Al Qamar Online:
2025-10-08@11:31:41 GMT

اسرائیل میں نیتن یاہو حکومت کیخلاف احتجاج

اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT

اسرائیل میں نیتن یاہو حکومت کیخلاف احتجاج

اسرائیل میں نیتن یاہو حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے مسلسل جاری ہیں۔ آج ایک بار پھر ہزاروں مظاہرین دارالحکومت تل ابیب میں جمع ہو گئے اور حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔

تل ابیب کے “ہاسٹیجز اسکوائر” پر جمع ہونے والے مظاہرین نے یرغمالیوں کی فوری رہائی اور غزہ میں جاری جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر امن، جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے مطالبات درج تھے۔

شرکاء نے دو سال سے یرغمالیوں اور جنگ کے خاتمے کے لیے کوئی عملی قدم نہ اٹھانے پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور نیتن یاہو حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر امن بحال کرنے اور یرغمالیوں کی واپسی کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

پڑھیں:

معافی کس بات پر؟

اسلام ٹائمز: نیتن یاہو نے اپنی اس گفتگو میں الٹا قطری وزیراعظم کے سامنے اپنی شکایات کا ایسا دفتر کھول دیا جس میں قطر کی اخوان المسلمین کی حمایت اور الجزیرہ چینل کے حوالے سے شکایات بھی شامل تھیں۔ نیتن یاہو نے اپنی یہ گفتگو بغیر معذرت کیے ختم کی۔ اسرائیلی وزیر اعظم نے اپنی جارحیت پر معافی تو نہیں مانگی لیکن عرب حکمرانوں کو ان کی اوقات ایک مرتبہ پھر یاد ضرور کرا دی ہے۔ تحریر: پروفیسر سید تنویر حیدر نقوی

بین الاقوامی سطح پر جھوٹے وعدوں، جھوٹے بیانوں اور جھوٹی قراردادوں کی ایک تاریخ ہے جس نے دنیا کے امن و اماں کو تہ و بالا کر رکھا ہے۔ ایسے میں کسی سرکاری ذریعہ ابلاغ کا کسی بڑی سرکاری شخصیت کے کسی ایسے بیان کی تشہیر کرکے جو عالمی سطح پر منظر عام پر آ چکا ہو، ذرائع ابلاغ کی زینت بن چکا ہو اور تبصروں کا موضوع ٹھہر چکا ہو، اس سے مکر جانا، صحافتی بدیانتی کی ایک بڑی مثال ہے۔ کچھ عرصے قبل اسرائیل نے قطر پر فضائی حملہ کیا تھا۔ حسب روایت عالمی سطح پر اس پر کافی تنقید کی گئی۔

اسرائیلی ذرائع ابلاغ میں کچھ روز پہلے یہ خبر پھیلائی گئی کہ نیتن یاہو نے قطر کے وزیراعظم سے گفتگو ککے اس سے اس جارحیت پر معافی مانگی ہے۔ اگرچہ اس طرح کی معافیوں سے جارحیت کا نشانہ بننے والے کمزور ممالک اور بالخصوص ایسے ممالک کی صحت پر کوئی خاص فرق نہیں پڑتا جن پر اکثر آمریتیں مسلط ہوتی ہیں اور جن کے حکمران غیر ملکی طاقتوں کے غلام ہوتے ہیں۔ ان کے لیے اس طرح کی حزیمت آنی جانی شے ہوتی ہے۔

اگر کوئی جارح ملک کسی کمزور ملک کا سوا ستیاناس کرکے اس سے اپنے کیے کی محض لفظی معافی مانگتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ وہ بین السطور اس مغلوب ملک سے یہ کہنا چاہتا ہے کہ ”بات کو یہیں ختم کیا جائے اور اگر بات کو بڑھایا گیا تو پھر اس کا حشر نشر کر دیا جائے گا“۔ اس طرح کی معافیاں کسی کمزور ملک کی طرف سے کسی جوابی کاروائی سے اجتناب کا ایک ”غیر معقول بہانہ“ فراہم کرتی ہیں۔ ایسے بیانات کو میر کے اس شعر سے ماپا جا سکتا ہے جس میں وہ اپنے بے وفا محبوب سے گلہ کرتے یوں کہتے ہیں:
بعد مرنے کے مری قبر پہ آیا وہ میر
یاد آئی مرے عیسیٰ کو دوا میرے بعد
اس نوع کی عذر خواہی کسی ملک یا قوم کی غیرت و اہمیت  کا جنازہ نکالنے کے بعد اس کی قبر پر کاغذ کے پھولوں کی چادر چڑھانے کے مترادف ہوتی ہے۔ لیکن اگر بے وفا محبوب یہ کہے کہ ہم تو چادر چڑھانے کے لیے قبر پر گئے ہی نہیں تو پھر یہ کسی کی موت پر اس کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم کا دفتر اب ذرائع ابلاغ تک رسائی حاصل کرنے والی اس خبر کا انکار کر رہا ہے جس میں نیتن یاہو کی قطری وزیراعظم سے معافی کا تذکرہ ملتا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر سے موصولہ تازہ ترین بیان سے اسرائیلی وزیراعظم اور قطری وزیراعظم کی باہمی گفتگو کے کئی نئے پہلو سامنے آئے ہیں۔

نیتن یاہو کے دفتر سے حاصل ہونے والی گفتگو کے متن کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نے اسرائیل کے حملے کے حوالے سے قطر کے وزیراعظم سے کسی قسم کی معافی نہیں مانگی۔ البتہ قطری وزیراعظم سے کی گئی گفتگو میں نیتن یاہو نے اس حملے میں قطر کے ایک شہری کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار ضرور کیا ہے۔ نیتن یاہو نے اپنی اس گفتگو میں الٹا قطری وزیراعظم کے سامنے اپنی شکایات کا ایسا دفتر کھول دیا جس میں قطر کی اخوان المسلمین کی حمایت اور الجزیرہ چینل کے حوالے سے شکایات بھی شامل تھیں۔ نیتن یاہو نے اپنی یہ گفتگو بغیر معذرت کیے ختم کی۔ اسرائیلی وزیر اعظم نے اپنی جارحیت پر معافی تو نہیں مانگی لیکن عرب حکمرانوں کو ان کی اوقات ایک مرتبہ پھر یاد ضرور کرا دی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل میں نیتن یاہو حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج، یرغمالیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ
  • اسرائیل میں نیتن یاہو حکومت کیخلاف احتجاج، قیدیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ
  • اسرائیلی جارحیت کے 2 برس ، جماعت اسلامی کے صہیونی مظالم کیخلاف ملک گیر احتجاج و مظاہرے ‘اہل غزہ اور حماس سے اظہار یکجہتی
  • صمود فلو ٹیلا اور غزہ پر حملے، اسرائیل کیخلاف جماعت اسلامی کے ٹائونز کا احتجاج، ریلیاں
  • حماس حکومت سے دستبردار اور ٹرمپ امن منصوبہ مان لے تو غزہ جنگ کا خاتمہ ہوسکتا ہے: نیتن یاہو
  • ٹرمپ منصوبے سے غزہ میں امن کی راہ ہموار ہوسکتی ہے، نیتن یاہو 
  • طوفان الاقصیٰ کے 2برس مکمل: حافظ نعیم الرحمن کی اپیل پر اسرائیل کیخلاف آج ملک گیر احتجاج کیا جائے گا
  • حماس اسرائیل بالواسطہ مذاکرات آج: یرغمالیوں کی رہائی اور جزوی انخلا پر معاہدے کا امکان
  • معافی کس بات پر؟