نیپال اور عمان نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2026 کیلیے کوالیفائی کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, October 2025 GMT
ایشیا ایسٹ پیسیفک ریجن سے نیپال اور عمان نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2026 کیلیے کوالیفائی کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق ایشیا ایسٹ پیسیفک کوالیفائرز سے ایک اور ٹیم ان کے ساتھ اگلے سال ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں شامل ہوگی۔
متحدہ عرب امارات کی ٹیم چار پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبر پر موجود ہے اور ورلڈکپ کے لیے رسائی حاصل کرنے کے لیے فیورٹ ہے۔
یو اے ای کی ٹیم اپنا آخری میچ آج کمزور حریف جاپان کے خلاف کھیلے گی جس میں فتح اسے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2026 کا پروانہ تھمادے گی۔
واضح رہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2026 میں میزبان بھارت اور سری لنکا کے علاوہ پاکستان، افغانستان، آسٹریلیا، بنگلادیش، انگلینڈ، جنوبی افریقا، امریکا، ویسٹ انڈیز، آئرلینڈ، نیوزی لینڈ، کینیڈا، اٹلی، نیدرلینڈز، نمیبیا، زمبابوے، نیپال اور عمان شامل ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2026
پڑھیں:
بھارتی اشتعال انگیز بیانات سے جنوبی ایشیا میں امن خطرے میں پڑ سکتا ہے، پاک فوج
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ بھارتی عسکری قیادت کی حالیہ من گھڑت اور اشتعال انگیز بیانات جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے سنگین نتائج کا باعث بن سکتے ہیں۔ ادارے نے پروپیگنڈے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور حکومتِ بھارت و اس کی فوجی قیادت کو خبردار کیا ہے۔
آئی ایس پی آر کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ چند ماہ قبل ہونے والے تنصیباتی واقعات اور سیاسی مواقع کے پس منظر میں بھارتی فوجی قیادت نے وہی متنازع بیانات دوبارہ دہرا دیے ہیں، جو نہ صرف حقیقت سے عاری ہیں بلکہ خطے میں کشیدگی کو ہوا دے سکتے ہیں۔
بیان کے مطابق، مغربی بنگال اور بہار کے انتخابات کے تناظر میں کیے جانے والے بیانات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ بھارتی سیاسی و عسکری قیادت ابھی تک پچھلے تنازع میں شکست کو تسلیم کرنے کی حالت میں نہیں۔ آئی ایس پی آر نے اسے انتہائی تشویشناک قرار دیا ہے۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ عالمی منظرنامے پر بھی بھارتی بیانات کی کئی پرتیں بے نقاب ہو چکی ہیں اور بعض حلقے بھارت کو ’سرحد پار دہشتگردی‘ اور علاقائی عدم استحکام کا باعث قرار دینے لگے ہیں۔ اس سلسلے میں بھارتی پالیسیوں کو علاقائی مفادات کے منافی بھی قرار دیا گیا ہے۔
ادارہ نے واضح کیا کہ پاکستانی عوام اور مسلح افواج اپنی سرحدوں اور علاقے کے دفاع کے لیے پوری صلاحیت اور پختہ عزم رکھتے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم اپنے قومی مفادات اور سرحدی سالمیت کے دفاع میں کسی سمجھوتے کے لیے تیار نہیں۔
آئی ایس پی آر نے بھارتی عسکری و سیاسی قیادت کو نصیحت کی کہ وہ پاکستانی صلاحیت اور ارادے کو سنجیدگی سے لیں؛ ہر جارحیت کا تیز، مضبوط اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا، جس کے اثرات طویل المدت یاد رکھے جائیں گے، بیان میں والدانہ انداز میں خبردار کیا گیا۔
شعبہ تعلقات عامہ نے یہ بھی کہا کہ غیر ضروری گھمنڈ اور بےجا بیانات جنگی جنون کو ہوا دے سکتے ہیں، اور ایسے اقدامات جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔ اس لیے بین الاقوامی برادری اور بھارتی عوام کو بھی حقیقت سے آگاہ کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ خطے میں مزید کشیدگی سے بچا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی ایس پی آر امن خطرے میں بھارتی اشتعال انگیز بیانات پاک فوج کا شعبہ تعلقات عامہ جنوبی ایشیا