حکومت شہریوں کوتحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے، ریحان راجپوت
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)پاکستان تحریک انصاف کے رُکن سندھ اسمبلی حلقہ پی ایس 63لطیف آباد ریحان راجپوت نے کہا ہے کہ حکومت میرپورماتھیلو کے صحافی طفیل رند اور امتیاز میر کے قاتلوں کو گرفتار کرکے اسے عبرتناک سزا دے تاکہ کوئی بھی اس طرح کی جرات نہ کرسکے۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت صحافیوں سمیت عام شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل طورپر ناکام ہوچکی ہے، پہلے امتیاز میر کو گولیاں مارکر زخمی کیا گیا اگر اس پر حملہ کرنے والوں کو گرفتار کرلیا جاتا تو طفیل رند کا واقعہ پیش نہ آتا، انہوں نے کہاکہ سندھ کے شہری اور دیہی علاقے جرائم پیشہ افرا دکی آماجگاہ بنے ہوئے ہیں،آئے دن صحافیوں پر قاتلانہ حملہ کرکے انہیں شہید یا زخمی کیا جاتا ہے تو کبھی پریس کلب پر پولیس گردی کی جاتی ہے لیکن حکومت ریاست کے اس ستون کا تحفظ کرنے میں مکمل ناکام ہے جبکہ پولیس اور انتظامی ادارے علاوہ وزراء، مشیروں اور حکمراں جماعت کی قیادت کو پروٹوکول دینے میں لگی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ریاست کی ذمے داری ہوتی ہے کہ وہ عام آدمی کو تحفظ فراہم کرے لیکن ریاست اپنی ذمے داری ادا کرنے میں مکمل ناکام ہوگئی ہے۔ جس کی وجہ سے لوگ عدم تحفظ کا شکار ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
معاشی اصلاحات جاری، پی آئی اے کی نجکاری آخری مرحلے میں داخل ہوچکی ، محمد اورنگزیب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کاکہناہے کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی نجکاری آخری مرحلے میں داخل ہو چکی ہے جبکہ اسلام آباد ایئرپورٹ کی آؤٹ سورسنگ اور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) کی نجکاری بھی حکومت کے زیر غور ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اکیومن کی بانی اور چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) جیکولین نووگراٹز کی سربراہی میں وفد نے وزیر خزانہ سے ملاقات کی، جس میں سرمایہ کاری، معاشی اصلاحات، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اور موسمیاتی لچک سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزارت خزانہ کے اعلامیے کے مطابق ملاقات کے دوران وزیر خزانہ نے پاکستان کی معاشی استحکام کی پالیسیوں، جاری اصلاحاتی اقدامات اور مالیاتی نظم و ضبط کے حوالے سے وفد کو آگاہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کے لیے مصنوعی ذہانت (AI)، ڈیٹا اینالٹکس اور ڈیجیٹل انضمام سے استفادہ حاصل کر رہی ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہاکہ حکومت نے ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح کو 11 فیصد تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا ہے جبکہ پاکستان اور چین کے درمیان 24 نئے مشترکہ منصوبے طے پا چکے ہیں،نجی شعبہ ملکی معیشت کا اصل انجن ہے اور حکومت برآمدات پر مبنی ترقیاتی ماڈل کی طرف بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مالی نظم و ضبط، توانائی لاگت میں کمی اور ٹیرف اصلاحات کے ذریعے معاشی استحکام ممکن ہے، حکومت رواں سال کے اختتام تک پہلا پانڈا بانڈ جاری کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت کی تمام ادائیگیاں آئندہ مالی سال کے اختتام تک مکمل طور پر ڈیجیٹل کر دی جائیں گی، بیرونی منافع اور ڈیوڈنڈ کی ادائیگیاں معمول کے مطابق جاری ہیں جبکہ 500 ملین ڈالر کے یوروبانڈ کی ادائیگی بھی معمول کے لین دین کے طور پر مکمل کر لی گئی ہے۔
انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ پاکستان کو اس وقت ماحولیاتی تبدیلی اور تیزی سے بڑھتی آبادی جیسے دو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔
اکیومن وفد نے پاکستان میں معاشی اصلاحات اور موسمیاتی لچکدار زراعت کے فروغ کے لیے حکومتی اقدامات کو سراہاتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے تجربات اور اقدامات غیر معمولی ہیں، خاص طور پر زرعی شعبے میں پائیدار ترقی کے حوالے سے۔
اعلامیے کے مطابق پاکستان میں اکیومن کا 90 ملین ڈالر کا ایگریکلچر رزیلینس فنڈ جاری ہے، جس کا مقصد پائیدار زراعت اور موسمیاتی مطابقت کے منصوبوں کو مالی معاونت فراہم کرنا ہے۔