غزہ جنگ بندی کو مستحکم کرنا ہوگا، برلن کا دعوی
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
غزہ کی پٹی کو 29 ملین یورو کی امداد فراہم کرنیکا دعوی کرتے ہوئے جرمن چانسلر نے ایک مرتبہ "دو ریاستی حل" کیلئے ملکی حمایت کا اعادہ کیا ہے اسلام ٹائمز۔ جرمن چانسلر فریڈرک مرٹز نے فلسطینی سرزمین پر "دو" ریاستی حل کے لئے ملکی حمایت کا ایک مرتبہ پھر اعادہ کیا ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق اس موقع پر فریڈرک مرٹز نے غزہ کی پٹی کو 29 ملین یورو کی امداد فراہم کرنے کا دعوی بھی کیا۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں جرمن چانسلر کا کہنا تھا کہ ہمیں فوری کارروائی کی ضرورت ہے اور اب جرمن شہریوں سمیت تمام یرغمالیوں (اسرائیلی قیدیوں) کو ان کے اہلخانہ کے پاس پہنچا دینا چاہیئے!
الجزیرہ کے مطابق فریڈرک مرٹز نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم صدر (ڈونلڈ) ٹرمپ کی تجویز کردہ "امن کونسل" میں "ذمہ داری" لینے کو تیار ہیں! یہ بتاتے ہوئے کہ غزہ جنگ بندی کو قائم رکھا اور مستحکم کیا جانا چاہیئے، جرمن حکومت کے سربراہ نے کہا کہ امداد، غزہ کے لوگوں تک جلد از جلد پہنچنی چاہیئے.
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جرمن چانسلر
پڑھیں:
چین-امریکہ تعلقات مجموعی طور پر مستحکم اور بہتر رہے ہیں، چینی صدر
چین-امریکہ تعلقات مجموعی طور پر مستحکم اور بہتر رہے ہیں، چینی صدر WhatsAppFacebookTwitter 0 25 November, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چینی صدر شی جن پھنگ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ٹیلی فون پر بات جیت کی۔ منگل کے روز چینی میڈیا کے مطابق شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ گزشتہ ماہ جنوبی کوریا کے شہر بوسان میں ہماری کامیاب ملاقات ہوئی تھی، جس کے نتیجے میں کئی اہم معاملات پر اتفاق رائے طے پایا تھا۔ بوسان ملاقات کے بعد سے، چین-امریکہ تعلقات مجموعی طور پر مستحکم اور بہتر رہے ہیں، جس کا دونوں ممالک اور بین الاقوامی برادری میں وسیع پیمانے پر خیرمقدم کیا گیا ہے۔
اس نے ایک بار پھر ثابت کیا ہے کہ چین اور امریکہ کے درمیان “تعاون دونوں فریقوں کے مفاد میں ہے، جبکہ تصادم دونوں کے لیے نقصان دہ ہے”۔ چین اور امریکہ کا “ایک دوسرے کو تقویت دینا اور مشترکہ خوشحالی حاصل کرنا” ایک واضح حقیقت ہے۔ دونوں فریقوں کو اس رجحان کو برقرار رکھنا چاہیے، مساوات، باہمی احترام اور باہمی مفادات کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے مزید مثبت پیشرفت حاصل کرنی چاہیے، اور چین-امریکہ تعلقات کے لیے تعاون کے نئے مواقع فراہم کرنے چاہئیں، تاکہ دونوں ممالک کے عوام اور دنیا بھر کو بہتر طور پر فائدہ پہنچایا جا سکے۔شی جن پھنگ نے تائیوان کے معاملے پر چینی موقف کی وضاحت کی، اور زور دے کر کہا کہ تائیوان کا چین میں واپس آنا جنگ کے بعد کے بین الاقوامی نظم کا ایک اہم حصہ ہے۔ چین اور امریکہ نے فاشزم اور فوجییت کے خلاف ایک ساتھ لڑائی لڑی ہے، اور اب انہیں دوسری جنگ عظیم کی فتح کے ثمرات کو مشترکہ طور پر برقرار رکھنا چاہیے۔ٹرمپ نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ ایک عظیم رہنما ہیں۔ بوسان میں صدر شی جن پھنگ کے ساتھ ہماری ملاقات بہت خوشگوار رہی اور میں دو طرفہ تعلقات کے بارے میں صدر شی جن پھنگ کے خیالات سے مکمل اتفاق کرتا ہوں۔ دونوں فریق بوسان ملاقات میں طے پانے والے اہم اتفاق رائے پر پوری طرح عمل کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دوسری جنگ عظیم کی فتح میں چین نے اہم کردار ادا کیا اور امریکہ چین کے لیے تائیوان کے معاملے کی اہمیت کو سمجھتا ہے۔دونوں رہنماؤں نے یوکرین بحران پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ صدر شی جن پھنگ نے زور دیا کہ چین امن کے لیے کی جانے والی تمام کوششوں کی حمایت کرتا ہے، امید ہے کہ تمام فریق اختلافات کو کم کرتے ہوئے جلد از جلد ایک منصفانہ، پائیدار اور پابند امن معاہدے پر پہنچیں گے، تاکہ اس بحران کو مکمل طور پر حل کیا جا سکے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین اور روس کے درمیان توانائی کے شعبے میں تعاون کی بنیادیں مضبوط ہیں، چینی صدر اگلی خبرپاکستان دنیا کےساتھ مل کر خواتین پرتشدد کیخلاف آواز بلند کر رہا ہے ، وزیراعظم شہباز شریف متنازع ٹوئٹ کیس: ہادی علی چٹھہ اور پراسکیوٹر کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ پاکستان دنیا کا تیسرا بڑا سولر پینل درآمد کرنے والا ملک بن گیا خیبرپختونخوا: بنوں میں فورسز کے آپریشن میں بھارتی حمایت یافتہ 22 دہشتگرد ہلاک سیاسی پیشرفت کے باوجود مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی صورتحال بدستور سنگین ہے، پاکستان پانچ سال کی آئینی مدت پوری، گلگت بلتستان اسمبلی تحلیل پاکستان دنیا کےساتھ مل کر خواتین پرتشدد کیخلاف آواز بلند کر رہا ہے ، وزیراعظم شہباز شریفCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم