٹ سروے کیا گیا ہے، تین دریاؤں میں ایک وقت میں سیلاب آیا، ان دریاؤں میں سیلاب آیا جن میں پانی نہیں ہوتا، صدر مملکت بزرگ سیاستدان ہیں وہ صلح جوئی کا کردار ادا کریں گے، ہم کوشش کریں گے دوستوں کو منا کر لائیں۔
بعد ازاں انوشہ رحمان، عامر چشتی، سینیٹر افنان پیپلز پارٹی ارکان کو منانے چلے گئے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی مریم نواز نے کہا کہ
پڑھیں:
پیپلز پارٹی نے پنجاب حکومت کے کینالز منصوبے خلاف آئین قرار دیدیے
پاکستان پیپلزپیپلز پارٹی (پی پی پی) نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے متنازعہ کینال منصوبے کے حوالے سے دیے گئے ریمارکس کو سی سی آئی کے فیصلے کی خلاف ورزی اور آئینی فورم کی توہین قرار دیا ہے۔
پی پی پی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف سے مطالبہ کیا کہ وہ مریم نواز کے بیانات کا نوٹس لیں اور پارٹی پالیسی واضح کریں۔
یہ بھی پڑھیں: کینالز منصوبہ ختم ہونے کے باوجود سندھ میں احتجاج کیوں جاری ہے؟
نثار کھوڑو نے کہا کہ سی سی آئی ایک آئینی فورم ہے جس نے متنازعہ کینال منصوبے کو متفقہ طور پر مسترد کیا ہے اور جب تک تمام صوبے اتفاق نہیں کرتے، کوئی کینال منصوبہ نہیں بنایا جا سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی سی سی آئی کے مقابلے میں کوئی حیثیت نہیں اور وہ آئینی فورم سے بالاتر نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز کو اپنے صوبے میں اپنے دریاؤں پر ڈیم بنانے سے کسی نے نہیں روکا، لیکن اگر سندھو دریا پر لنک کینالز یا ڈیم بنانے کی کوشش کی گئی تو سندھ مزاحمت کرے گا، جیسا کہ ماضی میں نواز شریف کو کالاباغ ڈیم بنانے سے روک دیا گیا تھا۔
نثار کھوڑو نے خبردار کیا کہ سندھ اپنے حصے کے پانی پر کسی کو ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دے گا اور آئینی طور پر پانی پر پہلا حق ٹیل والے صوبے سندھ کا ہے۔ ان کے مطابق سندھ کے پانی پر حملہ صوبے اور ملک کی وحدت پر حملہ تصور ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز نے پیپلز پارٹی کا معافی مانگنے کا مطالبہ مسترد کردیا
پیپلز پارٹی رہنما نے کہا کہ نواز شریف میں سیاسی بصیرت تھی جنہوں نے کالاباغ ڈیم کا اعلان واپس لیا، لیکن مریم نواز میں وہ سیاسی سمجھ نہیں ہے اور وہ آئینی فورمز کی توہین کررہی ہیں۔
نثار کھوڑو نے پنجاب حکومت سے سیلاب متاثرین کو دی جانے والی امداد قوم کے سامنے ظاہر کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ مریم نواز کی جانب سے امداد فراہم کرنے کے دعوے صرف ٹی وی چینلز تک محدود ہیں جبکہ متاثرین اب بھی ریلیف کے منتظر ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ پنجاب حکومت نے منصوبہ بندی کے تحت کٹ لگا کر غریب کسانوں اور ان کی فصلوں کو ڈبویا جبکہ امیر طبقے کے بنگلوں کو بچایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: وی نیوز ڈیبیٹ: نہروں کے معاملے پر پنجاب اور سندھ کے وزرائے آبپاشی کے درمیان دلچسپ بحث
نثار کھوڑو نے کہا کہ پنجاب کسی ایک جماعت کی جاگیر نہیں اور پیپلز پارٹی سمیت ہر سیاسی جماعت کو وہاں سرگرمیاں کرنے کا حق حاصل ہے، وزیراعلیٰ پنجاب پیپلز پارٹی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے خوفزدہ ہیں اور اسی وجہ سے وہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے سیلاب متاثرین کو ریلیف دینے کی مخالفت کررہی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پنجاب حکومت پیپلز پارٹی سندھ کینالز پراجیکٹ نثار کھوڑو