ملک بھر میں 3ہزار الیکٹرک چارجنگ اسٹیشنز قائم کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: سینیٹ اجلاس میں وزیرمملکت بلال کیانی نے کہا ہے کہ حکومت ملک میں الیکٹرک گاڑیوں (EVs)کے فروغ کے لیے جامع پالیسی پر عمل پیرا ہے، 2030 تک ملک بھر میں 3 ہزار الیکٹرک چارجنگ اسٹیشنز قائم کیے جائیں گے تاکہ ماحول دوست ٹرانسپورٹ کو فروغ دیا جا سکے۔
اجلاس کے دوران سینیٹر انوشہ رحمان نے پبلک سیکٹر انٹرپرائزز سے متعلق تفصیلی ریکارڈ اور جامع ڈیٹا بیس تیار کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ تمام کمپنیوں اور اداروں کی فہرست، ان کے منافع، سرمایہ کاری اور بانڈز و ڈگریز کی تفصیلات پارلیمنٹ کے ریکارڈ میں شامل کی جائیں۔
انوشہ رحمان کا مزید کہنا تھا کہ پبلک سیکٹر انٹرپرائزز کا بڑا سرمایہ قرضوں کی ادائیگی میں معاون ثابت ہو سکتا ہے، اور آئندہ بجٹ میں ریونیو بڑھنے کی صورت میں ٹیکس میں کمی کا امکان بھی موجود ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
وزیراعظم کی ریلوے پراپرٹی کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اختیار کرنے کی ہدایت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف نے ریلوے کے پراپرٹی اور زمین کے معاملات پر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل اختیار کرنے کی ہدایت کردی۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت پاکستان ریلویز کے امور پر اہم اجلاس وزیراعظم ہاؤس، اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس کے شرکاء سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ریلوے کا نظام کسی بھی ملک کی معیشت اور مواصلات کے حوالے سے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے نظام کی بحالی کی طرف اٹھائے جانے والے اقدامات لائق تحسین ہیں، وزیراعظم نے پاکستان ریلوے کی بحالی اور اپ گریڈیشن کے حوالے سے وزیر ریلوے حنیف عباسی اور ان کی ٹیم کی ستائش کی۔وزیراعظم نے پاکستان ریلوے خصوصاً علاقائی روابط اور بین الاقوامی ٹرین لنکس کے منصوبوں کے حوالے سے بین الاقوامی معیار کے قانونی اور معاشی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ ریلوے کے پراپرٹی اور زمین کے معاملات پر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل اختیار کیا جائے۔ اجلاس کو پاکستان ریلویز کی بہتری کے حوالیسے اٹھائے جا رہے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان ریلوے کی ڈیجیٹائزیشن کے حوالے سے “رابطہ” کے 7 ڈیجیٹل پورٹلز کام کر رہی ہیں ؛56 ٹرینوں کو رابطہ پر منتقل کیا گیا ہے۔54 ریلوے اسٹیشنوں کو ڈیجیٹائز کیا جا چکا ہے۔ کراچی، لاہور، راولپنڈی اور فیصل آباد کے ریلوے اسٹیشنوں پر مفت وائی فائی کی سہولت فراہم کی جا چکی ہے جبکہ مزید 48 ریلوے اسٹیشنوں پر 31 دسمبر، 2025 مفت وائی فائی فراہم کیا جائے گا۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ فریٹ آن لائن بکنگ سسٹم متعارف کیا گیا ہے۔ کراچی سٹی ریلوے اسٹیشن سے ڈیجیٹل وہیئنگ برج ( digital wiehging bridge ) کا پائلٹ پراجیکٹ شروع کیا گیا ؛اگلے مرحلے میں یہ سہولت پپری، کراچی چھاؤنی ، پورٹ قاسم ، لاہور اور راولپنڈی کے ریلوے اسٹیشنوں میں بھی یہ سہولت فراہم کی جائے گی۔ راولپنڈی ریلوے اسٹیشن میں مصنوعی ذہانت سے کام کرنے والے 148 سرویلنس کیمرے نصب کئے گئے ہیں۔ ریلوے اسٹیشنوں پر بینکوں کی اے ٹی ایم مشینیں نصب کی جارہی ہیں۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ 4 ٹرینوں کا آؤٹ سورس کیا جا چکا ہے جبکہ جلد ہی مزید 11 ٹرینوں کو آؤٹ سورس کیا جائے گا اس حوالے سے اشتہار جاری ہو چکا ہے؛ اس آؤٹ سورسنگ کے باعث 8.5 ارب روپے کا اضافی ریونیو متوقع ہے۔40 لگیج اور بریک وینز کو بھی آؤٹ سورس کیا گیا ہے جس کے باعث 820 ارب روپے کا اضافی ریونیو متوقع ہے۔