پیٹرولیم مصنوعات میں سالونٹ مکسنگ کے خاتمے کیلئے اوگرا متحرک
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
ویب ڈیسک: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے واضح کیا ہے کہ وفاقی حکومت کی ہدایت کے مطابق پٹرولیم مصنوعات میں سالونٹ مکسنگ کے خاتمے کو یقینی بنانے کے لیے اتھارٹی اپنے قانونی اختیارات کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے مطلوبہ اقدامات کر رہی ہے۔
اوگرا آرڈیننس 2002 کی شق 30 کے تحت تمام لائسنس یافتہ کمپنیوں پر لازم ہے کہ وہ اپنی سرگرمیوں اور مصنوعات سے متعلق معلومات فراہم کریں۔
فیصل آباد میں مقیم 119 افغان مہاجروں نے رضا کار انہ طور پر پاکستان چھوڑ دیا
اس تناظر میں اوگرا کی جانب سے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں سے سالونٹ آئل کے بارے میں معلومات طلب کرنا اس وسیع تر کوششوں کا حصہ ہے جس کا مقصد صنعتی استعمال کے لیے مخصوص مصنوعات کو موٹر پٹرول کے ساتھ ملاوٹ یا غلط استعمال سے روکنا ہے تاکہ معیار، صارفین کے تحفظ اور سرکاری محصولات کو یقینی بنایا جاسکے۔
اوگرا شفافیت، منصفانہ مسابقت اور ریگولیٹری تعمیل کے فروغ کے لیے پرعزم ہے اور ملک بھر میں معیاری پٹرولیم مصنوعات کی فراہمی اور عوامی مفاد کے تحفظ کو یقینی بنا رہی ہے۔
وفاقی حکومت کا سلمان بٹ پر عائد پابندی کا نوٹس، اعلیٰ سطحی انکوائری کا حکم
Ansa Awais Content Writer.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی کے خاتمے کیلئے مذاکرات کا پہلا دور مکمل
پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی کے خاتمے کیلئے مذاکرات کا پہلا دور مکمل WhatsAppFacebookTwitter 0 18 October, 2025 سب نیوز
دوحہ(سب نیوز)دوحہ میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور مکمل ہوگیا۔ ذرائع کے مطابق فریقین نے بات چیت کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے، جب کہ مذاکرات اتوار کو بھی جاری رہیں گے۔سرحدی کشیدگی کے بعد پاکستان اور افغان طالبان کے مابین مذاکرات کا پہلا دور قطر کے دارالحکومت دوحا میں ہو ا۔پاکستان کی جانب سے وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف اور قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل (ر)عاصم ملک نے مذاکرات میں شرکت کی، جبکہ افغان وفد کی قیادت وزیرِ دفاع ملا محمد یعقوب اور انٹیلی جنس چیف ملا واثق نے کی۔
ذرائع کے مطابق پاکستان نے افغانستان سے سرحد پار سے ہونے والے حملے فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اگر ٹی ٹی پی کے حملے نہ ہوئے تو پاکستان بھی کسی ردِعمل سے گریز کرے گا۔مذاکرات میں قطر کی جانب سے بھرپور سہولت کاری کی گئی، پاکستان نے افغان طالبان پر زور دیا کہ وہ ہمارے جائز سیکیورٹی خدشات دور کرنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔وفود کے درمیان بات چیت ایک نکاتی ایجنڈے پر ہو ئی، جس کا مقصد پاکستان پر خوارج کے حملے روکنا ہے۔ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق بات چیت کا محور سرحد پار دہشت گردی کے خاتمے اور امن و استحکام کے فروغ پر ہے۔ پاکستانی وفد نے دوٹوک موقف اپناتے ہوئے کہا ہے کہ خوارج کے حملے برداشت نہیں کیے جائیں گے اور اگر حملہ ہوا تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔فریقین نے مذاکرات کے دوران 48 گھنٹے کی عارضی جنگ بندی کو مذاکرات کے دورانیے تک برقرار رکھنے پر اتفاق کیا تھا۔دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے کابل انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین پر موجود دہشتگرد گروہوں کے خلاف قابلِ تصدیق کارروائیاں کرے۔ترجمان نے قطر کی جانب سے جاری ثالثی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہاکہ یہ مذاکرات خطے میں پائیدار امن و استحکام کی سمت ایک مثبت پیش رفت ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرافغانستان سمیت جو بھی حملہ کرے گا اس کو بھرپور جواب ملے گا، وزیراعلی خیبرپختونخواسہیل آفریدی افغانستان سمیت جو بھی حملہ کرے گا اس کو بھرپور جواب ملے گا، وزیراعلی خیبرپختونخواسہیل آفریدی جج میڈیا پر بات نہیں کرسکتا، ججز کوڈ آف کنڈکٹ میں ترمیم کی تفصیلات سامنے آ گئیں فیصل مسجد میں نامناسب لباس میں داخلے، ویڈیوز بنانے پر پابندی کیلئے درخواست دائر پنجاب،پرتشدد احتجاج میں ملوث گرفتار ملزمان کی تعداد 5600سے زائد ہوگئی احتجاج کیس میں علیمہ خان کو ضمانت منسوخی کیلئے نوٹس جاری پاک افغان کشیدگی میں دونوں ممالک کا جانی و مالی نقصان ہورہا ہے، بیرسٹر سیفCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم